نئی دہلی، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کے تحت کام کرنے والے سرکاری شعبے کے ادارے نیشنل ہاویز اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) نے اپنے شجرکاری کے پروجیکٹوں کے تحت لگائے گئے ہر ایک پودے کے مقام ، نشو و نما،قسم سے متعلق تفصیلات، رکھ رکھاؤ سے متعلق سرگرمیوں، اپنی فیلڈ یونٹوں میں سے ہر ایک کے نشانوں اور کامیابیوں کی نگرانی کے لئے ایک موبائل ایپ ‘ہرت پتھ’ تیار کیا ہے۔ اس ایپ کا افتتاح آج سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے کیا ۔
این ایچ اے آئی کی ایک ریلیز کے مطابق اس نے ملک کے لئے اپنی خدمات کے 25 سالوں کی یاد میں حال ہی میں ملک گیر سطح پر شجر کاری کی ایک مہم ‘ہرت بھارت سنکلپ’ شروع کی ہے جو کہ ماحولیات کے تحفظ کے لئے اس کی عہد بندی کے مطابق ہے۔ اس پہل کے تحت این ایچ اے آئی نے 21 جولائی سے 15 اگست 2020 تک قومی شاہراہوں کے ساتھ ساتھ 25 دن میں 25 لاکھ سے زیادہ پودے لگائے ہیں۔ اس مہم کی وجہ سے رواں سال کے دوران لگائے گئے پودوں کی مجموعی تعداد 35.22 لاکھ ہوگئی ہے۔
قومی شاہراہوں کو مزید ہرا بھرا بنانے کے اجتماعی مقصد کو حاصل کرنے کے لئے این ایچ اے آئی کے علاقائی دفاتر نے ملک گیر سطح کی شجرکاری کی مہم میں سرگرمی کے ساتھ حصہ لیا۔ اس سلسلے میں اترپردیش میں سب سے زیادہ 5 لاکھ سے زیادہ پودے لگائے گئے۔ اس کے بعد راجستھان میں تین لاکھ سے زیادہ اور مدھیہ پردیش میں 2.67 لاکھ پودے قومی شاہراہوں کے ساتھ ساتھ لگائے گئے۔
ایپ کا آغاز کرنے کے بعد این ایچ اے آئی نے فوراً ہی 150 سے زیادہ آر اوز/ پی ڈیز/ باغبانی ماہرین کی یوزر آئی ڈی تیار کرنے کا کام شروع کیا۔ اس کے علاوہ تقریباً 7800 پودوں کو جیو ٹیگ بھی کیا گیا ہے۔
این ایچ اے آئی نے سال 2020 میں ایک پائیدار شجر کاری کی مہم چلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔اس منصوبے کے مطابق قومی شاہراہوں کے ساتھ ریاستی حکومت کی ایجنسیوں اور پرائیویٹ شجر کاری ایجنسیوں کے تعاون سے 72 لاکھ پودے لگائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ این ایچ اے آئی شجر کاری اور جنگلات لگانے، زراعت، باغبانی کا تجربہ رکھنے والے ماہرین کا تقرر بھی کررہی ہے۔ اس کے ہر ایک علاقائی دفتر کے لئے موزوں پس منظر اور تجربہ رکھنے والے دو پروفیشنلز کو مقرر کیا جارہا ہے۔
این ایچ اے آئی نے قومی شاہراہوں کے اسٹریجز کو شناخت کیا ہے اور وہ ان اسٹریچز کے ساتھ ساتھ کی گئی اور کی جانے والی شجر کاری کا ڈاٹا بیس بھی تیار کررہی ہے۔ موبائل ایپ ‘ہرت پتھ’ کے آغاز سے ملک بھر میں ہری بھری شاہراہیں تیار کرنے میں مزید مدد ملے گی۔