ڈرون نگرانی کی ٹیکنالوجی محدود افرادی قوت کے ساتھ وسیع تر علاقوں میں سیکیورٹی کی نگرانی کے لئے ایک اہم اور کم خرچ والے آلہ کے طور پر ابھری ہے۔ ہندوستانی ریلوے میں سنٹرل ریلوے کے ممبئی ڈویژن نے حال ہی میں ریلوے کے علاقوں جیسے اسٹیشن کے احاطے ، ریلوے ٹریک سیکشنز ، یارڈز اور ورکشاپس وغیرہ میں بہتر سیکیورٹی اور نگرانی کے لئے دو ننجا یو اے وی خریدا ہے۔
ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) ممبئی کے چار عملے کی ٹیم کو ڈرون اڑانے ، نگرانی اور رکھ رکھاو کے لئے تربیت دی گئی ہے۔ یہ ڈرون ریئل ٹائم ٹریکنگ ، ویڈیو اسٹریمنگ کے اہل ہیں اور یہ خود کار طریقے سے فیل سیف موڈ پر چلائے جا سکتے ہیں۔
ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) نے ریلوے سیکیورٹی کے مقصد کے لئے ڈرون کے وسیع پیمانے پر استعمال کا منصوبہ بنایا ہے۔ آر پی ایف نے نو (09) ڈرونز اب تک 31.87 لاکھ روپے کی لاگت سے ساوتھ ایسٹرن ریلوے، سینٹرل ریلوے، ماڈرن کوچنگ فیکٹری، رائے بریلی اور ساوتھ ویسٹرن ریلوے میں خریدے ہیں۔
مستقبل میں سترہ (17) مزید ڈرونوں کی97.52 لاکھ روپئے کی لاگت سے خریداری کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ آر پی ایف کے انیس (19) اہلکاروں کو اب تک ڈرونوں کے آپریشن اور رکھ رکھاو کی تربیت دی جا چکی ہے جن میں سے 4 نے ڈرون اڑانے کے لائسنس حاصل کیے ہیں۔ چھ (06) مزید آر پی ایف اہلکاروں کو تربیت دی جارہی ہے۔
ڈرون تعیناتی کا مقصد تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کی اثرانگیزی میں مدد فراہم کرنا ہے۔ اس سے ریلوے کے اثاثوں کے معائنے اور یارڈز ، ورکشاپس ، کار شیڈوں وغیرہ کی حفاظت میں مدد مل سکتی ہے۔ اس کا استعمال ریلوے احاطے میں جوا کھیلنے ، کچرا پھینکنے اور ہاکنگ وغیرہ جیسے مجرمانہ اور سماج مخالف سرگرمیوں پر نگرانی کے لئے کیا جاسکتا ہے۔
قدرتی آفات کی جگہوں پر راحت بچاو، بحالی اور بازآبادکاری کے کاموں میں مدد کے لئے اور مختلف ایجنسیوں کے درمیان تال میل کی کوششوں کے لئے ڈرون کی خدمات لی جا سکتی ہے۔ ریلوے املاک پر تجاوزات کا جائزہ لینے کے لئے ریلوے اثاثہ کی میپنگ کرتے وقت یہ بہت مفید ہے۔
ایک ڈرون کیمرا بڑے علاقے کا احاطہ کرسکتا ہے جس میں 8-10 آر پی ایف اہلکاروں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس طرح ، اس سے افرادی قوت کے استعمال میں خاطر خواہ بہتری آسکتی ہے۔ ڈرون بیٹس ریلوے کے اثاثوں ، علاقے کی حساسیت ، مجرموں کی سرگرمیوں وغیرہ کی بنیاد پر تیار کی گئی ہیں۔