18 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کابینہ نے او بی سی کے ذیلی زمروں کی جانچ کیلئے کمیشن کے قیام کو منظوری دی

Urdu News

نئی دہلی، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں آج ، آئین کی دفعہ 340 کے تحت دیگر پسماندہ طبقوں (او بی سی) کے ذیلی زمروں کے مسائل کا جائزہ لینے کے لئے ایک کمیشن کے قیام کو منظوری دے دی ہے۔

کمیشن کے چیئرمین کی تقرری کے تاریخ سے کمیشن اپنی رپورٹ 12 ہفتوں کے اندر جمع کرائے گا۔ اس کمیشن کو او بی سی کے ذیلی زمروں کی جانچ کے لئے کمیشن کے نام سے جانا جائے گا۔ کمیشن کے حوالہ جات کے مجوزہ ضوابط درج ذیل ہوں گے:

1۔ سینٹرل فہرست میں شامل او بی سی کے حوالے کے ساتھ، او بی سی کے بڑے زمروں میں شامل ذاتوں/ معاشروں کے درمیان ریزرویشن کے فوائد کی غیر منصفانہ تقسیم کی حد کا جائزہ لینا۔

2۔ او بی سی کے ذیلی زمروں کے لئے سائنسی طریقہ کار سے میکنزم، کرائیٹریا (کسوٹی) اصول و ضوابط اور پیرامیٹرس طے کرنا۔

3۔ سینٹر ل او بی سی فہرست میں متعلقہ ذاتوں / معاشروں/ ذیلی ذاتوں/ ان کے مترادف الفاظ کی شناخت کرنا اور انہیں متعلقہ ذیلی زمروں میں تقسیم کرنا۔

سپریم کورٹ نے بتاریخ 16 نومبر 1992 کو جاری اپنے احکام ڈبلیو پی (سی) نمبر 930/1990 (اندرا سوانے اور دیگر بمقابل یونین آف انڈیا ) میں مشاہدہ کیا تھا کہ ریاستوں کے پسماندہ طبقات کی زمرہ بندی میں پسماندہ طبقات کو پسماندہ یا پسماندہ ترین اور انتہائی پسماندہ طبقے کے طور پرکسی آئینی یا قانونی زمرہ میں نہیں رکھا گیا اور یہ بھی مشاہدہ کیا تھا کہ اگر ریاست خود ایسا کرتی ہے تو وہ قانون میں غیر جاذب / نفوذ نہیں ہوگا۔

ملک کی 9 ریاستوں یعنی آندھر پریش، تیلنگانہ، پڈوچیری، کرناٹک، ہریانہ، مغربی بنگال، بہار، مہاراشٹر اور تمل ناڈو نے پہلے ہی دیگر پسماندہ طبقوں کو ذیلی طبقوں میں تقسیم کر لیا ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More