19.4 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہندوستانی بحریہ کے تلاش اور بچاؤ آپریشن جاری

Urdu News

نئی دہلی، ۔جنوب مشرقی بحر عرب اور ایل ایم جزائر  میں انتہائی سنگین بحری طوفان ’’ اوکھی‘‘  کے بعد 4دسمبر 2017  کو ہندوستانی بحریہ کے  تلاش اور بچاؤ آپریشن پانچویں رو ز بھی جاری رہے ۔ اس سلسلے میں  تمام متاثرہ جزائر  کی راحت اور معاونت کے لئے  ویسٹرن نول کمانڈ  کے  مشہور بحری جہاز آئی این ایس چنئی ، کولکتہ اور تری کنڈ  سمیت  آٹھ بحری جہازوں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ اس کےساتھ ہی جنوبی بحریہ کی کمان   کی صوابدید  پر معین تمام طیاروں  بشمول  مشرقی بحری کمان کے   مرمت اور دیکھ بھال کے کاموں پر مامور   طیاروں کو بھی  بحریہ کے تلاش اور بچاؤ آپریشن  کے کاموں میں لگالیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے  تین دسمبر کو منی کوئے  میں  آفات کے بعد  راحت  کا سامان   تقسیم کیا گیا۔  جبکہ  4دسمبر کو  کوارتّی اور کالپینی میں  راحت کا سامان تقسیم کیا گیا ۔  ہندوستانی بحریہ کے جہاز شاردا اور چنئی کے ذریعہ یہ راحت کا سامان بہم کرایا گیا ۔ راحت کے اس چارٹن وزنی سامان میں   خشک اشیا  مثلاََ چاول ،دال ، نمک ، آلو  اور پیاز جیسی اشیا شامل ہیں جبکہ  پانی  ، کمبل ، رین کوٹ  استعمال کرکے پھینک دئے جانے والے کپڑے  مچھر مار نیٹ   اور دھریاں بھی  تقسیم کی گئیں ۔  یہ اشیا آئی این ایس دویپر کاشک   اور نول ڈیٹیچمنٹ منی کوائے کے ذریعہ تقسیم کی گئیں ۔ اس کے ساتھ ہی خشک اشیا  ،تیار کھانا بھی ہندوستانی بحریہ کے ہیلی کاپٹروں کے ذریعہ   کراوتی  میں  کھڑے  آئی این ایس دویپرکاشک سے   جزیرہ  بترا کو بھیجا جارہا ہے ۔ نول ڈیٹیچمنٹ  منی کوائے  کا بحری عملہ بھی  سڑکوں کی صفائی   اور مقامی آبادی کو  کھانا  اور راشن فراہم کرانے کے کام میں مقامی آبادی اور مقامی انتظامیہ کی مدد کررہا ہے۔

          آئی این ایس کولکتہ نے  جزیرہ بترا سے  70  میل دور کوین آئی لینڈ  میں   ماہی  گیری کشتی سے  9  افراد کی جان بچائی  ۔  اس کشتی کے 15 دنوں سے لاپتہ ہوجانے کی خبرتھی ۔ تلاش کے بعد پائی گشتی کا عملہ  تسلی بخش حالت میں  پایا گیا اور جہاز کی جانب سے   غذا ، پانی  اور دیگر اشیائے ضروریہ  کی مانگ فوری طور سے پوری کی گئی ۔ ان کے کہنے پر سازگار موسم میں  دو گھنٹے تک  اس کشتی کا   حفاظت کے مقصد سے  تعاقب کیا گیا۔ کشتی پر مامور  تمام افراد  کوچی کے تھوپم پاڈی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں ۔

          علاوہ ازیں   کوچی کا ایک بحری سی کنگ ہیلی کاپٹر   کوارتی جزیرے میں  معین کیا گیا ہے ۔اس ہیلی کاپٹر کو   مختلف جزائر کے درمیان افراد اور اشیا کی منتقلی کے لئے استعمال کیا جارہا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی آئی این ایس کالپینی ان 11  ماہی گیروں کو   کوچی  لے کر پہنچا جنہیں   آئی این ایس جمنا اور آئی این  ایس نریکشک کے ذریعہ بچایا گیا تھا۔ آئی این ایس شاردل    ایچ اے ڈی آر کا تمام سامان لے کر منی کوائے کے لئے روانہ ہوچکا ہے۔ یہ جہاز غوطہ خورٹیموں اور تلاش اور بچاؤ کے مزید آپریشنوں کے لئے بحری ہیلی کاپٹروں سے لیس ہے ۔ راحت کا یہ سامان سات دنوں تک دو ہزار افراد کے لئے کافی ہوگا۔  ایل اے ایم کے تمام جزائر ہندوستانی بحریہ کے جہازوں اور   طیاروں کی پہنچ میں ہیں ، جہاں سے بچاؤ اور راحت کا کام پورے زوروشور سے جاری ہے ۔ ہندوستانی بحریہ   ایل وایم کے تمام جزائر میں انتہائی تیز رفتاری کے ساتھ حالات کو معمول پر لانے کے لئے کام کررہا ہے ۔بحریہ کے بروقت اورفوری اقدامات کے نتیجے میں   سمندر میں  پھنسی ہوئی 148  جانوں کو بچایا جاسکا ہے ، جن میں وہ 11  ماہی گیر بھی شامل ہیں ،جنہیں  جمنا  ، نریکشک  اور ساگر دھونی نامی بحری جہازوں کے ذریعہ بچاکر 4دسمبر کو  آئی این ایس کالپینی کے  ذریعہ   ساحل پر پہنچایا گیا تھا ۔ مزید برآں    جنوب مشرقی  بحر عرب   اور ایل اینڈ ایم  جزائر  کے  سنگین ترین بحری طوفان   سے متاثر   5000 شہریوں کو   راحت اور بچاؤ  کا سامان دستیاب کرایا  گیا ہے۔

          ہندوستانی بحریہ کے تمام جہاز تلاش اور بچاؤ کے آپریشن جاری رکھیں گے  اور حالات کو معمول پر آنے تک راحت کا سامان پہنچاتے رہیں گے۔ راحت اور بچاؤ  کی یہ سرگرمیاں  مرکزی ایجنسیوں  کے تال میل کے ساتھ جاری رکھی جارہی ہیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More