نئی دہلی۔؛ پاکیزگی سے بھرپوروارانسی میں صاف ستھرے گھاٹوں میں گنگا کے پانی کو آلودگی سے پاک بنایا جائے گا۔ نمامی گنگے پروگرام کے تحت اس علاقے کے چاروں طرف سے آنے والی آلودگی پر قابو پایا جائے گا اور گھاٹوں کی صفائی ستھرائی کو یقینی بنایا جائے گا۔ وارانسی میں صاف ستھری گنگا سے متعلق قومی مشن کے ذریعے شہر کو دریائی آلودگی سے نجات دلانے کے لیے گندے پانی کو صاف ستھرا بنانے کے پلانٹس سے لے کر گھاٹوں میں بہتری لانےاور دریا کو صاف ستھرا بنانے کے لیے مقررہ وقت کے اندر اندر بہت سے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
پانی کو صاف کرنے کے محاذ سے وارانسی قصبے میں فی الحال 300 ایم ایل ڈی پانی صاف کیا جاتا ہے، جس کے بارے میں امید ہے کہ 2030 تک یہ مقدار 390 ایم ایل ڈی ہوجائے گی۔ پانی کو صاف کرنے کے موجودہ تین پلانٹس دینا پور، بھگوان پور اور ڈی ایل ڈبلیو کی صلاحیت محض 102 ایم ایل ڈی ہے۔ جبکہ باقی پانی ورونا اور اسی دریاؤں کے ذریعے دریائے گنگا میں براہ راست چلا جاتا ہے۔ اس خلا کو پر کرنے کے لیے دینا پور میں 140 ایم ایل ڈی، ایس ٹی پی اور گوئیتھا میں 120 ایم ایل ڈی ایس ٹی پی کی تعمیر کی جارہی ہے۔ یہ تعمیر جاپان کی بین الاقوامی تعاون ایجنسی جے آئی سی اے کے ذریعے کی جارہی ہے۔ یہ پروجیکٹ اپنی تعمیر کے آخری مرحلے میں ہے اور مارچ 2018 سے پہلے تیار ہوجائیں گے۔ اس کے علاوہ رمنا میں 50 ایم ایل ڈی ایس ٹی پی کا کام بھی تفویض کردیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ کے لیے رعایتی معاہدے پر بھی دستخط کردئیے گئے ہیں۔ لہٰذا مجموعی طور پر ان ایس ٹی پی سے 412 ایم ایل ڈی کی ، پانی صاف کرنے کی صلاحیت پیدا ہوجائے گی، جو پانی صاف کرنے کی 2035 تک کی ضرورت پوری کئے جانے کے لیے کافی ہے۔
ایک صاف ستھری گنگا کا کام اس وقت تک مکمل نہیں ہوسکتا، جب تک کہ اس کے آس پاس کے علاقوں کو بھی صاف نہ کیا جائے ۔ اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے حکومت ہند نے پچھلے سال نمامے گنگے پروگرام کے تحت وارانسی کے 84 وراثتی گھاٹوں پر صفائی ستھرائی کا کام شروع کیا، جس کے مثبت نتائج ظاہر ہوچکے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ 153 عوامی بیت الخلا کی تعمیر کا کام بھی تفویض کیا گیا ہے، جس پر تقریباً 20 کرور سات لاکھ روپے کی لاگت آئے گی۔ ان میں سے 109 بیت الخلا تعمیر بھی کئے جاچکے ہیں، جنہیں ہر روز 15 ہزار سے 20 ہزار لوگ استعمال کرتے ہیں۔ 26 مقامات پر گھاٹوں کو بہتر بنانے کا کام بھی کیا جارہا ہے اور بہت سی جگہوں پر مرمت کا کام بھی کیا جارہا ہے۔ چار گھاٹوں پانڈے پور، ندیسر، بھوانیہ پوکھرن اور کونیا پر کپڑے دھونے کی وجہ سے ہونے والی آلودگی سے نجات حاصل کرنے کے لیے ان گھاٹوں کی تجدید بھی کی جارہی ہے۔ جبکہ بہت سی دھوبی برادریوں کو نئے گھاٹوں پر منتقل کردیا گیا ہے۔