نئی دہلی: شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادنہ چارج) نیز وزیر اعظم کے دفتر، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ کووڈ وبا کو دھیان میں رکھتے ہوئے فیملی پنشن کے قوانین کو آسان بنایا گیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کووڈ وبا کے دوران پنشن اور پنشن یافتگان کے بہبود کے محکمے (ڈی او پی اینڈ پی ڈبلیو) کے ذریعے کیے گئے اہم اصلاحات کے بارے میں مختصر جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں یہ التزام کیا گیا ہے کہ دیگر فارملیٹی اور طریقہ کار کی ضروریات کا انتظار کیے بغیر فیملی کے اہل رکن کے ذریعے فیملی پنشن اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ کیلئے دعویٰ پیش کرنے پر مستقل فیملی پنشن کو فوری طور پر قبول کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ التزام کووڈ وبا کے دوران ہوئی اموات کیلئے لاگو ہوتا ہے، چاہے موت کووڈ کے سبب ہوئی یا غیر کووڈ کے سبب۔
سی سی ایس (پنشن) قواعد وضوابط 1972 کے قاعدے 80 (اے) کے مطابق سرکاری ملازم کی سروس کے دوران موت ہونے پر کنبے کے اہل رکن کو عارضی فیملی پنشن کی منظوری فراہم کی جاسکتی ہے ، جب فیملی پنشن کامعاملہ تنخواہ اور اکاؤنٹس آفس کو بھیج دیا گیا ہو۔ حالانکہ حال میں چل رہی وبا کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ احکامات جاری کیے گئے ہیں کہ فیملی پنشن کامعاملہ تنخواہ اور اکاؤنٹس آفس کو فارورڈ کیے بغیر ہی کنبے کے اہل رکن کے ذریعے فیملی پنشن اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ کیلئے دعویٰ حاصل ہونے پر مستقل فیملی پنشن کو فوری طورپر منظوری عطا کی جائے۔
اسی طرح انہوں نے بتایا کہ کووڈ وبا کو ذہن میں رکھتے ہوئے حال ہی میں اعلان کیے گئے ایک دیگر اہم اصلاحات میں یہ تجویز پیش کی گئی ہے کہ مستقل پنشن کی ادائیگی پی اے او کی رضامندی سے اور محکمے کے سربراہ کے ذریعے منظوری دینے کے بعد سبکدوشی کی تاریخ سے ایک برس کی مدت کیلئے کی جاسکتی ہے۔
سی سی ایس (پنشن)، 1972 کے رول 64 کے مطابق اگرکسی سرکاری ملازم کے اپنی پنشن کو حتمی شکل دینے سے پہلے ہی سبکدوش ہونے کا امکان ہوتا ہے تو عارضی پنشن کی منظوری عام طور سے چھ مہینے کی مدت کیلئے کی جاتی ہے۔ حالانکہ کووڈ وبا کو ذہن میں رکھتے ہوئے جہاں کاغذات جمع کرنے میں دیری ہورہی ہے وہاں رول 64کےمطابق عارضی فیملی پنشن فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وبا کوذہن میں رکھتے ہوئے پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کے محکمے کے ذریعے وقتاً فوقتاً پنشن یافتگان اور بزرگ شہریوں سے متعلق ہر ایک معاملے کے تئیں بیحد حساسیت کے ساتھ ردّ عمل کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی کے مطابق اصلاحات بھی کیے جارہے ہیں۔a