وزیر اعظم کی جانب سے دی گئی کال پر عمل کرتے ہوئے، جس کا مقصد یہ کہ بغیر کسی شہادت کی بنیاد پر کیے جانے والے دعوؤں پر روک لگائی جائے جن کا تعلق کووِڈ۔19 کے معالجے سے ہے، آیوش کی وزارت نے بیداری پھیلانے کے ذریعہ اس طرح کے دعووں کی روک تھام کے لئے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ اس کے علاوہ وزارت نے وزیر اعظم کے مشورے پر آیوش کے نظام سے سائنسی شہادتوں پر مبنی حل نکالنے کے لئے بھی کاروائی شروع کر دی ہے تاکہ اس وبائی مرض کے پھیلاؤ پر قابو حاصل کیا جا سکے اور اس کے لئے ایک چینل قائم کیا گیا ہے جو آیوش پریکٹشنروں اور آیوش کے اداروں کی جانب سے موصول ہونے والی مختلف النوع تجاویز کی ایک فہرست تیار کرے گا، اور اس فہرست میں شامل تجاویز کا سائنسدانوں کے ایک گروپ کے ذریعہ تجزیہ کیا جائے گا۔
وزارت آیوش کے پریکٹشنروں تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ویڈیو کانفرنسنگ اور سوشل میڈیا جیسے پلیٹ فارموں کا استعمال کر رہی ہے اور انہیں جھوٹے اور بے بنیاد دعوؤں کو رد کرنے اور انہیں روکنے کے لئے آگے آکر اس کام میں مدد دینے کے لئے کہہ رہی ہے۔30 مارچ 2020 کو منعقدہ ایک ویڈیو کانفرنس میں آیوش کے مختلف شعبہ جات کے تقریباً 100 صاحب فکر قائدین نے اس میں حصہ لیا تھا،اور دیگر موضوعات کے علاوہ یہ فیصلہ لیا تھا کہ اس طرح کے نامناسب دعوؤں کے خلاف بیداری پھیلانے کے لئے کام کیا جائے گا۔ ریلوے اور تجارت کے وزیر جناب پیوش گوئل اور آیوش (آزادانہ چارج) کے وزیر مملکت جناب شری پد نائک نے 30 مارچ 2020 کو ویڈیو کانفرنس کے دوران آیوش صنعت کے قائدین سے خطاب کیا تھا۔
وزیر اعظم کی کال پر وزارت آیوش کی جانب سے جو کاروائیاں کی جانی ہیں ان میں سے ایک کاروائی یہ بھی ہے کہ آیوش کے نظام کے تحت سائنٹفک شہادتوں پر مبنی حل نکالے جائیں اور اس سلسلے میں ایک آن لائن چینل قائم کیا جائے جو اسی وزارت کی ویب سائٹ پر قائم کیا جائے گا جس میں سائنسی توضیحات پر مبنی تجاویز اور معالجاتی نظریات نیز ضوابط مفردات وغیرہ کو قبول کیا جائے گا جن کی بنیاد معیاری سائنٹفک رہنما خطوط پر طے کی جائے گی جن کے ذریعہ کووِڈ۔19 وبائی مرض کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے یا اس بیماری کا انتظام کیا جاسکے۔ وزارت نے اسی لحاظ سے آیوش طریقہ علاج کے معالجین اور آیوش کے اداروں (اداروں میں کالج/ یونیورسٹیاں/ ہسپتال/ تحقیقی ادارے، آیوش کے مینوفیکچرر حضرات، آیوش کی ایسو سی ایشن وغیرہ) بھی شامل ہیں۔ نظریات اور خیالات کو درج ذیل ویب سائٹ پر منسٹری کی ویب سائٹ درج ذیل پر بھی ارسال کیا جا سکتا ہے۔
(اگر آپ کے کلک کرنے پر یہ لنک کام نہیں کرتا تو آپ اس کی نقل کرکے اسے ویب براؤزر کے ایڈریس پر چپکا سکتے ہیں)
حاصل ہونے والے نظریات اور خیالات کی جانچ ماہرین کی ایک کمیٹی کرے گی۔ جانچ پڑتال سے متعلق کمیٹی کی جانب سے جن تجاویز کی سفارش کی جائے گی انہیں سائنس داں حضرات کا ایک گروپ زیر غور لائے گا جس میں مختلف شعبوں کے ماہرین شامل ہوں گے۔جہاں تک ممکن ہوسکے گا، ان تمام تجاویز کو ان کی موزونیت کو پرکھنے کے مطالعے کے تحت لایا جائے گا۔
یہ خیالات وزیر اعظم کی جانب سے 28 مارچ 2020 کو آیوش کی ممتاز شخصیات کے ساتھ منعقدہ ویڈیو کانفرنس کے دوران ابھر کر سامنے آئے تھے۔