نئی دہلی، زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے آج نئی دہلی میں منعقد چوتھی آسیان بھارت زرعی وزرا کی میٹنگ سے خطاب کیا۔ جناب سنگھ نے کہا کہ بھارت کے 1.35 بلین افراد ملک کی 69 ویں یوم جمہوریہ تقریبات میں مہمانانِ خصوصی کے طور پر آسیا ن لیڈروں کا خیرمقدم کرنے کے خواہش مندہیں۔بھارت پائیدار ترقی سےمتعلق آسیان کمیونیٹی ویژن 2025 اور یو این 2030 ایجنڈے کے نفاذ کے مطابق دیہی علاقوں کی ترقی اور غربت کے خاتمے کے لئے آسیان ملکوں کے ساتھ کام کرنے کے تئیں عہد بستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں پائیداور جامع ترقی کو یقینی بنانے کے لئے دیہی ترقی اور غربت کے خاتمہ ، زراعت ، سماجی فلاح و بہبود اور ترقی ا ور صحت وغیرہ شعبوں میں آسیان اداروں کے ساتھ قریبی مختلف النوع شعبہ جاتی تعاون کی سمت میں کام کرنے کے منتظر ہیں۔
میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ آسیان رکن ممالک کے معزز ز رعی وزرا اور سینئر سرکاری افسران اور وفود کا خیر مقدم کرکے مجھے بہت خوشی ہورہی ہے اور مجھے اس بات پر بھی خوشی ہے آ ج میں یہاں اپنے آسیان دوستو کے درمیان ہوں اور خوشگوار موقع پر آپ سے خطا ب کررہا ہوں۔ بھارت ہمیشہ سے آسیان ملکوں کے ساتھ ملکر کام کرنے کا خواہش مند رہا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ گزشتہ سالوں میں حاصل کردہ ترقی پر ہم تعمیر کرسکتے ہیں اور خطے کے عوام کے لئے امن ، ترقی اور خوشحالی لانے میں اپنی شراکت داری کی مکمل صلاحیت کا ہم احساس کرسکتےہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ آسیان خطے کے لئے بھارت کا جو ویژن ہے اسے متعدد مواقع پر وزیراعظم ہند نے آسیان کے لیڈروں کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ 15 ویں بھارت آسیان اجلاس میں شرکت کے لئے اپنے حالیہ منیلا دورہ کے دوران انہوں نے آسیان ملکوں کے ساتھ مل کر کام کرنے سے متعلق ہندستان کی عہد بستگی کا اعادہ کیا تھا تاکہ ہمارے مشترکہ اہداف اور مقاصد کو سمجھا جاسکے۔ ہمارے وزیراعظم کے الفاظ میں آسیان کی شروعات ایک عظیم عالمی تقسیم کے دور میں ہوئی ، لیکن آج جب کہ آسیان اپنا گولڈن جوبلی کا جشن منارہا ہے ، یہ امید کی ایک روشن مینار ، امن اور خوشحالی کی ایک علامت کے طور پر چمک رہا ہے۔ بھارت کے 1.35 بلین افراد ملک کی 69 ویں یوم جمہوریہ کی تقریبات میں اپنے مہمانان خصوصی کے طور پر آسیان لیڈروں کا خیر مقدم کر نے کے خواہش مند ہیں۔ ۔بھارت پائیدار ترقی سےمتعلق آسیان کمیونیٹی ویژن 2025 اور یو این 2030 ایجنڈے کے نفاذ کے مطابق دیہی علاقوں کی ترقی اور غربت کے خاتمے کے لئے آسیان ملکوں کے ساتھ کام کرنے کے تئیں عہد بستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں پائیداور جامع ترقی کو یقینی بنانے کے لئے دیہی ترقی اور غربت کے خاتمہ ، زراعت ، سماجی فلاح و بہبود اور ترقی ا ور صحت وغیرہ شعبوں میں آسیان اداروں کے ساتھ قریبی مختلف النوع شعبہ جاتی تعاون کی سمت میں کام کرنے کے منتظر ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ زراعت اور غذائی تحفظ حکومت ہند کی توجہ والے اولین شعبوں میں سے ایک ہیں اور ہمارا بنیادی مقصد ماحولیات دوست ماحول میں سستی قیمت پر لوگوں کو خوراک اور غذائی تحفظ فراہم کرنے کو یقینی بنانا ہے۔ ہمارے خطے کے تناظر میں زراعت خصوصی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ہماری زیادہ تر آبادی اپنے ذریعہ معاش کے حصول کے لئے اسی پر منحصر ہے۔ زراعت میں ترقی ہماری ابھرتے ہوئے مینوفیکچرنگ کے شعبے کو خام مواد کی سپلائی میں ایک اہم رول ادا کرتی ہے۔ بھارت میں زرعی شعبے سے دیہی لوگوں اور نوجوانوں کی 58 فی صد سے زائد آبادی کو روگار فراہم کرتا ہے کیونکہ ان کے ذریعہ معاش کا یہی وہ بنیادی ذریعہ ہے اس کے علاوہ یہ شعبہ صنعت کاری کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے ۔ بھارت میں زراعت اور متعلقہ شعبوں میں بڑی چھلانگ لگائی ہے۔