نئی دہلی۔ ؍ستمبر۔میں ہندی سے لگاؤ رکھنے والےسبھی لوگوں اور ہم وطنوں کو آج ہندی دوس کے موقع پر اپنی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں سبھی انعام یافتگان کو میں دلی مبارکباد دیتا ہوں اور ہندی زبان کے لئے غیرمعمولی تعاون اور خدمت کرنے پر ستائش کرتا ہوں۔‘‘ لیلا موبائل ایپ’’ کے ذریعے ہندی سیکھنے کی آن لائن سہولت لوگوں تک پہنچانے کے لئے میں راج بھاشا یعنی سر کاری زبان سیکھنے کی ستائش کرتا ہوں۔
جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ ہندوستان کی آئین ساز اسمبلی کے ذریعے 14 ستمبر 1949 کی میٹنگ میں (دیونا گری رسم الخط) میں ہندی زبان کو ہندوستان کی راج بھاشا (سرکاری زبان) یونین آف انڈیا کی شکل میں قبول کیا گیاتھا۔ راشٹر بھاشا پرچار سمیتی، وردھا کی تجویز پر ا س دن کے تاریخی لمحہ کو یاد رکھنے اور ہندی کی تشہیر کے لئے 1953 سے 14 ستمبر کو ہندی دوس منایا جاتا ہے ہندی کو یونین کی سرکاری زبان بنانے کی آئین ساز اسمبلی کے فیصلے کے پیچھے آزادی کی تحریک کے دوران تمام لوگوں کو جوڑنے میں ہندی کا اہم تعاون تھا۔
مہاتما گاندھی ، سبھاش چندر بوس اور آچاریہ کا کا کالیلکر کی اپنی زبانیں ، گجراتی، بنگالی اور مراٹھی تھیں۔ لیکن ان عظیم شخصیتوں نے ہندی زبان میں ملک کو جوڑنے کی طاقت کو پہچانا تھا۔ آزادی کی تحریک کے دوران ان عظیم شخصیتوں کی قیادت میں وردھا میں قومی زبان کی تشہیر کی ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی۔
ان سے بھی پہلے سوامی دیا نند سرسوتی، اینی بیسنت اور کیشو چندر سین جیسی شخصیتوں نے ہندی زبان کو عوامی بیداری کا ذریعہ بنانے پر زور دیا تھا۔ جب کہ ان کی مادری زبان بھی ہندی نہیں تھی آزادی کے بعد اس عوامی زبان کا کامیاب استعمال مراٹھی زبان بولنے والے آچاریہ ونوا بھاوے نے بھودان تحریک کےد وران کیاتھا۔
غیرملکی نثراد دانشوروں کے ذریعے ہندی کی خدمت کرنے کی بہت سی مثالیں ہیں۔ بیلیجئم میں پیدا ہوئے فادر کامل بولیکے کی انگریزی ہندی ڈکشنری سب سے زیادہ مقبول ہے۔ ہندی زبان کے عظیم اور مشہور ادیب اور افسانہ نگار منشی پریم چند کی کہانیاں ہر ہندوستانی زبان میں دستیاب ہیں اور پڑھیں جاتی ہے۔سچ مچ میں ان کی کہانیوں میں پورا ہندوستان بستا ہے۔
ہمارے آئین کی لسانی فہرست میں ہندی سمیت22 ہندوستانی زبانیں ہیں۔ ساتھ ہی آئین میں ہندی کی تشہیر اور فروخت کے لئے کچھ ہدایات دی گئی ہیں۔ ان ہدایات کے مطابق ترقی دیئے جانے سے ہندی زبان ہندوستان کے کمپوزٹ کلچر کو ظاہر کرنے میں زیادہ مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔
دوسری ہندوستانی زبانوں کے بولنے والے ہمارے ملک کے لوگ پر جوش طریقہ سے ہندی کو اپنائیں اس کے لئے ہندی زبان بولنے والےلوگوں کو پہل کرنی ہوگی جب ہندی زبان بولنے والے لوگ دوسری ہندوستانی زبانوں کو سیکھیں گے تو دوسرے بھی ہندی سیکھنے کے لئے بے چین اور متحرک ہوں گے۔
سبھی ہندوستانی زبانوں کو مدد اور برابری کے ساتھ آگے بڑھانا ہم سب کی ذمہ داری ہے جب کوئی ہندی زبان بولنے والا دوسری زبان بولنے والے بھائی بہنوں کاوڑاکم، ست سری ا کال ، آداب یا مربی سے خیرمقدم کرتا ہے تو اسی لمحے زبان، جذبہ اور احترام کے سطح پر زور دیتا ہے۔
پوری دنیا کو ایک کنبہ سمجھنے والی‘‘وسودھیوکٹم بکم ’’ کی روا داری کا جذبہ ہندی زبان کی ایک خوبی کا حصہ ہے ملک بیرون ملک کی متعدد زبانوں اور بولیوں سے جذب کرنے کی صلاحیت ہندی زبان میں ہے۔ اس صلاحیت کا ہمیں پورا استعمال کرناچاہئے۔
ہمارے ملک میں وکیل اور ڈاکٹر کی بھی زبان زیادہ تر سمجھ میں نہیں آتی ہے لیکن اب دھیرے دھیرے تبدیلی ہورہی ہے کچھ ریاستوں میں کورٹ کچہری میں بحث کرنے کا چلن بڑھا ہے اور فیصلے بھی ہندی میں سنائے جانے لگے ہیں اسی طرح اگر ڈاکٹر انگریزی کے ساتھ ساتھ اپنی رائے یا مشورے کو دیو ناگری رسم الخط میں یا مقامی رسم الخط میں لکھنے لگیں تو مریض اور ڈاکٹر کے درمیان کی دوری کم ہوگی۔ یہ تبدیلی دیکھنے میں عام سی لگتی ہے لیکن اس کا اثر گہرا ہوگا۔ یہ طریقہ دیگر علاقوں میں بھی اپنایا جاسکتا ہے۔
ہندی ترجمہ کی نہیں بلکہ بات چیت کرنے کی زبان ہے کسی بھی زبان کی طرح ہندی بھی بنیادی سوچ کی زبان ہے مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ آج حکومت کے ملازمین اور شہریوں کو بنیادی کتاب لکھنے کے لئے انعام دیئے گئے ہیں۔
نئے اور تکنیکی الفاظ کو بنا ترجمہ کئے اپنایا جاسکتا ہے ۔ ریلوے اسٹیشن اور رجسٹرڈ جیسے لفظ بنا کسی ترجمہ کے برسوں پہلے ہندی میں ڈھل مل ہوگئے تھے۔ اسی طرح متعدد نئے الفاظ کو بھی ہندی زبان میں ملا لینا چاہئے ورنہ ایسے الفاظ کے ہندی ترجمہ سے زبان کی اہمیت کم ہوتی ہے۔ڈکشنری تیار کرنے میں آسانی اور وضاحت ہونی چاہئے آسانی کے ساتھ ساتھ ہندی زبان کے استعمال میں یکسانیت لانے سے زیادہ آسانی ہوگی۔
ہندی زبان کے ذریعہ سے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کے زیادہ مواقع فراہم ہوسکے اس سمت لگاتار کوشش ضروری ہے مجھے یہ جان کر خوشی ہوتی ہے کہ متعدد اور تکنیکی پیشہ وارانہ کورس ہندی میں پڑھائے جارہے ہیں۔
زبان کی بنیاد بچپن میں ہی مضبوط بنتی ہے اسکولی تعلیم کی ہندی کے مزاج پر لگاتار کام ہونا چاہئے۔ہندی میں بچوں کے ادب کا بڑا ذخیرہ فراہم ہو اور ساتھ ہی مختلف موضوعات میں دلچسپ کتابوں کا بڑے پیمانے پر اشاعت ہو نا ضروری ہے۔
ہم دیکھتے ہیں کہ ہندی اور دیگر ہندوستانی زبانوں کی پہنچ بہت گہری ہے ہندی اخباروں کے پڑھنے والوں کی تعداد انگریزی کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے۔ہندی ا ور دیگر ہندوستانی زبانوں میں شائع ہونے والے کئی اخباروں کا سرکولیشن انگریزی کے روزناموں کی بہ نسبت بہت زیادہ ہے۔
اسی طرح ہندی سمیت ہندوستانی زبانوں میں انٹر نیٹ کا استعمال انگریزی میں انٹر نیٹ کے استعمال سے زیادہ ہوگیا ہے۔ اندازہ ہے کہ سال2021 ہمارے ملک لوگ انگریزی سے زیادہ ہندی زبان میں انٹر نیٹ کا استعمال کرنے لگیں گے۔ اس کے نتیجہ میں انٹر نیٹ اور موبائل فون پر مبنی خدمات کا بھی ہندی کے میڈیم سے زیادہ استعمال ہوگا۔
ڈیجٹل خواندگی کو بڑھاوا دینے سے ہندی زبان کو اور زیادہ قوت ملے گی۔ راج بھاشا محکمہ کے ذریعہ ای مہا شبدھ کوش( ای ڈکشنری) کو آن لائن فراہم کرانے سے ہندی زبان کے استعمال میں مدد ملے گی۔
ہندی دنیا کے بازار میں ایک اثر انداز ہونے والی زبان بن کر ابھر رہی ہیں اس بازار کے لئے دنیا کی سب سے بڑی کمپنیاں ہندی کو دھیان میں رکھ کر سہولتیں فروغ دے رہی ہیں۔ کمپیوٹر پروگرامنگ کے جان کاروں کا ماننا ہے کہ کمپیوٹنگ لینگویج کے لئے ہندی ایک معقول زبان ہے۔ دیوناگری رسم الخط کا سائنسٹیفک ہونا بھی سراہا جاتا ہے۔
عالمی بازار میں ہندی کی ساکھ کے سبب کامیاب غیرملکی فلموں کی ہندی دبنگ پیش کی جاتی ہے۔ ایک طرف غیرملکی زبان کی تفریح اور سازو سامان ہندی زبان بولنے والے لوگوں کے لئے تیار کی جارہی ہیں تو دوسری طرف ہندی زبان میں بنی فلموں اور ٹی وی پروگراموں کی مقبولیت پوری دنیا میں بڑھ رہی ہے۔
ساتھ ہی باہر کے ملکوں میں ہندی سیکھنے والوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ کئی ملکوں میں تقریبا175 یونیورسٹیوں میں ہندی پڑھائی جارہی ہے۔ حال ہی میں بیلا روس کے صدر مجھ سے ملے تھے انہوں نے مجھے بتایا کہ اس مہینے سے بیلا روس کی اسٹیٹ یونیورسٹی میں ہندی پڑھائی جائے گی۔صدرجمہوریہ نے کہا کہ زبانیں ہمیشہ جوڑتی ہیں اور میں ایک بار پھر آپ سب کو ہندی دوس کے موقع پر نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔