نئی دلّی: وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 19 اگست ، 2020 ء کو بحریہ کے کمانڈروں کی کانفرنس کے افتتاحی دن بحریہ کے کمانڈروں سے خطاب کیا ۔ انہوں نے ملک کے بحری مفادات کا تحفظ کرنے میں بھارتی بحریہ کے مرد و خواتین کو مبارکباد دی اور کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے لئے اپنے بحری جہازوں اور طیاروں کی تعیناتی میں سرگرم اقدامات کرنے اور بھارتی بحریہ کی تیاری پر اعتماد کا اظہار کیا ۔
کووڈ – 19 وباء سے درپیش بے مثال چیلنج کے بارے میں انہوں نے آپریشن سمُدر سیتو نامی شہریوں کو واپس لانے کے سب سے بڑے آپریشن کے لئے بھارتی بحریہ کو مبارکباد دی ، جس نے قومی مفاد میں وسیع تعاون کیا ہے ۔ سمندر کی خراب صورتِ حال اور کورونا وائرس کی شکل میں نظر نہ آنے والے دشمن کے سخت ترین چیلنج کے باوجود بحریہ بحیرۂ ہند کے خطے میں پڑوسی ملکوں سے تقریباً 4000 لوگوں کو گھر واپس لانے میں بہت سرگرم رہی ہے ۔ اس کے علاوہ ، مشن ساگر کے تحت جنوب مغربی بحرِ ہند کے خطے کے ملکوں ( مالدیپ ، ماریشس ، کومورز ، سیشلز اور مڈغاسکر ) کو طبی امداد فراہم کی گئی ہے ۔ انہوں نے کووڈ – 19 کے بندوبست میں شہری انتظامیہ کی مدد کے لئے قرنطینہ کی سہولیات قائم کرنے میں بحریہ کی تمام کمانوں کی کوششوں کی ستائش کی ۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ساگر کے ویژن ( خطے میں سبھی کے لئے سکیورٹی اور فروغ ) ، بھارتی بحریہ نے مشن پر مبنی موثر تعیناتی کی ہے اور بڑے اور حساس مقامات پر بحریہ کے جہاز اور طیارے تعینات کرکے بحری مفادات کا تحفظ کیا ہے چونکہ جون ، 2017 ء میں مشن پر مبنی تعیناتی کا آغاز ہوا تھا ، اِن تعیناتیوں نے بحری امور میں بیداری ( ایم ڈی اے ) میں اضافہ کرنے میں مدد کی ہے اور بحرِ ہند کے خطے میں بکھرے ہوئے ملکوں کو انسانی ہمدردی کے بنیاد پر امداد اور آفات سے متعلق راحت فراہم کی ہے اور بین الاقوامی بحری برادری کو سکیورٹی فراہم کی ہے ۔
مسلح افواج میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیر دفاع نے سی ڈی ایس کے عہدے کی تشکیل اور وزارتِ دفاع میں فوجی امور کے محکمے ( ڈی ایم اے ) کی تشکیل تینوں افواج میں زیادہ تال میل پیدا کرنے کی جانب ، خاص طور سے تربیت ، ساز و سامان کی خریداری اور آپریشن میں اشتراک میں بہتر تال میل کے لئے ایک اہم سنگِ میل قرار دیا ۔
وزیر دفاع نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران کووڈ – 19 کی صورتِ حال سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کو قبول کرتے ہوئے بھارتی بحریہ نے آپریشن کرنے ، انتظامی امور اور جدید کاری کی کوششوں میں پیش رفت جاری رکھی ہے ۔ ان مالی چیلنجوں سے گھبرائے بغیر حکومت نے تینوں افواج کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ایمرجنسی اختیارات تفویض کئے ہیں ۔
حکومت کے میک اِن انڈیا اقدام سے مطابقت رکھتے ہوئے آتم نربھر بھارت کی جانب بھارتی بحریہ کے پختہ عزم کے بارے میں وزیرِ دفاع نے اِس بات کی ستائش کی کہ بھارتی بحریہ پروسیس کو ملک میں تیار کرنے کے معاملے میں صفِ اول پر رہا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بات بہت اہم ہے کہ ہم اُس کامیابی کے ساتھ قدم ملائیں ، جو اب تک حاصل کی جا چکی ہے ۔ حال ہی میں شروع کیا گیا این آئی آئی او ( نیول اننویشن اینڈ انڈیجینائزیشن آرگنائزیشن ) ایسے ہی اقدامات میں سے ایک ہے ۔
کانفرنس کی کامیابی کی پرارتھنا کرتے ہوئے وزیر دفاع نے ، اِس اعتماد کا اظہار کیا کہ توجہ طلب کلیدی امور اور حکمتِ عملی پر تفصیلی طور پر غور و خوض کیا جائے گا ۔
وزیر دفاع کی آمد پر بحریہ کے سربراہ ایڈمیرل کرم بیر سنگھ نے ، اُن کا خیر مقدم کیا اور کووڈ – 19 کے خلاف لڑائی میں بھارتی بحریہ کے ذریعے کی گئی اختراعات کے بارے میں انہیں مطلع کیا ۔ ان میں بحریہ کے ذریعے تیار کئے گئے مختلف ساز و سامان شامل ہیں ، جنہیں مختلف ایجنسیاں موثر طور پر استعمال کر رہی ہیں ۔