نئی دہلی، جولائی۔کمانڈروں کی دو روزہ متحدہ کانفرنس آج نئی دہلی میں ختم ہو گئی۔ اس کانفرنس میں جس میں فوج کی تینوں خدمات اداروں کے آر ایم ، آر آر ایم ، این ایس اے ، فوج کے تینوں سربراہوں اور سنیئر شخصیتوں اور ایم او ڈی نے شرکت کی۔ دیگر باتوں کے علاوہ مسلح افواج کے تربیتی اداروں میں تربیت کے نصاب میں اضافہ ، فنگشنل اور آپریشنل تال میل سمیت سبھی موجودہ معاملات پر تبادلہ خیال ہوا۔
کانفرس سے پہلے دفاع کے سکریٹری نے وہاں بیٹھے معزز شخصیتوں کو بتایا کہ ڈیفینس سائبر اور خلائی ایجنسیاں اور خصوصی آپریشن ڈیویزن جلد حقیقت بن جائیں گے۔
کانفرنس کے دوسرے دن کی ایک خاص بات یہ تھی کہ دفاعی انتظام کے پر وقار کالج کی طرف سے فیصلہ سازی کے بصیرت افروز عمل سے متعلق اہم معلومات پیش کی گئی۔ یہ تصور مخصوص سینئر فوجی افسروں کے تربیتی نصاب میں پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے۔
دفاعی خدمات کے پروقار اسٹاف کالج میں مشترکہ نصاب میں 60 فیصد سے زیادہ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس طرح مشترکہ آپریشن انجام دینے کے لئے ایک راہ ہموار ہو گئی ہے ۔
فوجی فیزیکل تربیت کو اور زیادہ سائینسی بنانے کے مقصد سے تربیتی کیڈٹس ، نئے بھرتی ہونے والوں اور فوجیوں کے طریقہ کار میں اسپورٹس میڈیسن شامل کرنے کا فیصلہ بھی لیا گیا ہے۔
نیشنل ڈیفینس اکیڈمی میں بی ٹیک شروع کرنے کے فیصلے سے بھی وہاں موجود شخصیتوں کو آگاہ کیا گیا۔
اپنے اختتامی بیان میں چیئرمین سی او ایس سی اور سی این ایس ایڈمیرل سنیل لامبا نے آپریشنل منصوبوں کو ہم آہنگی کے ساتھ انجام دینے کی اہمیت پر زور دیا ۔ دیگر بہت سے فنگشنل تینوں خدمات کے معاملات پر سود مند تبادلہ خیال کے بعد لیفٹیننٹ جنرل ستیش دوانے مشترکہ خدمات سے متعلق تبادلہ خیال میں سرگرمی سے شرکت کرنے کے لئے وہان موجود لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔