ملک میں انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول (آئی آئی ایس ایف) 2020 کو مقبول بنانے اور مختلف شعبوں تک اس کی رسائی کے لئے پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں۔ سائنس سے متعلق وزارتوں اور محکموں کے لیب اور ادارے ان پروگراموں کی مختلف شعبوں تک رسائی بنانے اور ان کی نشر و اشاعت سے متعلق سرگرمیوں کا انعقاد کررہے ہیں۔
سی ایس آئی آر – نیشنل جیوفزیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (این جی آر آئی)، حیدرآباد نے حال ہی میں ورچول پلیٹ فارم پر اسی سمت میں ایک تمہیدی اور آؤٹ ریچ پروگرام کا انعقاد کیا تھا۔ اس پروگرام میں ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے، ڈائریکٹر جنرل، سی ایس آئی آر اور سکریٹری، ڈی ایس آئی آر، حکومت ہند نے کہا کہ سال 2015 سے آئی آئی ایس ایف سائنس کے تئیں جوش و جذبے کا جشن مناتا ہے اور سائنس کے مختلف شعبوں کے ماہرین کو عام لوگوں سے جوڑنے کا کام کرتا ہے۔ اس طرح سے یہ گفت و شنید سماج کے مختلف شعبوں تک سائنس کی رسائی اور ہماری زندگی کو خوش حال بنانے کے لئے بنیاد ثابت ہوگی۔ انھوں نے زندگی کے سبھی شعبوں میں لوگوں سے کووڈ-19 سے متعلق پروٹوکول پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس موقع پر مہمان خصوصی ڈاکٹر ستیش شینائی، سابق ڈائریکٹر، آئی این سی او آئی ایس، حیدرآباد نے بھارتی تناظر میں ’گہرے سمندر میں تحقیق سے متعلق چیلنجز اور مواقع‘ کے موضوع پر اظہار خیال کیا۔ انھوں نے زمین پر آبی ماحول کو محفوظ رکھنے کی اس کرہ کی صلاحیت اور یہاں زندگی کی انفرادیت، اہم چیلنجوں اور مواقع پر اپنے خیالات ظاہر کئے۔ انھوں نے بہت ہی آسان لفظوں میں ال نینو / لا نینا / انڈین اوشن ڈیپول، سمندر کی سطح کے درجہ حرارت میں اضافہ، اور ناسازگار موسمیاتی واقعات کے بار بار پیش آنے میں اضافے کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ یہ سبھی آفت میں ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، جو ہماری زندگی اور معیشت کو متاثر کررہے ہیں۔
جناب جینت سہسربدھے، آرگنائزنگ سکریٹری، وجنانا بھارتی (وی آئی بی ایچ اے – وِبھا) نے آئی آئی ایس کے جواز کی وضاحت کرتے ہوئے عام لوگوں کے درمیان سائنسی نقطہ نظر کو فروغ دینے میں اس کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ اس سال کے آئی آئی ایس ایف کا موضوع ’آتم نربھر بھارت اور عالمی فلاح و بہبود کے لئے سائنس‘ ہے اور اس کے انعقاد کی ذمہ داری سی ایس آئی آر کو دی گئی ہے۔
اس سے قبل ڈاکٹر وی ایم تیواری، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر – این جی آر آئی نے معززین کا خیرمقدم کرتے ہوئے انھیں یقین دلایا کہ عام لوگوں کے درمیان سائنس کو مقبول بنانے کے لئے یہ ادارہ ہر ممکنہ کوشش کرے گا اور انھیں آئی آئی ایس ایف – 2020 کے تئیں بیدار کرے گا۔
اسی طرح سے سی ایس آئی آر – ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ سینٹر (ایچ آر ڈی سی)، غازی آباد نے آئی آئی ایس ایف 2020 کے نوڈل اداروں، سی ایس آئی آر – نیشنل انسٹی آف سائنس، ٹیکنالوجی اینڈ ڈیولپمنٹ اسٹڈیز (این آئی ایس ٹی اے ڈی ایس) کے ساتھ مل کر ’’لوگوں کے لئے سائنس اور زمینی سطح پر اختراعات‘‘ کے موضوع پر ایک ویبینار کا انعقاد کیا تھا۔ وہ ویبینار آئی آئی ایس ایف 2020 کی تمہیدی تقریبات کا ایک حصہ تھا۔
ڈاکٹر آر کے سنہا، سربراہ سی ایس آئی آر – ایچ آر ڈی سی نے اپنی استقبالیہ تقریر میں آئی آئی ایس ایف – 2020 کے مختلف جہات کے بارے میں مختصر معلومات فراہم کرائیں۔
جناب جینت سہسر بدھے نے علاقائی زبانوں میں سائنس سے متعلق معلومات کی اشاعت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک متنوع ملک ہے اور اس میں زبانوں، ثقافتوں، مذاہب اور زندگی کے کئی دیگر پہلوؤں میں تنوع پایا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئی آئی ایس ایف کا سفر جاری ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ہم سماج کے ہر طبقے تک پہنچنے کے چیلنج سے عہدہ برآ ہوسکیں گے۔ انھوں نے بھارتی سائنس دانوں کی سماجی ذمے داریوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سائنس کی مقامی اور علاقائی زبانوں میں نشر و اشاعت کی جانی چاہئے، تاکہ یہ بھارت کے ہر شہری تک پہنچ سکے۔ انھوں نے کہا کہ اس سے ہمارے نیو انڈیا کی تشکیل نو میں مدد ملے گی۔
اس موقع پر ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے نے کہا کہ ورچول موڈ کے ذریعے انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول 2020 بڑے پیمانے پر لوگوں سے جڑنے اور ان تک رسائی حاصل کرنے کا ایک شاندار موقع فراہم کرتا ہے۔ عوام تحقیقی تجربہ گاہوں میں کئے جارہے کاموں کے بارے میں جاننے کے لئے بہت پرشوق ہیں، اس لئے یہ ہماری ذمے داری ہے کہ ہم عام لوگوں کے لئے تحقیقی کاموں کی نمائش کریں۔ انھوں نے آئی آئی ایس ایف کے فروغ پر زور دیا تاکہ سماج کا ہر فرد اس سے مستفید ہوسکے۔ کووڈکی وبا کے موجودہ منظرنامے میں انھوں نے سبھی لوگوں سے درست تدابیر اختیار کرنے اور کووڈ کو دور بھگانے کے لئے حکومت کے ذریعے جاری کردہ سبھی ہدایات اور رہنما ہدایات پر عمل کرنے کی درخواست کی۔ انھوں نے کہا کہ بھیڑ بھاڑ والی جگہوں پر جاتے وقت ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ رکھنے پر سختی کے ساتھ عمل کیا جانا چاہئے۔
چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ کے پرو وائس چانسلر پروفیسر وائی وِملا نے اس پہل کی ستائش کرتے ہوئے سی ایس آئی آر – ایچ آر ڈی سی کا شکریہ ادا کیا۔ ایک بوٹینسٹ یعنی نباتاتی سائنس داں ہونے کے ناطے فطرت کے پس پشت موجود سائنس سے متعلق باتوں پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے نوجوان طلباء اور بچوں کو فطرت اور ماحول کے بارے میں جانکاری دینے پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ سائنس دانوں کو بیداری پیدا کرنے اور اپنی معلومات اور تجربات کو لوگوں کے ساتھ مشترک کرنے کے لئے آگے آنا چاہئے۔
پروفیسر انل گپتا، ہنی بی نیٹورک، ایس آر آئی ایس ٹی آئی، جی آئی اے این اینڈ این آئی ایف کے بانی، سی ایس آئی آر بھٹناگر فیلو 2018-21 نے کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے ملک میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کی اہمیت کے تئیں عوام اور طلباء میں بیداری پیدا کرنے کے لئے اس طرح کے پروگراموں کے انعقاد کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے بھارت سے زمینی سطح کی اختراعات کی متعدد مثالیں پیش کیں۔ ڈاکٹر شوبھنا چودھری، سینئر سائنٹسٹ، سی ایس آئی آر – ایچ آر ڈی سی نے سبھی حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔
سی ایس آئی آر – سینٹرل الیکٹرانکس اینڈ انجینئرنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ای ای آر آئی)، پلانی اور وجنانا بھارتی – راجستھان چیپٹر نے مشترکہ طور سے آئی آئی ایس ایف 2020 کے لئے کرٹین ریزر کا بھی انعقاد کیا۔ اس پروگرام میں آئی آئی ایس ایف کی اہم تقاریب ’’اسٹوڈنٹس انجینئرنگ ماڈل کمپٹیشن اینڈ ایکسپو‘‘ کے بارے میں اہم تبادلہ خیال کا بھی اہتمام کیا گیا۔
وگیان یاترا آئی آئی ایس ایف کا ایک اہم پروگرام ہے۔ سائنس کی یہ یاترا بڑے پیمانے پر طلباء اور عوام کے درمیان سائنس کے بارے میں سائنسی مزاج بنانے اور دلچسپی پیدا کرنے کے لئے ہے۔ پورے ملک میں اس وگیان یاترا کے لئے 35 اہم مقامات کی نشان دہی کی گئی ہے۔ 2 دسمبر 2020 کو سودیشی سائنس موومنٹ – کیرالہ نے کوچی میں ورچول پلیٹ فارم پر ڈاکٹر عبدالکلام وگیان یاترا کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر سابق مرکزی وزیر سیاحت جناب الفونس کننتھانم اور ڈاکٹر وی پی این نامپوری، پروفیسر، اسکول آف فوٹونکس، سی یو ایس ایس اے ٹی نے خصوصی گفتگو کی۔
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹروپیکل میٹرولوجی (آئی آئی ٹی ایم)، پونے نے بھی سائنس کی سرگرمیوں پر مشتمل ورچول نمائش کے لئے وجنانا بھارتی، پونے چیپٹر کے ساتھ مل کر وگیان یاترا کا انعقاد کیا۔
انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹویل (آئی آئی ایس ایف) 2020 کا 22-25 دسمبر 2020 کے دوران ورچول پلیٹ فارم پر انعقاد کیا جارہا ہے۔ یہ ورچول پلیٹ فارم پر سب سے بڑا سائنسی پروگرام ہے۔ اس سال کے آئی آئی ایس ایف کا اصل موضوع ’’آتم نربھر بھارت اور عالمی بہبود کے لئے سائنس‘‘ ہے۔ اس سال 9 زمروں کے تحت 41 پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔ آئی آئی ایس ایف 2020 پانچ مختلف زمروں میں گنیز ورلڈ ریکارڈ کے لئے نامزدگیاں بھیجنے کی کوشش کرے گا۔