19 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صنفی امتیاز کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کی ضرورت: ڈی وی سدا نند گوڑا

Urdu News

نئی دہلی : ملک میں  صنفی امتیاز کی بنیادی وجوہات کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اعداد وشمار اور پروگراموں کے نفاذ کے مرکزی وزیر جناب ڈی وی سدا نند گوڑا نے سماج میں رویوں میں تبدیلی لانے کے لیے عظیم مہم کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ آج نئی دلّی میں پائیدار ترقیاتی اہداف ( ایس ڈی جی) کی صنفی علامتوں کے لیے اعداد وشمار کی فراہمی پر دو روزہ قومی مشاورت کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ اگرچہ ملک نے  بہت سی سماجی برائیوں سے لڑنے میں کامیابی حاصل کی ہے اور کئی شعبوں میں اہم پیشرفت حاصل کی ہے لیکن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے  ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے کہ ترقی کے فوائد ملک کے کونے کونے تک پہنچیں۔ جناب گوڑا نے یہ بھی کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے کہ ترقی کے فوائد عوام کے سبھی طبقوں، خاص طور پر عورتوں اور سماج کے محروم طبقوں تک پہنچیں۔

وزیر موصوف نے اس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت کو آبادی کے لحاظ سے منفرد فوائد حاصل ہیں کیونکہ افرادی قوت کی شرح ترقی کل آبادی کی شرح سے زیادہ ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ زیادہ آبادی کا یہ فائدہ 2040 تک رہنے کی امید ہے۔ جناب گوڑا نے کہا کہ مفید روزگار غریبی کو کم کرنے میں اقتصادی ترقی کے فوائد منتقل کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وزیر موصوف نے افرادی قوت میں خواتین کی شرکت میں کمی کے بارے میں تشویش کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو حل کرنے کی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔

صنفی برابری کو فروغ دینے اور خواتین کو اختیارات کی تفویض کے لیے حکومت کے ذریعے حال ہی میں کئے گئے کچھ اہم اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ، اسٹینڈ اپ انڈیا، سوچھ بھارت ابھیان اور پردھان منتری اجول آیوجنا کا حوالہ دیا جن کا مقصد خواتین اور بچوں کو کھانے پکانے کا صاف ایندھن یعنی ایل پی جی فراہم کرکے ان کی صحت کا تحفظ کرنا ہے۔ انھوں نے تعلیم کے حق کے قانون، کم از کم اجرتوں سے متعلق قانون، برابر اجرتوں کا قانون 1976 وغیرہ کا بھی ذکر کیا جس کے تحت برابر کام کے لیے عورتوں اور مردوں کو برابر اجرتیں فراہم کی جاتی ہیں۔ جناب گوڑا نے کہا کہ حال ہی میں تیار کیا گیا ماڈل شاپ اینڈ اسٹبلشمنٹ ایکٹ  کے تحت عورتوں کو رات میں کام کرنے کی اجازت ہوگی۔ البتہ ان کے تحفظ اور دیگر کام کے بندوبست کی فراہمی ضروری ہے۔

زچگی کے فوائد کے ترمیمی بل 2016 کی اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے، جو پارلیمنٹ نے منظور کرلیا ہے، وزیر موصوف نے کہا کہ اس بل کے تحت زچگی کی تنخواہ کے ساتھ چھٹیوں کو 12 ہفتے سے بڑھا کر 26 ہفتے کیا گیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ پہلی مرتبہ گود لینے والی ماں کو بھی 12 ہفتے کی تنخواہ کے ساتھ چھٹیوں کی گنجائش دی گئی ہے۔

اس مشاورتی کانفرنس میں پائیدار ترقی کے اہداف کے لیے صنفی علامتوں میں تفریق کو کم کرنے سے متعلق طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ماہرین کے ساتھ صلاح ومشورے سے ڈاٹا نظام کو مستحکم کرنے کی حکمت عملی تیار ہوگی تاکہ صنفی نکتہ نظر سے ترقی کو ناپا جاسکے۔ کثیر فریقین پر مشتمل مشاورت سے ایس ڈی جی کے لیے صنفی علامتوں کی خاطر اعداد وشمار تیار کرنے کے طریقہ کار کے بارے میں مفاہمت کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے چیف اسٹیٹکس کے ماہر اور شماریات اور پروگراموں کے نفاذ کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر ٹی سی اے اننت نے کہا کہ ای ڈی جی کا نفاذ ایک زیادہ محترک عمل ہے۔ جس میں حکومت کے پالیسی سازوں، اسٹیٹکس کے ماہرین اور سول سماج کے درمیان مسلسل تبادلہ خیال کی ضرورت ہے۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب راکیش سری واستو اور شماریات اور پروگراموں کے نفاذ کی وزارت کے مرکزی دفتر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر دویندرورما اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سکریٹری جنرل اور ڈپٹی ایگزکیٹو ڈائریکٹر محترمہ لکشمی پوری نے بھی اجتماع سے خطاب کیا۔

دو روزہ مشاورت کا افتتاحی اجلاس انڈیا ہیبی ٹیٹ سینٹر میں منعقد ہوا جس میں مرکزی وزارتوں، ریاستی حکومتوں اور دیگر قومی اور بین الاقوامی تنظیموں کے عہدیداروں اور ماہرین نے شرکت کی۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More