نئی دہلی۔جون’وزیر ریلوے جناب سریش پربھو نے آج ریلوے آراضی پر شجرکاری کی کیفیت جاننے کے لیے ریلوے بورڈ کے افسروں کے ساتھ نظرثانی میٹنگ کا اہتمام کیا۔ میٹنگ میں زونل ریلوے کے تحت ریاستی حکومتوں کے زیر اختیار آراضی اور شجر کاری کا بھی جائزہ لیا گیا۔
جناب سریش پربھو نے ہدایات جاری کیں کہ ریاستی حکومتوں کی ایجنسیوں کے ذریعے ریلوے آراضی پر شجر کاری کے عمل کی ریاست وار فہرست تیار کی جائے۔ انہوں نے شجر کاری کے مقاصد کی تکمیل کے لیے علاقائی بری فوج کے اکائیوں سے بھی تعاون حاصل کرنے کے احکامات جاری کیے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر حضرات سے بھی اس سلسلہ میں رابطہ قائم کیا جاسکتا ہے۔
نظرثانی میٹنگ کے دوران، وزیر ریلوے کو مہاراشٹراور چھتیس گڑھ کی ریاستوں کے تحت زونل ریلوے میں اس عمل کی پیش رفت سے واقف کرایا گیا۔ مذکورہ دونوں ریاستوں میں ریلوے انتظامیہ اور جنگلات ترقیات کارپوریشنوں کے مابین مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں۔ ریلوے ریاستوں میں ریلوے کی آراضی اور احاطے اور محکمہ جنگلات کے تحت مخصوص مقامات پر شجر کاری کے لیے امکانات کی شناخت کرے گااور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ مقامی اقسام کے کون کون سی درخت ماہ جولائی 2017 کے دوران ،مانسون کے آغاز سے قبل لگائے جا سکتے ہیں۔
جناب سریش پربھو کو بتایا گیا کہ وسطی ریلوے کے تحت زونل صدر دفاتر کے تحت مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں ۔ ان عرضداشتوں کے تحت ریاستی محکمہ جنگلات اور اس کے ذیلی ادارے شجر کاری کے عمل میں شریک ہوں گے اور اس کام میں جنگلا ت کے چیف کنزرویشن افسران بھی شریک ہوں گے۔ وسطی ریلوے نے اپنی جانب سے 227 ہیکٹر ریلوے آراضی کی شناخت کی ہے اور یہ پیشکش کی ہے کہ اس آراضی پر مشترکہ شجرکاری کے طور پر تقریبا 6 لاکھ پودے لگائے جاسکتے ہیں۔ جنوب مشرقی وسطی ریلوے کے تحت، چھتیس گڑھ راجیہ ون وکاس نگم لمٹیڈ کے ساتھ مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کیے گیے ہیں جس کی رو سے، شجر کاری کے لیے ٓراضی کی شناخت کی جارہی ہے۔ جناب سریش پربھو نے ہدایت جاری کی کہ ان تمام امور میں تیزی لائی جانی چاہئے تاکہ مانسون کے آغاز سے قبل موثر طور پر شجر کاری کا عمل مکمل ہو سکے۔
جناب سریش پربھاکر پربھو نے اشارہ کیا ہے کہ راجستھان کے وزیر اعلیٰ نے، زونل ریلوے کے ذریعے شناخت کردہ آراضی پر، شجر کاری کے لیے ریاستی حکومت کی دلچسپی کا بھی اظہار کیا ہے۔