16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکز نے ریاستوں کو کووڈ-19 شرح اموات کم کرنے کے لئے تمام کوششوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت دی

Urdu News

نئی دہلی، مرکز اور ریاستیں  /مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کی حکومتوں کے ذریعہ  کووڈ-19 کےمربوط  زمرہ بند اور فعال انتظام نے ملک میں کووڈ معاملوں کی  شرح اموات (سی ایس ایف آر) کو کم کرنا یقینی بنایا ہے۔ یہ فی الحال 2.04 فی صد ہے۔ کووڈ-19 کے  تعاون کے ساتھ انتظام کے لئے ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے جائزے اور مدد کے مسلسل عمل کے ایک حصے کے طور پر صحت کے سکریٹری جناب  راجیش بھوشن کی سربراہی میں دو اعلی سطحی ورچول میٹنگوں کا 7 اور 8 اگست کو انعقاد کیا گیا۔ ان میٹنگوں کا مقصد ملک میں اوسط سے زیادہ معاملوں اور اونچی سی ایف آر کی رپورٹ کرنے والی ریاستوں کے ساتھ تعاون کرنا تھا تاکہ  انہیں  کووڈ-19 کی وجہ سے شرح اموات کی روک تھام اور اسے کم کرنے کے   ان کی کوششوں میں مشورہ اور مدد کی جاسکے۔

آج کی میٹنگ میں 8 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مرکوز 13 اضلاع پر توجہ دی گئی۔  ان میں آسام میں کامروپ شہر ہے، بہار میں پٹنہ، جھارکھنڈ میں رانچی، کیرل میں الاپوزا اور تھیرواننتاپورم ،  اڈیشہ میں گنجم، اترپردیش میں لکھنؤمغربی بنگال میں شمالی 24 پرگنہ، ہگلی،  ہوڑا، کولکتہ اور مالدہ کے علاوہ  دہلی  کا نام بھی شامل ہے۔ ان اضلاع میں ہندستان کی تقریباً  9 فی صد فعال معاملے ہیں اور تقریباً 14 فی صد کووڈ موت ہوئی ہیں۔ ان میں کم فی ملین کم جانچ  اور اعلی تصدیق فی صد کی بھی رپورٹیں ملی ہیں۔ 4 اضلاع اصل میں کامپروپ   میٹروپولٹین،  اترپردیش میں لکھنؤ، کیرل میں تھیرواننتاپورم اور الاپوجھا،  میں  روزانہ   نئے معاملوں میں  اضافہ دیکھا گیا ہے۔  ورچوئل میٹنگ میں ضلع نگرانی افسر،  ضلع کلکٹروں، میونسپلٹیوں کے  کمشنروں، اہم  طبی افسران اور طبی کالجوں کے طبی کالجوں کے سربراہوں   کی 8 ریاستوں کے  چیف سکریٹری (صحت اور ایم ڈی   (این ایچ ایم) نے حصہ لیا۔

میٹنگ کے دوران  کووڈ معاملے کی شرح اموات کو کم کرنے کے لئے  کئی اہم  امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ریاستوں  کو کم تجربہ گاہ  استعمال  یعنی آر ٹی –پی سی آر  کے لئے ہر روز   100 ٹسٹ  یومیہ   سے کم اور دیگر کے لئے 10 جانچ  کےمعاملوں سے  نمٹنے کا مشورہ دیا گیا۔ اس کے علاوہ،   فی ملین آبادی پر  ٹسٹ ، گزشتہ ہفتہ سے ٹسٹوں میں کمی،  ٹسٹوں کے  نتائج میں تاخیر  ، صحت اور دیکھ بھال کارکنان کے درمیان  اعلی تصدیق  فی صد کے بارے میں بھی مشورہ دیا گیا ہے۔ انہیں داخل ہونے کے  48 گھنٹے کے اندر مرنے والے مریضوں کے  کچھ اضلاع سے رپورٹ کے مدنظر  وقت پر ریفرل اور اسپتال میں بھرتی کرنے کو یقینی بنانے کی صلاح دی گئی ہے۔  ریاستوں کو ایمبولینس کی  دستیابی کو یقینی بنانے  اور کسی بھی حال میں ان کے لئے منع نہ کرنے کے نظام کو یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ہم آئسولیشن کے تحت بغیر علامات والے معاملوں کی نگرانی کو یقینی بنانے کے لئے یومیہ بنیاد پر انفرادی طور پر وزٹ، فون پر مشورے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ ریاستوں کو بروقت جائزہ کو یقینی بنانے اور آئی  سی یو بیڈ ، آکسیجن کی سپلائی وغیرہ   جیسے بنیادی ڈھانچے کے لئے  ترجیحی طور پر تیاری کرنے کے لئے بھی کہا گیاہے۔جو موجودہ معاملوں کی تعداد  اور  اندازاً شرح اضافے منحصر ہو۔

 اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ ایمس نئی دہلی، منگل اور جمعہ کو ہفتے میں دو مرتبہ ورچوئل اجلاس منعقد کررہا ہے۔  جہاں ڈاکٹروں کے ماہرین کی ایک ٹیم ٹیلی/ویڈیومشوروں کے ذریعہ  مختلف ریاستوں کے   آئی سی یو کے موثر  کلینیکل اور شرح موت کم کرنے کے بارے میں رہنمائی فراہم کرتی ہے۔  ریاستوں کے افسران کو اس بات کو یقینی بنانے کا مشورہ دیا گیا تھا کہ  طبی علاج  کے عمل میں سدھار لانے کے لئے ان میٹنگوں میں  ریاست مرکز کے زیر انتظام علاقوں  اور دیگر اسپتالوں کی حصہ داری کو یقینی بنائیں۔  ریاستوں کو  کنٹرول  اور بفر زون کے موثر انتظام کے لئے وزارت کے   تمام پروٹوکول  پر عمل کرنے کی بھی   صلاح دی گئی تھی۔ دیگر امراض والے لوگوں ، حاملہ خواتین ، بزرگوں اور بچوں  جیسے  ہائی رسک والے آبادی کے درمیان سخت نگرانی  کی وجہ سے  روکی جاسکنے والی موتوں کے بارے میں بھی  توجہ مرکوز کی گئی۔

کوویڈ ۔19 سےمتعلقتکنیکیمسائل،رہنماخطوطاورمشوروںسےمتعلقتماممستنداورتازہترینمعلوماتکےلئے،: https://www.mohfw.gov.in/ اورMOHFW_INDIAدیکھیں۔

کوویڈ ۔19 سےمتعلقتکنیکیسوالاتایمیلکےذریعےتکنیکیسوالاتکوکوکیز.کویڈ 19@gov.inپراوردوسرےسوالاتncov2019@gov.inپراور @ کوویڈانڈیاسیواپرٹویٹکےذریعےپوچھسکتےہیں۔

کوویڈ ۔19 سےمتعلقکسیبھیمعلوماتکےلئے وزارتصحتاورخاندانیبہبودکےہیلپلائننمبرپررابطہکریں: + 91-11-23978046 یا 1075 (ٹولفری)۔

کوویڈ ۔19 پرریاستوں / مرکزریاستوںکیہیلپلائننمبروںکیایکفہرستhttps://www.mohfw.gov.in/pdf/coronvavirushelplinenumber.pdfپردستیابہے۔

م ن۔ ش ت ۔ ج

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More