17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے ڈیفنس انڈیا اسٹارٹ اپ چیلنج-4 کی شروعات کی۔ رکشا منتری کا کہنا ہے کہ محکمہ دفاع کا اسٹارٹ اپ ایکوسسٹم آتم نربھر بھارت مہم کے جذبے کے تحت خود کفالت حاصل کرنے کی سمت میں ایک فیصلہ کن قدم ہے

Urdu News

نئی دہلی،  رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے آج نئی دہلی میں آئی ڈی ای ایکس تقریب کے دوران محکمہ دفاع کے اسٹارٹ اپ چیلنج (ڈی آئی ایس سی4) کی شروعات کی۔ یہ ایک ایسا قدم ہے جس کا مقصد ڈیفنس ایکسی لینس (آئی ڈی ای ایکس) ایکو سسٹم کے لیے اختراع کے امکانات کو وسیع کرنا ہے۔ اس موقع پر رکشا منتری نے آئی ڈی ای ایکس 4 فوجی پہل قدمی اور پیداوار کے بندوبست کی حکمت عملی ( پی ایم اے) کے متعلق رہنما خطوط کی بھی شروعات کی۔امید ہے کہ ان میں سے ہر ایک اقدام سے آئی ڈی ای ایکس – ڈی آئی او کو پروگرام مقدار اور معیار کے  اعتبار سے اونچا اٹھانے میں مدد ملے گی۔

آئی ڈی ای ایکس 4 فوجی اپنی نوعیت کی پہلی کوشش ہے جو بھارت کی مسلح افواج کے افراد کی طرف سے شناخت کردہ اختراعات میں مدد دینے کے لیے  شروع کی گئی ہے۔ اس سے فوجیوں/ میدان میں کام کرنے والی فوجی ٹکڑیوں کی طرف سے  کم خرچ اختراعات کو سہارا مل سکے گا۔ اس وقت 13 لاکھ سے زیادہ فوجی ہیں جو میدان میں اور سرحدوں پر کام کر رہے ہیں جنھیں انتہائی سخت حالات اور ہتھیاروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کے اندر اس طرح کے سامان کو بہتر بنانے کے لیے بہت سے خیالات اور اختراعات کے بارے میں  خیالات آتے ہوں گے۔ اس طرح کے اختراعات کو سہارا دینے کا کوئی میکنزم نہیں ہے۔ آئی ڈی ای ایکس 4 فوجی سے یہ کھڑکی کھل جائے گی اور ہمارے فوجی اختراعاتی عمل کا حصہ بن سکیں گے ، ان کی کوشش کو تسلیم کیا جائے گا اور انھیں ایوارڈ  دیئے جائیں گے۔ فوج کے صدر دفاتر پورے ملک میں فوجیوں اور میدان میں کام کرنے والی فوجی ٹکڑیوں کو حمایت فراہم کریں گی  تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ زیادہ سے زیادہ فوجی اس عمل میں شرکت کریں۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ آئی ڈی ای ایکس کوشش  انتہائی موثر اور اچھی طرح اپنایا گیا دفاعی اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ہے جو ملک میں قائم کیا گیا ہے اور یہ آتم نربھر بھارت مہم کے جذبے کے ساتھ خود کفالت کے حصول میں ایک فیصلہ کن قدم ہوگا۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پہلی مرتبہ ملک میں ایک ایسا ماحول قائم کیا گیا ہے جب مختلف ساجھے داروں کو دفاعی سیکٹر میں اختراعات کو آگے بڑھانے کے لیے ایک ساتھ لایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا ‘‘ہمارے دفاعی نظام کو مزید مستحکم بنانے اور اسے خود کفیل بنانے کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت بھی بہت اہم ہے۔ اس کے لیے ہم نے بہت سے اقدامات کیے ہیں مثلاً پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ شراکت داری، اور ٹیکنالوجی کی منتقلی، خود کار راستے سے 74 فیصد ایف ڈی آئی کی آمد اور حال ہی میں جاری کی گئی ایک خاص مدت کے بعد  درآمدات پر پابندی کی 101 اشیاء کی منفی فہرست’’۔ رکشا منتری نے یہ بھی کہا کہ کل ہی ح کومت نے ڈیفنس ایکویزیشن پروسیزر 2020 کی شروعات کی ہے جس کا مقصد پرائیویٹ صنعت کی دفاعی سیکٹر میں شرکت کرنے پر ہمت افزائی کرنا ہے۔ رکشا منتری نے مسلح افواج پر زور دیا کہ وہ ‘‘اپنی ٹیکنالوجیکل اور  انڈین اسٹارٹ اپس  کی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے ڈیفنس انوویشن آرگنائزیشن (ڈی آئی او) پلیٹ فارم کا پورا استعمال کریں  اور اس موقعے کو ہمارے دفاعی اختیار دینے والوں کا ایک لازمی حصہ بننے کے لیے استعمال کریں’’۔

اس تقریب میں دوسروں کے علاوہ رکشا راجیہ منتری جناب شری پد یسونائک، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت، ڈیفنس سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار اور ڈیفنس پروڈکشن کے محکمے کے سکریٹری جناب راج کمار نے بھی شرکت کی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More