نئی دہلی، ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی) اور بھارت سرکار نے آج ریاست مہاراشٹرا میں 450 کلومیٹر طویل ریاستی شاہراہوں اور اہم ضلعی سڑکوں کو اپ گریڈ کرنے کے لیے 177 ملین ڈالر کے قرض کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
مہاراشٹرا اسٹیٹ روڈ امپروومینمنٹ پروجیکٹ کے دستخط کرنے والوں میں وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے شعبے کے ایڈیشنل سکریٹری (فنڈ بینک اور اے ڈی بی) جناب سمیر کمار کھرے، جنہوں نے بھارت سرکار کی جناب سے دستخط کیے، نیز جناب کینیچی یوکویاما، کنٹری ڈائریکٹر اے ڈی بی انڈیا ریزیڈنٹ مشن شامل تھے، جنھوں نے اے ڈی بی کی جانب سے دستخط کیے۔
قرض کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد جناب کھرے نے کہا کہ اس منصوبے سے ریاست میں دیہی علاقوں اور شہری مراکز کے درمیان رابطے میں بہتری آئے گی، نیز دیہی برادریوں کو بہتر منڈیوں، روزگار کے امکانات اور خدمات تک رسائی حاصل ہوگی۔ بہتر نقل و حمل ریاست کے بڑے شہری مراکز سے باہر ترقی اور معاش کے مواقع دوسرے درجے کے شہروں اور قصبوں تک بڑھا دے گی، اس طرح آمدنی کا فرق کم ہوگا۔
جناب یوکویاما نے کہا کہ اس منصوبے سے روڈ سیفٹی آڈٹ فریم ورک تیار کرکے سڑکوں پر حفاظت کے اقدامات کو بھی تقویت ملے گی جس پر بین الاقوامی بہترین طریق عمل اختیار کرکے کمزور گروہوں جیسے بوڑھوں، خواتین اور بچوں کو تحفظ فراہم کیا جاسکے گا۔ منصوبے کی ایک اور خصوصیت ٹھیکیداروں کو کارکردگی پر مبنی 5 سالہ رکھ رکھاؤ کی ذمہ داری دینا ہے تاکہ اثاثے کے معیار اور خدمات کی سطح کو برقرار رکھا جاسکے۔
مجموعی طور پر یہ پروجیکٹ 2 اہم ضلعی سڑکوں اور 11 ریاستی شاہراہوں کو، مہراشٹر کے سات ضلعوں میں2 لین کے معیار پر اپ گریڈ کرے گا جن کی مجموعی لمبائی 450 کلومیٹر ہے، اس کے علاوہ قومی شاہراہوں، بین ریاستی سڑکوں، بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، ریل مراکز، ضلعی ہیڈ کوارٹروں، صنعتی علاقوں، انٹرپرائز کلسٹروں اور زرعی علاقوں سے بھی رابطے میں بہتری لائی جائے گی۔
اس پروجیکٹ میں مہاراشٹر پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کے پروجیکٹ عملے میں صلاحیت پیدا کرنے، تبدیلی کے لیے تیار کرنے نیزتباہی سے متعلق لچکدار خصوصیات کے لیے روڈ ڈیزائن، سڑک رکھ رکھاو کی منصوبہ بندی اور سڑک کی حفاظت تعمیر پر بھی توجہ دی جائے گی۔
اے ڈی بی انتہائی غربت کے خاتمے کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے خوشحال، شمولیت پر مبنی، لچکدار اور پائیدار ایشیاء اور بحر الکاہل کے حصول کے لیے عہد بستہ ہے۔ 1966 میں قائم شدہ یہ بینک خطے کے 68 رکن ممالک کی ملکیت ہے۔