22 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کانکنی کی وزارت نے سائنس اور ٹیکنالوجی پروجیکٹوں کی تجاویز طلب کیں

Urdu News

نئی دہلی،؍جون،حکومت ہند کے سائنسی اور صنعتی تحقیق کے محکمے کے ذریعے تسلیم شدہ  تعلیمی اداروں، یونیورسٹیوں، قومی اداروں اور تحقیقی وترقی کے اداروں سے  ایسے مندرجہ ذیل شعبوں میں تین سال کی مدت تک کیلئے پروجیکٹوں کی تجاویز طلب کی گئی ہیں، جن کا براہ راست  معدنیات کے سیکٹر کانکنی اور صنعتی استعمال پر اثر پڑتا ہوں۔

2-      کانکنی میں تحقیق کی ضرورت والے شعبے

کانکنی میں تحقیق میں تعاون کیلئے وسیع ضرورت والے شعبے مندرجہ ذیل ہیں:

  1. I) اسٹریٹجک طور پر کمیاب اور کمیاب معدنیات کیلئے کانکنی؍ تلاش۔
  2. II) زمین اور گہرے سمندر میں نئے معدنی وسائل کی نشاندہی اور استعمال اور معدنیات کی تلاش کیلئے نئی ٹیکنالوجی کا فروغ۔

III)            کانکنی کے طریقوں میں تحقیق ، اس میں پہاڑوں کی مشینیں، کانکنی کیلئے ڈیزائن، کانکنی کا سازوسامان، توانائی کی بچت، ماحولیات کا تحفظ اور کانوں کا تحفظ شامل ہے۔

  1. IV) ذیلی مصنوعات کی بحالی عمل اور آپریشن میں صلاحیت کو بہتر بنانا اور استعمال کے ضابطوں کو مخصوص کرنا اور ان میں کمی کرنا۔
  2. V) کم معیار والے اور بہتر سائزوالے خام معدنیات کو استعمال کرنے کی خاطر دھات بنانے میں تحقیق اور کانکنی کیلئے مفید ٹیکنیک کا استعمال ۔
  3. VI) کانکنی کے بچے ہوئے کچرے یا پلانٹ کے کچرے وغیرہ سے اضافی اقدار کی مصنوعات کو نکالنا۔

VII)        دھات کے نئے مرکبات اور دھات سے نکالنے نئی مصنوعات وغیرہ  تیار کرنا۔

VIII)     مصنوعات کی تیاری کیلئے  کم پونجی اور توانائی میں بچت والے نظام تیار کرنا۔

  1. IX) بہت زیادہ خالص مادے کی تیاری۔
  2. X) کانکنی کے سیکٹر سے جڑی تنظیموں کے مابین امداد باہمی پر مبنی تحقیق۔
  3. XI)

3-      سائنسی اور تکنیکی فوائد اور صنعت کیلئے مطابقت۔ 

          تمام تنظیموں کو چاہئے کہ وہ وزارت میں   پروجیکٹ کی تجاویز داخل کرتے وقت مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کریں:

  1. A) یہ تجاویز مجموعی طور پر کانکنی، تلاش، معدنیات، دھاتوں کی قدر میں اضافے، کچرے اور کانکنی ودھات بنانے کے عمل کے ماحولیات پر اثرات سے مطابقت رکھنے والی ہونی چاہئے۔
  2. B) صنعتی لاگت اور شرکت سے متعلق ہونی چاہئے۔
  3. C) بنیادی طور پر نظریہ، طریقہ کار، اختراعات یا استعمال کیلئے ہونی چاہئے۔
  4. D) نئے طریقوں کا فروغ، جدید مادوں کا سنتھیسز۔
  5. E) کانکنی  کے عمل میں بہتری اور اختراعات۔
  6. F) آلات اور دیگر تحقیقاتی سازوسامان کے ڈیزائن سے متعلق ہونی چاہئے۔
  7. G) کچرے؍ ثانوی؍ کم درجے کے معدنیات کی بحالی اور اس کے فروغ کا عمل۔
  8. H) کسی زیاں کے بغیر کانکنی بڑے اعدادوشمار کا تجزیہ اور اس سے متعلق ماڈلنگ وغیرہ۔
  9. I) مطالعہ کی تجرباتی، مثالی یا دونوں طرح کی قسم۔
  10. J) تجویز میں مقاصد اور قابل حصول مقاصد کو واضح طور پر دیا جانا چاہئے۔
  11. K) تجویز میں تحقیق کے طریقہ کار کی تفصیلات، تجربات کے ڈیزائن، تجزیئے کیلئے منتخب طریقہ کار وغیرہ جائز اور مناسب ہونی چاہیئے۔
  12. L) تجویز میں استعمال کے  مقررہ ہدف کی وضاحت کی جانی چاہئے جو صنعتی طور پر مطابقت رکھتا ہو اور جس میں صنعت کی شرکت مناسب ہو۔
  13. M) تجرباتی پلانٹ کے امکانات فائدہ مند ہوں بعد میں پلانٹ کی سطح پر بھی مفید ہوں۔
  14. N) تجویز سے کیا تکنیکی اقتصادی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں  (کم از کم  ایک اندازے کے مطابق تخمینہ)

سائنس اور ٹیکنالوجی (ایس اینڈ ٹی) کے پروجیکٹوں کو پروجیکٹ ایویلوایشن اینڈ رریویو کمیٹی (پی ای آر سی) کے ذریعے تجزیہ کے عمل کے بعد کانکنی کی وزارت کے ذریعے امدادی فنڈ فراہم کئے جاتے ہیں اور ایسے پروجیکٹ جن کی سفارش کی گئی ہو انہیں وزارت کے ذریعے قائم کردہ قائمہ سائنسی مشاورتی گروپ (ایس ایس اے جی) کے منظوری دی جاتی ہے۔

ان پروجیکٹوں کو سیکشن افسر کے نام کمرہ نمبر 528، بلاک 11، پانچویں منزل، سی جی او کمپلیکس، کانکنی کی وزارت، لودھی روڈ، نئی دہلی-110001 کے پتے پر، جس کا فون نمبر ہے: 011-24364196، 15 جولائی 2017 سے پہلے مخصوص فارم میں پروجیکٹ تجویز کی ایک سافٹ کاپی کے ساتھ (جو ایم ایس ورلڈ فارمیٹ میں  ہو اور تین ایم بی سے زیادہ نہ ہو) بھیج دیں۔ اسے ای-میل بھی کیا جاسکتا ہے۔ ای-میل کا پتہ ہے: vikas.raj@nic.in ۔تجاویز کیلئے تفصیلی شرائط وضوابط اور مقررہ فارم ہماری ویب سائٹ: www.mines.nic.inپردستیاب ہیں۔جن پروجیکٹوں کو چھانٹا جائے گا انہیں اپنی تجاویز دہلی یا کسی دوسرے شہر میں پیش کرنے کی ہدایت دی جائے گی۔ پروجیکٹ کیلئے امداد کی رقم حکومت ہند کی شرائط وضوابط کے تحت فراہم کی جائے گی جس میں وقتا فوقتا ترمیم ہوسکتی ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More