جل شکتی کے مرکزی وزیر شری گجیندر سنگھ شیخاوت نے مارچ ، 2020 تک تمام دیہی گھرانوں کو نل کنکشن کی فراہمی کے لئے اقدامات کرنے پر وزیر اعلی پنجاب ، کیپٹن امریندر سنگھ کی ستائش کی ہے۔ اپنے خط میں انہوں نے وزیر اعلی کا اس بات کے لئے شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے جل جیون مشن کے اقدار کے تئیں اپنی عہدبستگی دکھائی۔
وزیر موصوف نے اس امید کا اظہار کیا کہ ریاست نہ صرف بقیہ گھرانوں کو نل کے کنیکشن فراہم کرے گی ، بلکہ جل جیون مشن (جے جے ایم) کے تحت آنے والے تمام گھرانوں کو باقاعدہ اور طویل مدتی بنیادوں پر مقررہ معیار کی مناسب مقدار میں پینے کے پانی کی فراہمی کو بھی یقینی بنائے گی۔
جل شکتی کے وزیر نے زور دے کر کہا کہ ریاست کو فنڈ حکومت ہند کے ذریعہ فراہم کئے گئے ایف ایچ ٹی سی کی تعداد اور فنڈ کے استعمال کے سلسلہ میں آوٹ پٹ پر مبنی ہے۔ دو ہزار انیس۔ بیس میں اس سلسلہ میں پنجاب کو مرکز کے حصے کے طور پر227.46کروڑ روپئے مختص کئے اور فراہم کئے گئے جس میں سے ریاست صرف73.27کروڑ روپئے ہی استعمال کر سکتی ہے۔ سال دو ہزار بیس۔ اکیس میں تین سو باسٹھ اعشاریہ انہتر کروڑ روپئے کی تخصیص کرنے کے ساتھ دو سو ستاون کروڑ روپئے کی تخصیص کے ساتھ پنجاب نے619.89 کروڑ روپئے کے مرکزی فنڈ کی دستیابی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ریاست کے مناسب حصے کے ساتھ جل جیون مشن کے تحت دو ہزار بیس۔ اکیس میں پنجاب کے دیہی علاقوں میں کنبوں کو نل کنکشن فراہم کرنے کے لئے1,239.78کروڑ روپئے فراہم کرائے جائیں گے۔
مرکزی وزیر نے ریاست سے درخواست کی کہ وہ منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد کو تیز کرے ، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ہر گھر کو مارچ ، 2022 تک نل کنکشن فراہم کئے جا سکیں۔ انہوں نے وزیر اعلی پر زور دیا کہ وہ گاووں میں واٹر سپلائی کے موجودہ نظام کو دوبارہ سے ترتیب دینے / بڑھانے پر توجہ دیں تاکہ بقیہ گھرانوں جن میں بیشتر کا تعلق غریب طبقے سے ہے، انہیں نل کنکشن فراہم کیا جا سکے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سے اپیل کی کہ وہ اگلے 4-6 ماہ میں بقیہ گھرانوں کو ایک ‘مہم کے انداز’ میں نل کنکشن فراہم کریں تاکہ چودہ لاکھ نل کنکشن فراہم کئے جا سکیں اور ایسی اسکیموں کو فروغ دیا جائے اور یہ گاووں ‘ہر گھر جل گاوں’ بن سکتے ہیں۔
چونکہ جل جیون مشن کے تحت پانی کے معیار سے متاثرہ گھروں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اولین ترجیح ہے اور نیشنل گرین ٹریبونل کے عبوری حکم کی روشنی میں مرکزی وزیر نے وزیر اعلی سے درخواست کی کہ وہ دسمبر دو ہزار بیس سے پہلے آرسنک اور فلورائڈ متاثرہ بستیوں کے تمام گھرانوں کے لئے پائپ لائن سے پانی کی سپلائی کو یقینی بنائیں۔ اگر دسمبر دو ہزار بیس سے پہلے پینے کے لائق پانی کے پائپ کنکشن یقینی نہیں کئے جا سکتے ہیں تو ایک عبوری کوشش کے طور پر کمیونٹی واٹر پیوریفکیشن پلانٹس ( سی ڈبلیو پی پی) لگا کر پینے اور کھانا پکانے کے لئے@ 8-10ایل پی سی ڈی پینے کا پانی فراہم کیا جا سکتا ہے۔
73ویں آئینی ترمیم کو مدنظر رکھتے ہوئے پینے کے پانی کی سیکورٹی حاصل کرنے کے لئے جل جیون مشن میں مقامی گاوں کمیونٹی، گرام پنچایتیں اور اس کی ذیلی کمیٹی ، صارف گروپ دیہاتی علاقوں میں پانی کی فراہمی کے نظام کی منصوبہ بندی ، ان پر عمل درآمد ، انتظام ، آپریشن اور رکھ رکھاو میں شامل ہیں۔
سال 2020-21 میں ، پی آر آئی کو 15 ویں ایف سی گرانٹ کے تحت ، ریاست کے لئے 1،388 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں، جس میں سے 50 فیصد پانی اور صفائی پر لازمی طور پر خرچ کیا جانا ہے۔ ریاست سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مختلف پروگراموں جیسے منریگا، ایس بی ایم (جی) ، پی آر آئی کو پندرہویں فائنانس کمیشن گرانٹس، سی اے ایم پی اے، سی ایس آر فنڈ، لوکل ایریا ڈیولپمنٹ فنڈ وغیرہ کو ملا کر سبھی دستیاب وسائل کو استعمال کرے اور ہر ایک گاوں کے ولیج ایکشن پلان کو سبھی ایسے وسائل سے تیار کیا جائے گا۔
کووڈ۔ 19 وبا کی صورتحال کے مدنظر پینے کے پانی کے مسئلے کو ترجیح دی گئی ہے۔ فی الحال ، شاید اس سے زیادہ کوئی اور ترجیح نہیں ہے لیکن اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ شہریوں کو پینے اور متعدد گھریلو استعمال کے لئے صاف پانی تک رسائی حاصل ہو، گھر پر ایک نل نہ صرف ایک دوسرے سے دوری بنائے رکھنے میں مدد فراہم کرے گا بلکہ بہتر حفظان صحت اور ہاتھ دھونے کے معمولات کو بھی یقینی بنائے گا۔ اس کے علاوہ ، ریاست ، جل جیون مشن کے ذریعہ اپنے مقامی لوگوں اور تارکین وطن کارکنوں کو روزگار فراہم کرنے میں بھی مدد کرے گی۔