نئی دہلی، ریلوے، کامرس و صنعت، امور صارفین اور خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے پٹرولیم اور قدرتی گیس اور اسٹیل کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزر گاہوں کے وزیر جناب منسکھ منڈوایا کے ساتھ آج نے سمندری طوفان ’ یاس‘ کے سلسلے میں تیاری کے بارے میں صنعتی لیڈروں کے ساتھ بات چیت کی۔ میٹنگ میں محکمہ موسمیات (این ڈی ایم اے)، جہاز رانی،ریلویز اور مختلف ریاستی حکومتوں کے سینئر افسروں نے بھی شرکت کی۔ یہ میٹنگ وزیراعظم کی پہل کے نتیجے میں بلائی گئی تھی جو کہ سمندری طوفان توکتے کے لئے تیاری کی جانچ کرنے کے لئے اس ماہ 16 مئی کو کی گئی تھی۔
بھارتی محکمہ موسمیات کے مشرق وسطی خلیج بنگال میں ہوا کا کم دباؤ آہستہ آہستہ شمال۔ مغرب کی سمت بڑھنے اور اس کے بہت شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہونے اور 26 مئی کی صبح تک شمالی اڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحلوں کے قریب شمال مغربی خلیج بنگال پہنچنے کا امکان ہے۔ 26 مئی کی شام تک اس کے بہت شدید سمندری طوفان کے طور پر پارا دیپ اور ساگر جرائر کے درمیان شمالی اڈیشہ، مغربی بنگال ساحلوں کو پار کرنے کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے نے بتایا کہ جان و مال کے نقصان کو کم کرنے کے لئے احتیاطی تدابیر پہلے ہی کی جاچکی ہیں۔ تمام ایجنسیوں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے اور وہ بچاؤ اور راحت کا کام کرنے کے لئے تال میل کے ساتھ کام کررہی ہیں۔ متعلقہ محکموں اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ تیاری سے متعلق میٹنگیں منعقد کی گئی ہیں۔ ماہی گیروں کی تمام کشتیاں ساحل پر لائی گئی ہیں۔
ڈی جی شپنگ نے بتایا کہ انہوں نے اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزر گاہوں کی وزارت نے کنٹرول روم قائم کئے ہیں اور ایک دن میں چار بار مشاوری نوٹ بھیجے جارہی ہیں۔ رہنما خطوط اور ایس او پی کے مطابق اقدامات کئے جارہے ہیں۔
ریلوے حکام نے بتایا کہ کل سے ایسے علاقوں کی پسنجر ریل گاڑیاں منسوخ کردی گئی ہیں جن کے بہت زیادہ متاثر ہونے کا امکان ہے اور مال گاڑیوں کے سلسلے میں بھی ہوا کی رفتار بڑھنے پر ضابطہ بندی کی جائے گی۔ ریلوے پہلے ہی اہم مقامات پر ایمرجنسی ساز و سامان اور راحت کا سامان پہنچا چکا ہے اور جلد سے جلد بحالی کا کام کیا جائے گا۔ راول کیلا سےآکسیجن ایکسپریس متبادل راستے سے چلتی رہے گی۔
ریاستی حکومتوں کے افسران نے سمندردی طوفان ’یاس‘ کے اثر کو کم کرنے کے لئے کئے گئے اپنے اقدامات اور اپنے متعلقہ علاقوں میں بچاؤ، راحت اور بحالی کے لئے اپنی تیاری کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ضروری اشیا، خصوصی طور پر میڈیکل سپلائی کو جاری رکھنے کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے اس مقصد کے لئے مشاورتی نوٹ اور ہدایات بھی جاری کی ہیں۔
صنعت کے نمائندوں نے کہا کہ وقت پر معلومات حاصل ہوجانے سے انہیں صورتحال کا سامنا کرنے سے متعلق کافی اعتماد حاصل ہوا ہے۔ ایسی قدرتی آفات کے اثر کو کم کرنے میں تمام متعلقین کے درمیان تعاون کو جذبہ مدد کرے گا۔
جناب پیوش گوئل نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں اس بات کو یقینی بنانے کے لئے مل کر اور مناسب منصوبہ بندی کے ساتھ کام کررہی ہیں کہ جان و مال کا کم سے کم نقصان ہو۔ انہوں نے کہا کہ تمام متعلقین کی اجتماعی کوششوں سے حال ہی میں آئے زبردست سمندری طوفان توکتے کا اچھی طرح سامنا کیا گیا ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سمندری طوفان یاس پر بھی بخوبی مقابلہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ صنعتی شرکا اس بات کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔ جناب گوئل نے کہا کہ وزیراعظم نے گزشتہ روز اور وزیر داخلہ نے آج تیاری کے انتظامات کا جائزہ لیا اور مرکزی وزرا بھی متعلق حکام سے بات چیت کررہے ہیں۔
جناب دھرمیندر پردھان نے یقین دلایا کہ شمالی بھارت سے ملک کے بقیہ حصوں تک لکوڈ میڈیکل آکسیجن کی سپلائی متاثر نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے علاقے میں مختلف تیل اور گیس تنصیبات، جہازوں ڈوکس وغیرہ کا مکمل جائزہ لیا ہے اور حالیہ تجربے سے بھی سیکھا ہے اس نے کم سے کم نقصان کو یقینی بنانے کے لئے تمام احتیاطی اقدامات کئے ہیں۔
جناب منسکھ منڈوایا نے کہا کہ سمندری طوفان توکتے سے قبل، صنعت کے ساتھ میٹنگ نے حکام کے ساتھ ساتھ صنعت کی بھی مدد کی ہے۔ بہتر بیداری، معلومات کی دستیابی اور تال میل نے نقصانات کو کم کرنے میں مدد کی ہے اور ہر کوئی صورتحال کا سامنا کرنے کے لئے بہتر طریقے سے تیار تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے احتیاطی اقدامات کے ساتھ ساتھ موثر طریقے سے سمندر طوفان کے بعد کے راحت بچاؤ اور بحالی کے اقدامات میں کرنے میں بھی مدد ملی۔