نئی دہلی، ریلوے، کامرس و صنعت ، امور صارفین اور خوراک و عوامی نظام تقسیم کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج گورنمنٹ ای۔ مارکٹ پلیس (جی ای ایم) سے اپیل کی کہ وہ اپنے دائرہ کار کو وسعت دے اور مصنوعات اور خدمات دونوں کی سرکاری حصولیابی کےلئے جی ای ایم پورٹل میں مزید شرکا کو شامل کرے۔ جی ای ایم اور کامرس کے محکمے کےافسران سے بات چیت کرتے ہوئےانہوں نےکہا کہ اس سے نہ صرف مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے دفتروں کےساتھ ساتھ ان کے سرکاری شعبے کے اداروں کےلئے ون اسٹاپ شاپ تیار ہوگی بلکہ اس سے ایم ایس ایم ای کو بھی اپنی مصنوعات کی تشہیر کے مواقع ملیں گے۔مکمل طور پر بغیر کاغذ والے، بغیر نقد رقم والے اور سسٹم سے چلنے والے ای۔ مارکٹ پلیس کے طور پر جی ای ایم ، جس نےکم سے کم انسانی انٹر فیکس کے ساتھ عام استعمال کی اشیا اور خدمات کے حصولیابی کی سہولت فراہم کرائی ہے، کی ستائش کرتےہوئے جناب گوئل نے کہا کہ وزیراعظم کو اس پورٹل سے بہت زیادہ توقعات ہیں اور اس کو ان توقعات کو پورا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس پورٹل کو فروخت کنندگان کے کارٹل تشکیل سے ہوشیار رہنا چاہیئے۔
جناب گوئل نے کہا کہ خریداروں کے لئے حصولیابی کا یونیفائڈ سسٹم تیار کرنے کے لئے ریلوے، ای۔ پری کیورمنٹ سسٹم کے ساتھ جی ای ایم کو مربوط کرنے کا کام بہت تیزی سےکیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے سرکاری اخراجات کی بہت زیادہ بچت ہوگی۔ وزیر موصوف نےکہا کہ اس سے پٹرولیم او ر اسٹیل کے شعبوں میں بھی بگ ٹکٹ پری کیورمنٹ کے لئے راہ ہموار ہوگی۔مربوط نظام کے ذریعہ ریلوے کےخریداروں کی پائلٹ بڈنگ اگست کے آخر تک شروع ہونے کی توقع ہے۔ جی ای ایم کےساتھ مربو ط ہونے کے بعد جی ای ایم پر ریلوے کے ذریعہ تقریباً 50 ہزار کروڑ روپے مالیت کی سالانہ حصولیابی کی جائے گی۔
جی ای ایم کے پیمانے اور اثر میں بہت تیزی سےاضافہ ہورہا ہے ۔ مالی سال 21۔2020 میں اس کی آرڈر ویلیو 38620 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔ اس پورٹل پر 52 ہزار سے زیادہ خریداری اور 18.75 لاکھ فروخت کنند ہ رجسٹرڈ ہیں جو کہ مصنوعات کی 16332 فہرستوں اور خدمات کی 187 فہرستوں کے سلسلے میں کاروبار کرتے ہیں۔
جی ای ایم نے کووڈ۔ 19 سے متعلق کئی اقدامات کئے ہیں، جن میں زمروں کے لئے مصنوعات/ برانڈ کی منظوری کو ترجیح دینا شامل ہے۔ ڈلیوری کی اصل مدت کے بعد ڈلیوری پیریڈ میں 30 دن کی توسیع کو انیبل کیا گیا ہے۔ بولی لگانے کی مدت 10 سے گٹھاکر ایک دن کردی گئی ہے اور ڈلیوری کی مدت 15 دن سے گھٹاکر 2 دن کردی گئی ہے۔ کووڈ ۔ 19 زمروں میں مارچ 2020 سے مئی 2021 تک آرڈر ویلیو 7863 کروڑ روپے رہی ہے۔ جس میں 268 کروڑ روپے مالیت کے آکسیجن کنسنٹریٹر شامل ہیں۔
خریداروں اور فروخت کنندگان دونوں کی جانب سے موصولہ فیڈ بیک کی بنیاد پر کئی نئی خصوصیات اور کام شروع کیے گئے ہیں:
- مختلف نئے بولی لگانے کے طریقوں میں کسٹم آئٹم بڈنگ ، بی او کیو پر مبنی بڈنگ، صلاحیت پر مبنی بڈنگ شامل ہیں
- قیمت میں فرق کی کلاز (پی وی سی) کے ساتھ ٹھیکوں کے لئے ضابطے
- مائل اسٹون پر بنی ادائیگی کے ساتھ انسٹالیشن، ٹریننگ اور اے ایم سی/ سی ایم سی کی حصولیابی
- ڈیمانڈ ایگریشن
- ادائیگی میں تاخیر کےلئے خریداروں پر سودی جرمانے کی شروعات
- ترمیم شدہ سیلر ریٹنگ سسٹم