نئی دہلی، شمال مشرقی خطے کی ترقی (آزادانہ چارج) وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات و پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ کووڈ کے بعد کی بھارتی معیشت ایسے باصلاحیت شعبوں کا پتہ لگائے گی جن کا اب تک استعمال نہیں کیا گیا ہے۔ ایسے میں کچھ لوگوں کا رول انتہائی اہم ہوجاتا ہے۔ اسی سلسلے میں انھوں نے شمال مشرقی بھارت کی بانس کی صنعت کی مثال کی اور شمال مشرقی خطے کے وسیع قدرتی وسائل کا ذکر کیا۔
’’انلاکنگ انفینائٹ پوسیبلٹیز فار انڈیا‘‘ کے موضوع پر ’’امیزون سمبھو آن لائن سمٹ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہر طرح کے نامساعد حالات کے ساتھ ساتھ کچھ نہ کچھ اچھائی بھی جڑی ہوتی ہے اور کووڈ کے دور کا یہ ایک مثبت پہلو رہا کہ اس نے ہمیں نئے شعبوں، نئے امکانات اور نئے وسائل کی طرف دیکھنے کے لئے مجبور کیا، تاکہ وبا کے سبب ڈانواڈول معیشت کو پھر سے پٹری پر لانے کے لئے نتائج پر مبنی تدابیر کئے جاسکیں۔ انھوں نے کہا کہ ان حالات کے درمیان بھارت کے شمال مشرقی خطے کے پاس پورے برصغیر ہند کے لئے کاروبار کے مرکز کے طور پر ابھرنے کے وسیع امکانات ہیں۔
امیزون کی نئی پہل ’’نارتھ ایسٹ اسپاٹ لائٹ‘‘ کی ستائش کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ بھارت کی کاروباری دنیا کے لئے کووڈ-19 کے بعد کی معیشت میں امکانات کہاں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جب ملک بھر کے سبھی معلوم اور روایتی وسائل و صلاحیتوں کا استعمال ہوچکا ہے یا ہورہا ہے ایسے میں شمال مشرقی بھارت کے پاس کچھ نیا دینے کا موقع ہے، جو آنے والے وقت میں شمال مشرق کے رول کو اہم بنانے والا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حکومت ابھرتے منظرنامے کے تئیں انتہائی سنجیدہ نقطہ نظر کے ساتھ کام کررہی ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسی سلسلے میں 100 سال سے بھی پرانے ’’انڈین فاریسٹ ایکٹ‘‘ میں ترمیم کی گئی ہے تاکہ ملک میں اگائے جانے والے بانس کو فاریسٹ ایکٹ کی بندشوں سے آزاد کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ گھریلو بانس مصنوعات کو فروغ دینے کے سلسلے میں بانس سے خام مال کی درآمد پر امپورٹ ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کووڈ-19 کے بعد سبھی فریقوں کو اور سبھی پالیسی سازوں کو چھوٹے اور متوسط کاروبار پر خصوصی توجہ دینی ہوگی۔ ساتھ ہی ساتھ حال ہی میں شروع کئے گئے یا نئے اسٹارٹ اپ کو بھی پائیدار بنانے پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ کووڈ-19 کے سبب پٹری سے اترے سبھی نظامات کو واپس رفتار دینے اور منظم کرنے کے لئے مشترکہ پہل اور جوائنٹ وینچر ضروری ہوگئے ہیں۔