نئی دہلی: وزیردفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے جدید ترین ٹکنالوجیوں میں ‘ تصورکاری ، اختراع اور پیداوار’کی اہمیت پر زوردیاہے تاکہ دفاع کے سیکٹرمیں اندرون ملک پیداواریت اور خود انحصاری کے ہدف کوحاصل کیاجاسکے ۔ جناب راج ناتھ سنگھ آج نئی دہلی میں دفاعی مہارت کے اختراعات ( آئی ڈی ای ایکس ) اقدام کی حصولیابیوں کو اجاگرکرنے کے لئے وزارت دفاع کے ذریعہ منعقدہ ‘ڈیف کنکٹ 2019’ یعنی دفاعی رابطہ 2019 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔
وزیردفاع نے کہاکہ ‘ ہندوستان دنیا بھرمیں ٹکنالوجی اورامن کے قیام کے شعبے میں سرفہرست ملک ہے ۔ ایک بڑی طاقت کے طورپر دفاعی مینوفیکچرنگ اورتحقیق وترقی کو مستحکم کرنا ہمارے لئے مساوی طورپر اہمیت کا حامل ہے ’۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے اعتماد کا اظہارکیاکہ ہندوستان ایک درآمد کار ملک کے بجائے دفاعی ٹکنالوجی کے شعبے میں ایک اختراع کاراور برآمد کار ملک کی حیثیت سے ابھرکرسامنے آئے گا۔ انھوں نے کہاکہ ‘ ہمارے وزیراعظم جناب نریندرمودی نے سال 2024تک ملک کی معیشت کو 5ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بنانے کانشانہ مقررکیاہے ۔ ہندوستان کے پاس جو صلاحیتیں ہیں اس کومدنظررکھتے ہوئے مجھے پورا یقین ہے کہ اگلے دس سے پندرہ برس میں ہم دس ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کے حامل ملک بن جائیں گے ’۔
وزیردفاع نے زوردیکر کہاکہ کسی بھی ملک کی ترقی کے لئے علم اور طاقت کا سنگم نہایت حامل ہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ آئی ڈیکس نوجوانوں کے لئے اپنے علم اور طاقت کو باہم جوڑنے کے لئے نیز اپنی توانائی میں اضافہ کرنے کے لئے ایک مناسب پلیٹ فارم کے طورپر ابھررہاہے ۔ انھوں نے امید ظاہرکی کہ علم اورطاقت کے اس سنگم سے ایک مضبوط ہندوستان بنانے کی حکومت کی کوششوں کو تقویت فراہم ہوگی ۔ اس عمل سے ملک کے عوام کے مفادات کو مزید تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ کسی بھی ناخوشگوار حالات وواقعات سے موثر طورپرنمٹنے میں مدد ملے گی ۔
وزیردفاع نے مزید کہاکہ انسانی دماغ سب سےطاقتور اورتخلیقی لباریٹری ہے جو کہ روزانہ کروڑوں تصورات اورخیالات کو ٹیسٹ کرتاہے ۔ نیزجب تصورات اورخیالات کو آزادی کے بازو اور تصورکی پرواز فراہم ہوجاتی ہے تونئے اوراختراعی حل پیداہوتے ہیں ۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے انکیوبیشن یعنی افزائش اور پیداوارکو سب سے زیادہ اہم چیلنج بتایا۔انھوں نے مزید کہاکہ ‘ تصورعظیم ہوسکتاہے اوراختراعی ذہن حل تلاش کرسکتاہے تاہم جب تک کہ سود منداورجذبے سے بھرپورپیداوارکا مرحلہ پیداوارکے لئے ایک مثالی ماحول فراہم نہ کرے تو پروجیکٹ ناکام ہوسکتاہے ’۔
وزیردفاع نے اس بات کو اجاگرکیا کہ ‘میک ان انڈیا’ ‘اسٹارٹ اپ انڈیا ’اور ‘اٹل اختراعی مشن ’ حکومت ہند کے ذریعہ کئے گئے وہ اقدامات ہیں جوکہ ملک میں اختراعی ذہن کو ایک سازگارماحول فراہم کرتے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ آئی ڈیکس کا مقصد نوجوانوں ، بہت چھوٹی ، چھوٹی اوردرمیانہ درجے کی صنعتوں ( این ایس ایم ای ) ،اسٹارٹ اپ اورتیزی سے ابھرتے ہوئے نجی شعبے میں صلاحیت کی شناخت کرنا اوراس کو افزودہ کرناہے ۔
تحقیق ،ترقی اورمینو فیکچرنگ کو ایک اجتماعی عمل سے تعبیرکرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے سرکاری اورنجی سیکٹرکے درمیان رابطے پرزوردیا۔ انھوں نے دفاعی صنعت اور ملک کی تعمیر کو گھریلوبنانے کے عمل میں حکومت کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے وزارت دفاع کے ذریعہ حال ہی میں کئے گئے فیصلوں کو بھی اجاگرکیا ۔ اس میں نجی سیکٹرکے لئے سرکاری ٹیسٹنگ لیباریٹریوں اورسہولتوں کا دروازہ کھولنا ، دفاعی تحقیق اورترقی سے متعلق ادارہ ( ڈی آرڈی او) کا پرائیویٹ کمپنیوں کے ساتھ ٹکنالوجیوں کو شیئر کرنا دفاعی تحقیق وترقی کی حوصلہ افزائی کے لئے آئی ڈیکس کی پیش رفت میں بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ ( بی ای ایل ) اور ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ ( ایچ اے ایل ) کا تعاون وغیرہ شامل ہیں ۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے آئی ڈیکس کے لئے نئے لوگو کا اجراءکیا۔اس کے علاوہ انھوں نے آئی ڈیکس کے پورٹلwww.idex.gov.in
اورحقیقی وقت پر پروگرام کی نگرانی کے لئے ڈیش بورڈ کا بھی اجراء کیا۔ اس موقع پرآئی ڈیکس کے رہنما خطوط کے ایک خلاصہ کا بھی اجراء کیا۔
ڈیفنس انڈیا اسٹارٹ اپ چیلنج ( ڈی آئی ایس سی ) –IIIکا آغاز کیاگیاتھا تاکہ اس کے تحت ہندوستان کی بری فوج ، بحریہ اور فضائیہ کے تینوں چیلنجوں کو امکانی اسٹارٹ اپ کے لئے کھولاجاسکے ۔ آئی ڈیکس اوپن چیلنج کا بھی آغاز کیاگیا تاکہ اختراع کا روں کے لئے ایک موقع فراہم ہوسکے کہ وہ اپنی ٹکنالوجیوں کے ساتھ آگے آئیں تاکہ انھیں ملک کی دفاعی ضرورتوں کے لئے اختیارکیاجاسکے ۔ وزیردفاع نے دواسٹارٹ اپ ، نارتھ اسٹریٹ کولنگ ٹاور س پرائیویٹ لمیٹڈ اور چپ اسپرٹ ٹکنالوجیزپرائیویٹ لمیٹڈ کو ان کے اختراعی تصورات کے لئے 1.5کروڑروپے کا ایک ایک چیک دیئے ۔
اس موقع پراظہارخیال کرتے ہوئے دفاع کے سکریٹری ڈاکٹراجے کمارنے کہاکہ ملک میں اختراع کاروں کی کبھی کبھی کمی نہیں رہی ہے ۔تاہم آئی ڈیکس نے اختراع کاروں کوملک کو مستقبل کے لئے جدید ترین ٹکنالوجیاں فراہم کرنے کے لئے ایک موقع دیاہے ۔
دفاعی پیداوارکے محکمے کے سکریٹری جناب سبھاش چندرنے کہاکہ آئی ڈیکس کا مقصد 250اسٹارٹ اپ کو فنڈ فراہم کرنا اور اگلے 5برس کے دوران 50 معقول اختراعات کاحصول ہے ۔دفاع کی وزارت اس مقصد کے لئے 500کروڑروپے کی منظوری حاصل کرنے کے مرحلے میں ہے ۔
جوائنٹ سکریٹری ( محکمہ برائے صنعتی پیداوار ) جناب سنجے جاجو نے اسٹارٹ اپ چیلنج کے پہلے اوردوسرے مرحلے کی حصولیابیوں کی فہرست پیش کی اور نئے اقدامات کے بارے میں وضاحت کی ۔ انھوں نے کہاکہ وزارت مزید چند انکوبیشن ماڈیول جیسے کہ آئی آئی ٹی حیدرآباد کو شامل کرنے کے مرحلے میں ہے ۔
اس پروگرام نے آئی ڈیکس ماحولی نظام کے تمام شراکت داروں مثلاوزارت دفاع ،آئی ڈیکس کے منتخب اسٹارٹ اپ ،پارٹنر انکیوبیٹر، دفاعی اختراعی تنظیم ( ڈی آئی او) ناڈل ایجنسیوں ( ہندوستانی بری فوج ، بحریہ اورفضائیہ ) ، ڈی آرڈی او ، ڈی پی ایس یو ، انڈین آرڈیننس فیکٹریز ( آئی اوایف ) ، این ایس ایم ای اور صنعتی تنظیموں کو ملک میں دفاعی ماحولی نظام کی ترقی کو اجاگرکرنے کے لئے اورملک میں دفاعی سیکٹرمیں مستقبل کی ترقی کے لئے ایم ایس ایم ای /اسٹارٹ اپ کی ممکنہ صلاحیتوں کی شناخت کرنے کے لئے کو ایک ساتھ لایا ۔350سے زائد اسٹارٹ اپ نے اس پروگرام میں شرکت کی ۔
اس موقع پر دفاعی مالیات کی سکریٹری محترمہ گارگی کول اوردیگر سینیئر سول اورملٹری افسران بھی موجود تھے ۔