مقننہ والی تمام 28 ریاستوں اور 3 مرکز کے زیر انتظام ریاستوں نے جی ایس ٹی کے نفاذ سے پیدا ہونے والے محصولات کی کمی کو پورا کرنے کے لئے آپشن -1 میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جھارکھنڈ ایسی واحد ریاست ہے ، جس نے اب آپشن -1 کو قبول کرنے کی اطلاع دے دی ہے۔ قانون ساز اسمبلی والی سبھی 3 مرکزی کے زیر انتظام ریاستیں جو جی ایس ٹی کونسل کے ممبر ہیں پہلے ہی آپشن -1 کے حق میں فیصلہ کر چکی ہیں۔
حکومت ہند نے جی ایس ٹی کے نفاذ سے پیدا ہونے والی کمی کی رقم قرض لینے کے لئے آپشن – 1 کا انتخاب کرنے والی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لئے خصوصی قرض لینے کا بندوبست کیا ہے جس پر 23 اکتوبر 2020 ء سے عملدر آمد ہو رہا ہے اور حکومت ہند پہلے ہی پانچ قسطوں میں ریاستوں کی طرف سے 30،000 کروڑ روپئے قرض لے چکی ہے اور اسے ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کو دے چکی ہے، جس نے آپشن -1 کا انتخاب کیا۔ اب ریاست جھارکھنڈ کو بھی اس کے ذریعہ اگلے دور سے شروع ہونے والی رقوم ملیں گی۔ 6،000 کروڑ روپئے کی اگلی قسط 7 دسمبر 2020 کو ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کو جاری کی جائے گی۔
آپشن-1 کی شرائط کے تحت ، جی ایس ٹی کے نفاذ سے پیدا ہونے والی کمی کو پورا کرنے کی غرض سے قرض لینے کے خصوصی بندو بست کی سہولت حاصل کرنے کے علاوہ ، ریاستیں 17 مئی ، 2020 کوشروع ہونے والی خود انحصار مہم کے تحت حکومت ہند کے ذریعہ دی جانے والی 2 فیصداضافی قرضوں میں سے ، جو 1.1 لاکھ کروڑ روپئے کی خصوصی بندوبست سے زیادہ ہے، مجموعی ریاستی گھریلو مصنوعات (جی ایس ڈی پی) کی 0.50 فیصد کی حتمی قسط پر قرض لینے کی غیر مشروط اجازت حاصل کرنے کے بھی حقدار ہیں۔ آپشن -1 کے انتخاب کی وصولی پر ، حکومت ہند نے ریاست جھارکھنڈ (جھارکھنڈ کی جی ایس ڈی پی کا 0.50فیصد) کو 1،765 کروڑ روپئے کی اضافی قرض لینے کی اجازت دے دی ہے۔
اضافی قرض لینے کی اجازت کی رقم 28 ریاستوں کو دی گئی ہے اور خصوصی ونڈو کے ذریعے جمع کی گئی رقم اور ریاستوں اور مرکزی ریاستوں کو اب تک جاری کی گئی رقم کی تفصیل حسب ذیل درج کی گئی ہے۔
جی ایس ڈی پی کے 0.50 فیصد کی ریاست وار اضافی قرضے لینے کی اجازت اور خصوصی ونڈو کے ذریعہ جمع کی گئی رقم ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام خطوں کو 04.12.2020 تک منتقل کردی گئی ہے ۔
(روپئے کروڑ میں )
سلسلہ وار نمبر | ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے نام | 0.50 فیصد اضافی قرضے لینے کی مجاز ریاستیں | خصوصی ونڈو کے ذریعہ جمع کیے گئے فنڈ کی رقم ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو منتقل کی گئی |
1 | آندھرا پردیش | 5051 | 804.15 |
2 | اروناچل پردیش* | 143 | 0.00 |
3 | آسام | 1869 | 346.12 |
4 | بہار | 3231 | 1358.54 |
5 | چھتیس گڑھ# | 1792 | 0.00 |
6 | گوا | 446 | 292.20 |
7 | گجرات | 8704 | 3208.80 |
8 | ہریانہ | 4293 | 1514.40 |
9 | ہماچل پردیش | 877 | 597.47 |
10 | جھارکھنڈ# | 1765 | 0.00 |
11 | کرناٹک | 9018 | 4317.39 |
12 | کیرالہ | 4,522 | 328.20 |
13 | مدھیہ پردیش | 4746 | 1580.51 |
14 | مہاراشٹر | 15394 | 4167.99 |
15 | منی پور٭ | 151 | 0.00 |
16 | میگھالیہ | 194 | 38.89 |
17 | میزورم | 132 | 0.00 |
18 | ناگالینڈ | 157 | 0.00 |
19 | اوڈیشہ | 2858 | 1329.97 |
20 | پنجاب | 3033 | 475.80 |
21 | راجستھان | 5462 | 907.12 |
22 | سکّم | 156 | 0.00 |
23 | تمل ناڈو | 9627 | 2171.90 |
24 | تلنگانہ | 5017 | 299.88 |
25 | تریپورہ | 297 | 78.90 |
26 | اتر پردیش | 9703 | 2090.21 |
27 | اتراکھنڈ | 1405 | 806.10 |
28 | مغربی بنگال | 6787 | 252.22 |
مجموعی رقم (اے): | 106830 | 26966.76 | |
1 | دہلی | ||
2 | جموں و کشمیر | ||
3 | پوڈوچیری | ||
مجموعی رقم (بی): | 106830 | 30000.00 |