16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

1050میگاواٹ کی پہلی پون نیلامی سے متعلق پی پی پی اے پر دستخط

نئی دہلی،لائی،مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے بجلی، کوئلہ، جدید اور قابل تجدید توانائی اور کانکنی جناب پیوش گوئل نے آج یہاں جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کی پہلی پون نیلامی اسکیم کے تحت پون بجلی کے 1050 میگاواٹ کی خریداری سے متعلق بجلی کی خریداری کے سمجھوتوں (پی پی اے) پر دستخط کرنے کی میٹنگ کی صدارت کی۔ کاروباری کمپنی پی ٹی سی انڈیا لمیٹڈ اور پون بجلی کے کامیاب ڈپولپرز کے بیچ پی پی اے پر دستخط کئے گئے۔ دستخط شدہ پی پی اے کے مطابق مائترا اینرجی، انوکس وینڈ اور آسٹر کچھ ونڈ پرائیویٹ لمیٹڈ ہر ایک کو 250 میگاواٹ کی پون بجلی سپلائی کریں گے۔ مزید برآں فی کلو واٹ پر 3.46 روپے کی شرح سے بین ریاستی ٹرانسمیشن سسٹم کے ذریعے اپنے پون بجلی کے پروجکٹوں سے گرین انفرا 249.9 میگاواٹ اور اڈانی گرین اینرجی 50 میگاواٹ کی سپلائی کریں گے۔ پی ٹی سی انڈیا نے اس پون بجلی کی فروخت کیلئے ا سے متعدد ریاستوں کی بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں سے جوڑ دیا ہے۔ اس کے تحت اترپردیش کو 449.9 میگاواٹ، بہار کو 200 میگاواٹ، جھارکھنڈ کو 200 میگاواٹ، دہلی کو 100 میگاواٹ، آسام کو 50 میگاواٹ اور اڈیشہ کو50 میگاواٹ ملیں گے، تاکہ وہ اپنی غیر شمسی قابل تجدید خریداری کی ذمہ داری پوری کرسکیں۔ ان پروجیکٹوں کیلئے سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا (ایس ای سی آئی) نے 23 فروری 2017 کو ای-ریورس نیلامی کا اہتمام کیا تھا اور 5 اپریل 2017 کو پون بجلی کے کامیاب ڈیولپروں کو لیٹر آف ایوارڈ جاری کیا تھا۔ پہلی پون نیلامی کے تحت پون بجلی کے پروجیکٹ ستمبر 2018 تک شروع ہوسکتے ہیں۔ قابل تجدید توانائی کی قیمتوں میں بتدریج کمی لانے کیلئے متعلقہ شعبے کے تمام حصہ داروں کے ذریعے کی گئی مربوط کوششوں کیلئے جناب پیوش گوئل نے انہیں مبارک باد دی اور صارفین کے مفادات کو ترجیح دینے کیلئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔
Urdu News

نئی دہلی،لائی،مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے بجلی، کوئلہ، جدید اور قابل تجدید توانائی اور کانکنی جناب پیوش گوئل نے آج یہاں جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کی پہلی پون نیلامی اسکیم کے تحت پون بجلی کے 1050 میگاواٹ کی خریداری سے متعلق بجلی کی خریداری کے سمجھوتوں (پی پی اے) پر دستخط کرنے کی میٹنگ کی صدارت کی۔ کاروباری کمپنی پی ٹی سی انڈیا لمیٹڈ اور پون بجلی کے کامیاب ڈپولپرز کے بیچ پی پی اے پر دستخط کئے گئے۔

دستخط شدہ پی پی اے کے مطابق مائترا اینرجی، انوکس وینڈ اور آسٹر کچھ ونڈ پرائیویٹ لمیٹڈ ہر ایک کو 250 میگاواٹ کی پون بجلی سپلائی کریں گے۔ مزید برآں فی کلو واٹ پر 3.46 روپے کی شرح سے بین ریاستی ٹرانسمیشن سسٹم کے ذریعے اپنے پون بجلی کے پروجکٹوں سے گرین انفرا 249.9 میگاواٹ اور اڈانی گرین اینرجی 50 میگاواٹ کی سپلائی کریں گے۔ پی ٹی سی انڈیا نے اس پون بجلی کی فروخت کیلئے ا سے متعدد ریاستوں کی بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں سے جوڑ دیا ہے۔ اس کے تحت اترپردیش کو 449.9 میگاواٹ، بہار کو 200 میگاواٹ، جھارکھنڈ کو 200 میگاواٹ، دہلی کو 100 میگاواٹ، آسام کو 50 میگاواٹ اور اڈیشہ کو50 میگاواٹ ملیں گے، تاکہ وہ اپنی غیر شمسی قابل تجدید خریداری کی ذمہ داری پوری کرسکیں۔

ان پروجیکٹوں کیلئے سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا (ایس ای سی آئی) نے 23 فروری 2017 کو ای-ریورس نیلامی کا اہتمام کیا تھا اور 5 اپریل 2017 کو پون بجلی کے کامیاب ڈیولپروں کو لیٹر آف ایوارڈ جاری کیا تھا۔ پہلی پون نیلامی کے تحت پون بجلی کے پروجیکٹ ستمبر 2018 تک شروع ہوسکتے ہیں۔ قابل تجدید توانائی کی قیمتوں میں بتدریج کمی لانے کیلئے متعلقہ شعبے کے تمام حصہ داروں کے ذریعے کی گئی مربوط کوششوں کیلئے جناب پیوش گوئل نے انہیں مبارک باد دی اور صارفین کے مفادات کو ترجیح دینے کیلئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More