28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کووڈ۔ 19 ویکسین کا ڈرائی رن پورے ملک میں منعقد کیا گیا

Urdu News

مرکزی وزیر صحت و خاندانی بہبود ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج دہلی میں ٹیکہ کاری مشق کے دو مقامات کا دورہ کیا تاکہ کووڈ۔ 19 ویکسین لگانے کے لئے ڈرائی رن ڈرل کا جائزہ لیا جاسکے۔

انہوں نے پہلے شاہدرہ کے جی ٹی بی اسپتال اور بعد میں دریا گنج میں اربن پرائمری ہیلتھ سنٹر (یو پی ایچ سی) کا دورہ کیا۔

اصل ٹیکہ کاری مہم سے پہلے وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے آج اینڈ ٹو اینڈ منصوبہ بند کارروائیوں اور ان میکانزم کی جانچ کے لئے 285 سیشن مقامات پر ملک گیر ماک ڈرل کا انعقاد کیا جو کووڈ 19 ٹیکہ کاری کے آسانی سے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے تشکیل دیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ جلد ہی ٹیکہ کاری کا آغاز ہوجائے گا۔

ویکسینیشن مہم کا یہ ڈرائی رن 125 اضلاع میں منعقد کیا گیا جس میں ملک کی تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کے شہری اور دیہی اضلاع کی مناسب نمائندگی کی گئی۔

جی ٹی بی اسپتال میں تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ، “ویکسین لگانے کے لئے اہلکاروں کی تربیت سمیت ویکسینیشن عمل کے پورے طریقہ کار کو باقاعدہ طور پر آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ متعدد اسٹیک ہولڈرز کو وسیع غور وخوض کے بعد ہر ایک پہلو پر دھیان دیتے ہوئے تفصیلی ہدایات جاری کی گئیں”۔

مرکزی وزیر نے مرکزی اور ریاستی حکومت کے عہدیداروں سمیت متعدد اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے کی جارہی انتھک کوششوں کو سراہا جنہوں نے اس عظیم کام کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے پچھلے کچھ مہینوں میں تیزی سے کام کیا ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ای۔ وی آئی ان پلیٹ فارم کو بدل کر بنایا گیا ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو۔ ون واقعی میں صورت حال کو تبدیل کرنے والا ثابت ہو گا اور یہ ٹیکوں کے اسٹاک، ان کی ذخیرہ اندوزی کے درجہ حرارت کی واقعی جانکاری فراہم کرے گا اور کووڈ۔19 کے ٹیکوں کے مستفدین کی ذاتی نگرانی کو ممکن بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کو۔ ون پلیٹ فارم پر 75 لاکھ سے زائد مستفدین کا اندراج کیا گیا ہے۔

ملک کے دوردراز کے گوشے میں بھی ٹیکوں کی دستیابی کو یقینی بنانے سے متعلق تیاریوں کے بارے میں بولتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ آخری کنارے تک ٹیکوں کی سپلائی یقینی بنانے کے لئے ملک کے کولڈ چین انفراسٹرکچر کو کافی طور پر اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ سرنج اور لاجسٹکس سے متعلق دیگر اشیا کی بھی کافی سپلائی کی گئی ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے شہریوں کو خبردار کیا کہ وہ کووڈ۔ 19 ویکسین کی حفاظت اور افادیت سے متعلق افواہوں اور غلط معلومات کی مہموں پر دھیان نہ دیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں کو بے بنیاد قرار دیا جو عوام کے ذہن میں ویکسین کے سائڈ ایفیکٹس کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کررہے ہیں۔ انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ احتیاط برتیں اور ذمہ داری سے پیش آئیں اور کسی بھی رپورٹ کو شائع کرنے یا نشر کرنے سے پہلے تمام حقائق کی جانچ پڑتال کریں۔

بڑے پیمانے پر اس طرح کی ایک ٹیکہ کاری مہم شروع کرنے کی ملک کی صلاحیت کو لے کر ظاہر کئے جا رہے شبہات کو مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے بتایا کہ کیسے ہندستان کے پاس ٹیکہ کاری چلانے کا بےمثال تجربہ ہے اور وہ دنیا کے سب سے بڑے ٹیکہ کاری پروگراموں میں سے ایک پروگرام چلاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان کی مضبوط وسیع ٹیکہ کاری پروگراموں کے لئے دنیا بھر میں ستائش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو ، روبیلا اور خسرے کے سلسلے میں بھارت نے کئی کامیاب ٹیکہ کاری مہم چلائی ہے۔

انہوں نے کہا ، “یہ ہماری استقامت اور لگن کا نتیجہ ہے کہ ہندستان کو 2014 میں پولیو سے پاک قرار دیا گیا ۔ پولیو ویکسینیشن مہم سمیت پہلے کی ٹیکہ کاری مہم کے دوران ہمیں ملنے والی بڑی سبق کا استعمال ہماری موجودہ ملک گیر کووڈ۔ 19 ٹیکہ کاری مہم کی رہنمائی کے لئے کیا جا رہا ہے”۔

دریا گنج میں یو پی ایچ سی میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ۔ 19 ویکسین کی حفاظت، افادیت اور امیونٹی پیدا کرنے کی صلاحیت کے بارے میں اپنی پہلے کی یقین دہانی کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ محترم وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی سربراہی میں حکومت تمام شہریوں کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے کے تئیں پرعزم ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ “مجھے 1994 کی پولیو خاتمہ مہم سے منسلک کافی حد تک ذاتی تجربہ ہے کہ اس ملک کے عوام نے افواہ بازوں کے ذریعہ پھیلائی جانے والی افواہوں کی بجائے ویکسین کی سائنس پر اعتماد کیا”۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دنیا بھر میں ہندوستان کے فعال اور بچاو کے اقدامات کی ستائش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محترم وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی فعال قیادت میں ہندوستان نے موثر نگرانی اور جانچ کو اپنانے کی ایک ایک مضبوط سیاسی قوت ارادی کا مظاہرہ کیا ہے جس کی وجہ سے وہ ٹھیک ہونے کی اعلیٰ ترین سطح پر اور سب سے کم شرح اموات کے معاملے میں دنیا میں آگے رہا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More