18 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

محکمہ برائے بایوٹیکنالوجی ، سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت، ویکسین کی تیاری اور مینوفیکچرنگ کے نظام کو آگے بڑھانے کیلئے اپنا تعاون جاری رکھے گا

Urdu News

نئی دہلی: کووڈ-19 وبا کے سبب نیز کووڈ ٹیکوں کی پیداوار میں ہورہی بڑھوتری کو ذہن میں رکھتے ہوئے سرکار نے اپنی جانب سے ٹیکوں کی تیزی سے جانچ /جاری کرنے سے قبل ان کے سرٹیفکیٹ کی سہولت کیلئے اضافی لیباریٹریز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس وقت ملک میں کسولی میں ایک مرکزی ڈرگس لیباریٹری (سی ڈی ایل) ہے جو بھارت میں انسانی استعمال کیلئے حیاتیاتی مزاحم (امیونوبائلوجیکل) (ٹیکے اور ایٹیسرا) کی جانچ اور انہیں جاری کرنے سے پہلے سرٹیفکیشن کیلئے قومی  کنٹرول کرنے والی لیباریٹری بھی ہے۔

محکمہ بایوٹیکنالوجی ، وزارت سائنس وٹیکنالوجی، حکومت ہند نے اپنے خود مختار تحقیقی اداروں ، نیشنل سینٹر فار سیل سائنس (این سی سی ایس)، پُنے اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انیمل بایوٹیکنالوجی (این آئی اے بی) حیدر آباد میں سینٹرل ڈرگ لیباریٹری (سی ڈی ایل) کے طور پر دو ویکسین ، آزمائشی سہولتیں قائم کی ہیں۔ اس کےمطابق  ہی  ٹیکوں کے بیچ ،تجزیے اور  معیار کے کنٹرول کیلئے پی ایم کیئرس فنڈ ٹرسٹ  کے ذریعے فراہم کی گئی مالی امداد کے ساتھ  ڈی بی ٹی – این سی سی ایس اور ڈی بی ڈی-این آئی اے بی  میں سینٹرل ڈرگ لیباریٹریز کے طور پر دو نئی ویکسین جانچ سہولتیں قائم کی گئی ہیں۔

کووڈ-19 عالمی وبا کے بعد سے ہی محکمہ برائے بایوٹیکنالوجی بنیادی تحقیق کے علاوہ ویکسین کی ترقی ، ڈائگنوسٹک اور ٹیسٹنگ ، بایوبینکنگ  اور جینومک  نگرانی سمیت کووڈ-19 سے متعلق مختلف سرگرمیوں میں اپنا تعاون دینے میں سب سے آگے رہا ہے اور اس کے لئے ایک مضبوط ایکوسسٹم بھی تیار کررہا ہے۔

ڈی بی ٹی – این سی سی ایس  اورڈی بی ڈی- این آئی اے بی بھارت میں متعدی بیماریوں سے متعلق کئی پہلوؤں کیلئے اہم ستون رہے ہیں اور ان اداروں نے انسانی صحت اور بیماری سے متعلق بایوٹیکنالوجی کے سرکردہ سیکٹروں میں جدید ترین  تحقیقی مینوفیکچرنگ کو آگے بڑھانے میں اپنا تعاون بھی دیا ہے۔

28 جون 2021 کو صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ذریعے جاری کردہ  گزٹ نوٹیفکیشن کےمطابق این سی سی ایس، پُنے کی سہولت کو اب کووڈ-19 ٹیکوں کی آزمائش اورا ن کے گروپ کو جاری کرنے کیلئے مرکزی ڈرگس لیباریٹری کے طور پر اعلان کیا گیا ہے۔ این آئی اے بی ، حیدر آباد میں سہولت کو بھی اس بارے میں جلد ہی ضروری نوٹیفکیشن حاصل ہونے کی امید ہے۔

پی ایم کیئرس فنڈ ٹرسٹ کے تعاون سے بہت  ہی کم وقت میں دونوں اداروں نے انتھک کوششوں کے ذریعے اس مقصد کیلئے جدید ترین سہولتیں قائم کی ہیں۔ ان سہولتوں سے فی ماہ لگ بھگ 60 بیچوں کےٹیکوں کی جانچ کرنے کی امید ہے۔ ملک کی مانگ کے مطابق موجودہ کووڈ-19 ٹیکوں  اور دیگر نئے کووڈ-19 ٹیکوں کی جانچ کرنےکیلئے ہی ان سہولتوں کو تیار کیا گیا ہے۔ اس سے نہ صرف ویکسین مینوفیکچرنگ اور سپلائی میں تیزی آئے گی بلکہ یہ دیکھتے ہوئے کہ پُنے اور حیدرآباد  ویکسین مینوفیکچرنگ کے دومرکز ہے، ایسا کرنا منطقی اعتبار سے بھی   فائدہ مند ہوگا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More