نئی دہلی۔۔ مکانات اور شہری امور کی وزارت گزشتہ دو برسوں کے دوران شروع کئے گئے متعدد نئے شہری مشن کے تحت شہری بنیادی ڈھانچہ کے پروجیکٹوں پر تیزی کے ساتھ عمل درآمد کو فروغ دینے کے لئے بازار سے قرض لینے پر غور کررہی ہے۔ مکانات اور شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے آج یہاں تیز رفتار شہر کاری کے چلینجز اور مواقع کے موضوع پر ‘‘ پبلک افیئرس فورم آف انڈیا’’ سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ گزشتہ طویل عرصے سے جمع ہونے والی بنیادی ڈھانچے کی شدید قلت پر قابو پانے کے لئے بڑے پیمانے سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ متعدد مالی ضرورتوں اور نئے شہری مشن کے تحت مقررہ اہداف کو پورا کرنے کے لئے فنڈز کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے ہم بازار کے وسائل کو استعمال کرنے پر غور کررہے ہیں۔ ہم نے سال 2022 تک فنڈز کی ضرورت اور یقینی طور پر دستیاب ہونے والے فنڈز کا تجزیہ کیا ہے۔ یقینی طور پر دستیاب فنڈز کی آمد کو یقینی بنانے کے لئے بازار کو دستک دینے کے لئے خصوصی مقاصد کے لئے وضع کردہ پروگرام ( ایس پی وی) کا قیام ابھی زیر غور ہے۔ جو ں ہی یہ تصور حتمی شکل اختیار کرلے گی ہم اس کو مناسب انداز میں آگے لےجائیں گے۔
جناب ہردیپ سنگھ پوری نے یقین دلایا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی والی حکومت نئے شہری ہندوستان کو حقیقت بنانے کے لئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑے گی اور ٹیم انڈیا کے حقیقی جذبے کے ساتھ ریاستو ں اورشہروں کی حکومتوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کام کرے گی۔
ایسا ہندوستان میں فی الحال یقینی طور پر ہورہا ہے اور شہری ہندوستان اس دلچسپ اور چیلنج سے بھرے سفر کا ایک جزو لا نیفک ہے۔ مجھے پورا اعتماد ہے کہ کامیابی ہندوستان کے لوگوں کے ساتھ رہے گی۔
شہری گورننس، منصوبہ بندی اور عمل درآمد کو مزید بہتر بنانے کے لئے جاری کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب ہردیپ سنگھ پوری نے اعلان کیا کہ جواہر لال نہرو قومی شہری جدید کاری مشن( جے این این یو آر ایم) کے نفاذ اور نتائج کا ایک جامع تجزیہ کیاجائے گا۔ تجزیہ کے اس عمل سے مختلف مقاصد کی تکمیل ہوگی کیونکہ شہری سیکٹر میں نمایاں تبدیلی لانے کے لئے یہ پہلی منظم کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجزیے کے ضوابط اور شرائط میں جے این ا ین یو آر ایم کے مقررہ اہداف کو حقیقت میں بدلنا ،شہری گورننس کو مزید بہتر بنانا تاکہ اصلاحات کے عمل کو نافذ کیاجاسکے، نیز طبعیی اور مالی پیش رفت میں کمی کی وجوہات کو تلاش کرنا جیسے امورشامل ہیں۔ اس تجزیے سے شہروں اور ریاستوں کی حکومتوں کو شہری جدید کاری کے عمل میں سود مند رہنمائی فراہم ہوگی۔
جے این این یو آر ایم کا نفاذ 2005 تا 2014 کی مدت کے دوران عمل میں آیا تھا۔ سابقہ حکومت کے ذریعہ اس پر لگام لگادی گئی تھی تاہم ہم موجودہ حکومت نے مخصوص معیار کی بنیاد پر بعض نامکمل پروجیکٹوں کو مالی امداد فراہم کرنا جاری رکھا تاکہ وہ پروجیکٹ مکمل ہوجائیں۔
نئے شہری مشن کے اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ اسمارٹ سٹی مشن، امرت اور پردھان منتری آواس یوجنا( شہری) جیسے نئے مشن محض دوسال پہلے شروع کئے گئے تھے لیکن زمینی سطح پر قابل ذکر کام دیکھنے کو مل رہا ہے۔ سینکڑوں پروجیکٹ نفاذ کے عمل میں ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اگلے چند مہینے میں اس کے اثرات دکھائی دیں گے۔ انہوں نے اس بات پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا کہ مقررہ اہداف کو طے شدہ وقت میں حاصل کرلیا جائے گا۔ اپنی بات کو درست ثابت کرنے کے لئے وزیر موصوف نے 2014 تا 2017 کی کارکردگی اور پہلے کے دس سال کی کارکردگی کا جائزہ پیش کیا۔
موجودہ حکومت کے شہری ترقیاتی طریقہ کار میں کلی تبدیلی کا ذکر کرتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ مختلف نئے شہری مشن کے تحت شہری بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے شہری سطح کا ا یکشن پلان دہلی میں نہیں تیار کیا گیا ہے بلکہ تمام ایکشن پلان زمینی سطح پر تیار کئے گئے ہیں اور عام شہریوں اور شہر کی حکومتوں کی آرزؤوں کی یہ ایک اجتماعی کوشش ہے۔ ان منصوبوں کی ملکیت انہی کی ہے دہلی کی نہیں ہے۔ لہذا وقت مقررہ پر ان منصوبوں کے نفاذ کو یقینی بنانا اب ان کا فرض ہے۔
جناب پوری نے اعلان کیا کہ متعدد شہری مشنوں کے متعلقہ وزیروں کے ساتھ ایک اعلی سطحی وسط مدتی جائزہ کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کا قومی کنکلیو منعقد کیا جائے گا تاکہ ایک دوسرے کے فائدے کے لئے اپنے تجربات کو باہم ساجھا کرسکیں اور مقررہ وقت میں تیزی کے ساتھ پروجیکٹوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے بامعنی بحث ہوسکے۔