نئی دہلی، محترمہ کرشنا راج نے زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزیر مملکت کاعہدہ سنبھالنے کے بعد آج محکمۂ مویشی پروری ، ڈیری اور ماہی پروری کے ذریعہ نافذ کی گئی اسکیموں کا جائزہ لیا ۔ اس میٹنگ میں محکمۂ مویشی پروری ، ڈیری اور ماہی پروری کے دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی ۔ میٹنگ کے دوران راشٹریہ گوکل مشن کے تحت مویشیوں کی پیداوار میں اضافہ کرنے ، ڈیری کسانوں کی آمدنی میں اضافے کے لئے ڈیری کی ترقی و فروغ ، ماہی پروری اور چھوٹے مویشیوں جیسے بھیڑ / بکریاں اور پولٹری شعبے سے متعلق اسکیموں کا تفصیلی پریزنٹیشن پیش کیا گیا ۔ اس کے علاوہ ، جائزہ میٹنگ میں ، گذشتہ تین برسوں کے دوران حصولیابیوں اور چیلنجوں کے ساتھ ساتھ 2022 ء تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے عملی منصوبے پر بھی تفصیلی گفت و شنید کی گئی ۔
مویشی پروری سیکٹر کی ترقی کے لئے محکمے کی جاری کوششوں اور کسانوں کی آمدنی کو دو گنا کرنے میں اس کے رول کی ستائش کرتے ہوئے وزیر موصوفہ نے جاری اسکیموں کی نگرانی اور تجزیہ کی اہمیت پر زور دیا اور اسکیموں کے افسران کو مختص شدہ وسائل کے اثر دار اور مناسب ترین استعمال کے لئے اپنی ذمہ داریوں کے تئیں بیدار ہونے کی تلقین کی ۔ محترمہ کرشنا راج نے محسوس کیا کہ جدید سائنسی تکنیکوں کے ساتھ مویشی پروری کو منظم کرنے کےساتھ ہی محکمہ ، روایتی طریقوں سے پیداوار میں اضافہ کرنے اور ملک کے مویشیوں کی پیداواریت کو بڑھانے میں متحرک رول ادا کر سکتا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سرکاری اسکیموں کا فائدہ غریب ترین شخص تک پہنچنا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئے مختلف اسکیموں کے نفاذ میں یقینی اثر کے ساتھ اختراعی طریقے ، جو زمینی ضروریات کو پورا کریں ، اپنائے جانے چاہئیں ۔