نئی دہلی، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے، جن کے ساتھ کرناٹک کے وزیراعلیٰ جناب بی ایس یدیو رپا بھی تھے بلاری کے وجے نگر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیز میں سپر اسپیشلٹی ٹراما سینٹر ایس ایس ٹی سی کو قوم کے نجام ڈیجیٹل طریقے سے وقف کیا۔ اس کے بعد صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے ایکسپریس فیڈر لائن ، آئی سی یو وارڈز اور 13 کے ایل رقیق طبی آکسیجن کی ٹنکی کا افتتاح کیا اور کرناٹک سرکار کے طبی تعلیم کے وزیر ڈاکٹر کے سدھاکر نے جدید ترین طرز کے سی ٹی اسکین کا افتتاح کیا ۔
ایس ایس ٹی سی کی تعمیر پردھان منتری سواستھیہ سورکشا یوجنا (پی ایم ایس ایس وائی ) کے تحت 150 کروڑ روپے کے سرمایے سے کی گئی ہے۔ اس میں ایمرجنسی اور ٹراما ، نیورو سرجری آرتھوپیڈکس کے محکمے نے اس نئے بلاک میں چھ موڈیولر طرز کے آپریشن تھیئٹر سمیت 8 آپریشن تھیئٹرس ، 200 سپر اسپیشلٹی بستر ، 72 آئی سی یو بستر ، 20 وینٹی لیٹرز اور مذکورہ جدید ترین طرز کا سی ٹی اسکین نیز ڈیجیٹل ایکس رے مشین ہے۔ اس مرکز میں 27 پی جی طلبا کو تربیت دینے کی صلاحیت ہے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے آنجہانی وزیراعظم جناب اٹل بہاری واجپئی کے یوم آزادی کے 2003 کے خطاب کا ذکر کرتے ہوئے کہا۔ واجئپی جی کی دور اندیشی سے یہ یقینی ہوا کہ آزادی کے 56 برس بعد بھارت میں موجودہ ایمز کے علاوہ دیگر چھ ایمز بھی قائم کیے گیے ہیں۔ دیگر 75 موجودہ اداروں کو جدید بنانے کا تصور بھی انہوں نے پیش کیا تھا تاکہ ایمز جیسی خدمات فراہم کی جا سکیں۔ ’’ انہوں نے اُس وقت کی وزیر صحت محترمہ سشما سوراج کی طرف سے پی ایم ایس ایس وائی اسکیم کو دیئے گیے بڑے تعاون اور بلارے سے ان کی پوری زندگی کی وابستگی کا بھی ذکر کیا ‘‘آج اگر وہ ہوتیں تو بہت خوش ہوتیں۔ جو لوگ بہت زیادہ خوش ہوتے وہ آج ہمارے ساتھ نہیں ہیں’’۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے اپنے اُن تجربات کو بھی یاد کیا کہ کس طرح وزیراعظم جناب نریندر مودی نے اس اسکیم کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی ذاتی توجہ اور توانائی لگائی، ‘‘پی ایم ایس ایس وائی کے تیسرے مرحلے کا اعلان محض 2019 کے بعد بھی کیا گیا اور بلاری میں اگلے سال کے اندر ہی ٹراما سینٹر قائم کر دیا گیا۔ امنگوں والے اضلاع میں 74 طبی کالجوں کے لیے کام زوروں پر ہے۔’’ انہوں نے ہر موجود شخص کو بتایا کہ کرناٹک کے لیے ایک نیا ایمز زیر غور ہے اورجو 4 طبی کالج تعمیر کیے جا رہے ہیں اُن میں سے ایک ایک امنگوں والے اضلاع چکمنگلورو، ہاویری، یادگیر اور چکا بلاپور میں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی تک مرکزی فائنانسنگ اور ریاستی انتظامیہ کی طرف سے مقامی مانیٹرنگ کے ساتھ 157 طبی کالج کھولے جا چکے ہیں۔
انہوں نے 31 دسمبر 2020 تک 1.5 لاکھ آیوشمان بھارت – صحت اور تندروستی مراکز کھولنے کے حکومت کے عزم کو دوہرایا۔ انہوں نے چیچک اور پولیو کی طرح ٹی بی کو بھی جڑ سے ختم کرنے کے حکومت کے عزم کے بارے میں کہا کہ اسے 2025 کی عالمی سطح کی آخری مدت سے 5 سال پہلے ختم کر دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خسرہ اور روبیلہ کو بھی مقررہ مدت میں ختم کر دیا جائے گا۔ انہوں نے حکومت کی طرف سے شروع کی گئی اِٹ رائٹ انڈیا یعنی صحیح کھاؤ انڈیا اور فٹ انڈیا تحریکوں کا بھی ذکر کیا انہوں نے کہا ‘‘یہ تحریکیں ملک کو صحتمند بنانے میں اہم ضمنی کردار ادا کریں گی۔ انہوں نے ریاستی حکام اور منتخبہ نمائندوں سے درخواست کی کہ وہ اِن اسکیموں پر ذاتی طور پر نظر رکھیں تاکہ کرناٹک ان پروگراموں پر عمل درآمد میں قائدانہ کردار ادا کر سکے۔
کرناٹک سرکار کو پھیلاؤ کے سلسلے کو توڑ کر کووڈ کے پھیلاؤ پرقابو پانے پر مبارکباد دیتے ہوئے جناب اشونی کمار چوبے نے تعریفی کلمات کہے کہ ‘‘وزیراعظم جناب نریندر مودی کی پرعظم قیادت نے آنجہانی اٹل بہاری واجپئی کے ویژن کو آگے بڑھایا ہے تاکہ بلاری جیسے کم سہولتوں والے علاقے ترقی کے ثمرے سے فیض یاب ہو سکیں۔
جناب بی ایس یدیو رپا نے کرناٹک میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں مرکزی حکومت کے سرگرم رول پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت سے درخواست کی کہ وہ گلبرگہ میں بی ایس آئی اسپتال کو بہتر کر کے ایمز کی طرز پر لے آئے تاکہ خطے کے عوام کو بہتر خدمات فراہم ہو سکیں۔
کرناٹک سرکار کے جنگلات ، ماحولیات اور ایکالوجی کے کابینہ وزیر اور بلاری کے ضلع انچارج وزیر جناب آنند سنگھ ، کرناٹک سرکار کے صحت اور خاندانی بہبود اور پسماندہ طبقوں کی بہبود کے وزیر وزیر جناب بی سریراملو اور وی آئی ایم ایس کے ڈائریکٹر بی دیوانند بھی اس تقریب میں موجود تھے۔ اس پوری تقریب کی میزبانی بلاری دیہی حلقے کے کرناٹک قانون ساز اسمبلی کے رکن جناب بی ناگیندر نے کی ۔