17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ملک بھر میں ضروری طبی فراہمی کے لئے لائف لائن اڑان کے تحت 274 پروازیں کی گئیں

Urdu News

نئی دہلی، كووڈ -19 کے خلاف بھارت کی جنگ میں تعاون کرنے کے لئے ملک کے دور دراز حصوں میں ضروری طبی سپلائی کی نقل و حمل کے لئے شہری ہوابازی  کی وزارت کی طرف سے ‘لائف لائن اڑان’ پروازیں جا رہی ہیں۔ لائف لائن اڑان کے تحت ایئر انڈیا، الائنس ایئر، آئی اے ایف اور پرائیویٹ طیارہ کمپنیوں کی طرف سے 274 پروازیں کی گئی ہیں۔ ان اڑانوں  میں سے 175 ایئر انڈیا اور الائنس ایئر کی طرف سے پروازیں کی گئی ہیں۔ ان میں اب تک لے جایا گیا کارگو تقریباً 463.15 ٹن رہا ہے۔ لائف لائن اڑان کی اب تک کی فضائی دوری 273275 کلومیٹر سے زیادہ رہی ہے۔

لائف لائن اڑان کی پروازوں کی تاریخ وار تفصیلات مندرجہ ذیل ہے:

نمبر شمار

تاریخ

ایئر انڈیا

ایلائنس

آئی اے ایف

انڈیگو

اسپائس جیٹ

کل

1

26۔3۔2020

2

2

4

2

27۔3۔2020

4

9

1

14

3

28۔3۔2020

4

8

6

18

4

29۔3۔2020

4

9

6

19

5

30۔3۔2020

4

3

7

6

31۔3۔2020

9

2

1

12

7

01۔4۔2020

3

3

4

10

8

02۔4۔2020

4

5

3

12

9

03۔4۔2020

8

2

10

10

04۔4۔2020

4

3

2

9

11

05۔4۔2020

16

16

12

06۔4۔2020

3

4

13

20

13

07۔4۔2020

4

2

3

9

14

08۔4۔2020

3

3

6

15

09۔4۔2020

4

8

1

13

16

10۔4۔2020

2

4

2

8

17

11۔4۔2020

5

4

18

27

18

12۔4۔2020

2

2

4

19

13۔4۔2020

3

3

3

9

20

14۔4۔2020

4

5

4

13

21

15۔4۔2020

2

5

7

22

16۔4۔2020

9

6

15

23

17۔4۔2020

4

8

12

میزان

91

84

91

6

2

274

پون ہنس لمیٹڈ سمیت ہیلی کاپٹر خدمات جموں و کشمیر، لداخ، جزیرہ اور شمال مشرقی علاقے میں اہم طبی کارگو اور مریضوں کی نقل و حمل کا کام کر رہی ہیں۔

گھریلو لائف لائن اڑان کی پروازیں ہب اور اسپاک ماڈل میں کام کرتی ہیں۔ کارگو مراکز، دہلی، ممبئی، چنئی، کولکتہ، حیدرآباد، بنگلور اور گوہاٹی میں قائم کئے گئے ہیں۔ لائف لائن اڑان کی پروازیں ان مراکز کو ڈبروگڑھ، اگرتلہ،آئزول، دیماپور، امپھال، جورہاٹ، لینگ پوئی، میسورو، ناگپور، كوئمبٹور، ترویندرم، بھونیشور، رائے پور، رانچی، سری نگر، پورٹ بلیئر، پٹنہ، کوچین، وجئے واڑہ، احمد آباد، جموں، کارگل، لداخ، چندی گڑھ، گوا، بھوپال اور پونے کے ہوائی اڈوں (اسپوكس) سے  جوڑتی ہیں۔ اس میں خصوصی توجہ شمال مشرقی علاقے، جزیرائی علاقوں اور پہاڑی ریاستوں پر دی گئی ہے۔ ایئر انڈیا اور آئی اے ایف نے بنیادی طور پر جموں و کشمیر، لداخ، شمال مشرقی اور دیگر جزائرہ علاقوں کے لئے تعاون کیا۔

گھریلو کارگو چلانے والی  اسپائس جیٹ، بلیو ڈارٹ اور انڈگو کمرشل بنیاد پر کارگو پروازیں چلا رہی ہیں۔ اسپائس جیٹ نے 24 مارچ سے 17 اپریل 2020 کے دوران 393 کارگو پروازیں کیں، جس میں 564691 کلومیٹر کی دوری طے کی گئی اور 3183 ٹن مال ڈھویا گیا۔ ان میں سے 126 بین الاقوامی کارگو پروازیں تھیں۔ بلیو ڈارٹ نے 25 مارچ سے 17 اپریل 2020 کے دوران 132295 کلومیٹر فاصلے کا احاطہ کرتے ہوئے 134 گھریلو کارگو پروازیں کیں اور 2122 ٹن کارگو کی نقل و حمل کی۔ انڈگو نے 3 سے17 اپریل 2020 کے دوران 29 کارگو پروازیں کی ہیں، جس میں 26698 کلومیٹر کی دوری طے کی گئی اور 31 ٹن کارگو ڈھویا گیا۔ اس میں حکومت کے لئے مفت میں  ڈھویاگیا گیا طبی سامان بھی شامل ہے۔

بین الاقوامی سیکٹر – ادویات، طبی آلات اور كووڈ -19 امدادی سامان کی نقل و حمل کے لئے 4 اپریل 2020 سے موثر ایک فضائی پل قائم کیا گیا ہے۔  جو میڈیکل کارگو  لایا گیا ،کی تاریخ وار تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:

نمبر شمار

تاریخ

کہاں سے

مقدار (ٹن میں)

1

04۔4۔2020

شنگھائی

21

2

07۔4۔2020

ہانگ کانگ

06

3

09۔4۔2020

شنگھائی

22

4

10۔4۔2020

شنگھائی

18

     5

11۔4۔2020

شنگھائی

18

6

12۔4۔2020

شنگھائی

24

7

14۔4۔2020

 ہانگ کانگ

11

8

14۔4۔2020

شنگھائی

22

9

16۔4۔2020

شنگھائی

22

10

16۔4۔2020

ہانگ کانگ

17

11

16۔4۔2020

سیول

05

12

17۔4۔2020

شنگھائی

21

کل

207

ایئر انڈیا نے کرشی اڑان پروگرام کے تحت 15 اپریل 2020 کو ممبئی اور فرینکفرٹ کے درمیان اپنی دوسری پرواز یں کیں۔ اس میں 27 ٹن موسمی پھل اور سبزیاں فرینکفرٹ لے جائی  گئیں اور 10 ٹن عام  کارگو کے ساتھ یہ پرواز واپس لوٹیں۔ ایئر انڈیا نے کرشی اڑان پروگرام کی پہلی پرواز 13 اپریل کو ممبئی اور لندن کے درمیان کی تھی جو 28.95 ٹن پھل اور سبزیاں لندن لے کر گئی اور 15.6 ٹن عام کارگو  سامان کے ساتھ واپس لوٹی۔ ایئر انڈیا ضرورت کے مطابق اہم طبی سامان کی منتقلی کے لئے دیگر ممالک کے لئے وقف شدہ  کارگو پروازیں  کرے گی۔ ایئر انڈیا نے ایسی پہلی پرواز 15 اپریل 2020 کو دہلی ۔ سیشلز۔ماریشیس۔دہلی کے درمیان کی جس میں سیشلز 3.4 ٹن اور ماریشس 12.6 ٹن طبی سپلائی لے جائی گئی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More