نئی دہلی،20؍اپریل،مرکزی وزیر داخلہ جناب راجناتھ سنگھ نے آج یہاں دو روزہ گیارہویں سول سروسز ڈے پروگرام کا افتتاح کیا۔ شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات ، پنشن، جوہری توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتندرسنگھ نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔سول سروسز ڈے تقریب کا انعقاد، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت کے انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات ( ڈی اے آر پی بی) کے محکمے نے کیا۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی کل نشان زد ترجیحی پروگراموں اور اختراعات کے مؤثر نفاذ کیلئے اضلاع؍ تنفیذی اکائیوں کو سرکاری انتظامیہ میں ممتاز کارکردگی کیلئے وزیراعظم کے ایوارڈز سے نوازیں گے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتےہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ سول سرونٹ خوش قسمت ہیں کہ انہیں مخصوص مواقع اور ذمہ داریاں بہت ہی کم عمری میں ملی ہیں اور ملک کو ان سے بہت ساری امیدیں ہیں۔ انہوں نے سول سروسز ڈے پر سول سرونٹس کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ سول سروسز ڈے مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیلئے ایک پلیٹ فارم دستیاب کراتا ہے اور یہ دروں بینی کا بھی ایک فارم ہے۔ سول سرونٹس میں عوام کے تئیں جو عہد بستگی کی کی ہے اس موقع پر وہ اس تناظر میں اپنے اندر جھانکیں۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل نے ایک بار کہا تھا کہ اگر سول سروسز کو ‘‘اسٹیل فریم آف انڈیا’’ کہا جاتا تھا تو یہ کوئی مبالغہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل نے 1948 میں سول سرونٹس کیلئے جو رہنما اصول وضع کئے تھے وہ موجودہ تناظر میں انتہائی اہم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سول سروسز کا اسٹیل فریم آزادی کے 70 سال بعد بھی کمزور نہیں ہوا ہے۔
جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان ایک تیزی کے ساتھ نمو پذیر معیشت کے طور پر ابھر رہا ہے اور آزادی کے بعد سے لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری آئی ہے اور یہ سول سرونٹس کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے اپنا تعاون دیں۔ انہوں نے کہا کہ سول سرونٹس ملک میں انتظامی تسلسل فراہم کرتے ہیں اور ہندوستانی سیاست نے اس مکمل عرصے میں کبھی کسی خلاء کا سامنا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سول سرونٹس کو بہت سارے اختیار ات حاصل ہوتے ہیں لیکن اختیارات کے ساتھ ہمیشہ ذمہ داری اور جواب دہی بھی ہوتی ہے۔ ذمہ داری مشترک کی جاسکتی ہے لیکن جوابدہی کا اشتراک نہیں کیا جاسکتا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ذمہ داری اور جوابدہی کے علاوہ ایک تیسری چیز غیر جانبداری بھی ہے۔ اگر فیصلوں میں غیر جانب داری نہ ہو تو فیصلہ غلط ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سول سرونٹس یہ کوشش کریں کہ وہ مسائل کے حل کا ایک حصہ بنیں اور کسی مسئلے کا جزو ہرگز نہ بنیں۔
جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ہمیشہ ترقی اور اچھی حکمرانی پر زور دیا ہے اور 2022 تک ملک کے غریب اور محروم ترین افراد تک رہائش، کپڑا ، کھانا، تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولتیں پہنچانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ‘انتودیا’ کے تئیں پابند عہد ہے اور سول سرونٹس کو اس کی تکمیل کیلئے سرگرم اور مؤثر کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ کرتے وقت سول سرونٹس کو ضابطوں پر عمل کرنا چاہئے۔ انہیں چاہئے کہ اگر سیاسی انتظامیہ کو کوئی فیصلہ قانون کے خلاف لگتا ہے تو وہ انہیں قائل کرانے کی کوشش کریں۔ عملہ اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے اس موقع پر کہا کہ آزادی کے بعد وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل نے آزادی کے بعد سول سرونٹس کے پہلے بیچ سے خطاب کیا تھا اور آج بھی مرکزی وزیر داخلہ جناب راجناتھ سنگھ سول سرونٹس سے خطاب کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ موقع ہے کہ ہم خود کو ہندوستان کی تعمیر کے لئے وقف کریں۔ انہوں نے کہا کہ سول سرونٹس موجودہ قیادت کے ویژن اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ عملے کی وزارت نے گزشتہ تین برسوں میں متعدد نئے اقدامات کئے ہیں۔ حکومت نے کام کیلئے مناسب ماحول فراہم کرانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کا ہدف زیادہ سے زیادہ حکمرانی، کم سے کم حکومت ہے اور اس کے حصول کا سول سرونٹس لازمی ذریعہ ہیں۔
ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری جناب سی وشواناتھ نے کہا کہ سول سروسز ڈے 2006 سے منایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کا موضوع نئے ہندوستان کی تعمیر ہے۔
سول سروسز ڈے پر کل جو ایوارڈ دئے جائیں گے اس کیلئے پانچ ترجیحی پروگراموں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ یہ ہیں: پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا، دین دیال اپادھیائے گرام جیوتی یوجنا، پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا، اسٹارٹ اپ انڈیا؍ اسٹینڈ اپ انڈیا اور ای- نیشنل ایگریکلچر مارکیٹ (ای- این اے ایم)۔