کیرالہ ، ملک کی ایسی آٹھویں ریاست بن گیا ہے، جس نے وزارت خزانہ کے محکمہ اخراجات کے ذریعہ وضع کردہ کاروبار کرنے کو آسان بنانےسے متعلق اصلاحات کی کامیابی کےساتھ تکمیل کرلی ہے۔اس طرح سے ریاست کھلے بازار سے قرض حاصل کرنے کے نظام کے ذریعہ 2373 کروڑ روپے کے اضافی مالی وسائل حاصل کرنے کی اہل بن گئی ہے۔ 12 جنوری 2021 کو محکمہ اخراجات کے ذریعہ اس کی اجازت بھی دے دی گئی ہے۔ کیرالہ اب آندھر ا پردیش ، کرناٹک ، مدھیہ پردیش ، اوڈیشہ ، راجستھان ،تمل ناڈو اور تلنگانہ جیسی اُن سات دیگر ریاستوں میں شامل ہوگیا ہے، جنہوں نے ان اصلاحات کی تکمیل کرلی ہے۔ کاروبارکرنے کو آسان بنانے سے متعلق اصلاحات کی تکمیل کے بعد ان آٹھ ریاستوں کو 23149 کروڑروپے کا اضافی قرض حاصل کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔اضافی قرض حاصل کرنے کی جو اجازت دی گئی ہے، ریاست وار اس کی مقدار حسب ذیل ہے:
نمبرشمار |
ریاست |
رقم (کروڑروپے میں |
1 |
آندھر اپردیش |
2,525 |
2 |
کرناٹک |
4,509 |
3 |
کیرالہ |
2,261 |
4 |
مدھیہ پردیش |
2,373 |
5 |
اوڈیشہ |
1,429 |
6 |
راجستھان |
2,731 |
7 |
تمل ناڈو |
4,813 |
8 |
تلنگانہ |
2,508 |
کاروبار کرنے کی آسانی ملک میں سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول سے متعلق ایک اہم اشاریہ ہے۔ کاروبار کرنے کی آسانی کی سمت میں بہتری سے ،ریاستی معیشت کے مستقبل میں تیزی کے ساتھ نمو کی راہ ہموار ہوتی ہے۔ لہٰذا حکومت ہند نے مئی 2020 میں ایک فیصلہ کیا تھا کہ ریاستوں کو اضافی قرض حاصل کرنے کی اجازت دئے جانے کے عمل کو اُس ریاست سے جوڑا جائے ، جو کاروبار کو آسان بنانے سے متعلق سہولت کے لئے اصلاحات کریں۔ اس سلسلے میں جن اصلاحات کا تعین کیا گیا ہے ، وہ حسب ذیل ہیں:
i– ’ضلع سطحی کاروباری اصلاحات کارروائی منصوبہ ‘ کے لئے پہلے ایسسمنٹ کی تکمیل ۔
ii– متعددقوانین کے تحت کاروباریوں کے ذریعہ حاصل کردہ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ / منظوریوں/ لائسنسوں کی تجدید سے متعلق ضرورتوں کا خاتمہ۔
iii– ایسے معاملات میں جہاں انسپکٹروں کی تعیناتی مرکزی طور پر کی جاتی ہے ، وہاں قوانین کے تحت کمپیوٹرائز مرکزی رینڈم انسپکشن نظام کا نفاذ ۔اسی انسپکٹر کو اگلے برسوں میں معائنے کے لئے وہی یونٹ نہیں دی جائے گی۔بزنس مالک کو پیشگی انسپکشن نوٹس دیا جائےگا اور معائنے کے 48 گھنٹے کے اندر معائنہ رپورٹ اپ لوڈ کی جائے گی۔
کووڈ-19 کی وبا کے سبب پیدا شدہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے وسائل کی ضرورت کے پیش نظر ، بھارت سرکار نے 17مئی 2020 کو اس بات کی اجازت دے دی کہ ریاستیں اپنی جی ایس ڈی پی کے تناسب میں مقررہ حدسے دو فیصد زیادہ رقم بطور قرض لے سکتی ہیں۔اس خصوصی انتظام کے نصف کو ریاستوں کے شہریوں پر مرکوز اصلاحات سے جوڑا گیا تھا۔شہریوں پر مرکوزاصلاحات کے جن چار شعبوں کی نشاندہی کی گئی تھی وہ ہیں(اے)ایک قوم – ایک راشن کارڈ نظام کا نفاذ ( بی) کاروبار کو آسان بنانےسے متعلق اصلاحات (سی ) شہری لوکل باڈی / یوٹلٹی اصلاحات اور ( ڈی ) توانائی کےشعبے سے متعلق اصلاحات ۔
اب تک دس ریاستوں نے ایک قوم – ایک راشن کارڈ نظام کا نفاذ کیا ہے۔ آٹھ ریاستوں نے کاروبار کرنے کو آسان بنانے سے متعلق اصلاحات کی ہیں اور چار ریاستوں نے لوکل باڈی اصلاحات کی ہیں۔ اصلاحات کرنے والی ریاستوں کو اب تک مجموعی طور پر جتنے اضافی قرض کے حصول کی اجازت دی گئی ہے وہ 56526 کروڑروپے ہے۔