نئی دہلی: وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں این سی سی ریلی سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ این سی سی کا ہر ایک کیڈیٹ اپنی صلاحیت اور شناخت کے ساتھ اس اجتماع میں آیا ہے ۔ تاہم ایک مہینے کے دوران نئی دوستی بنی ہوگی اور ایک دوسرے سے بہت کچھ سیکھا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ این سی سی کے کیمپ میں ہر نوجوان کو ہندوستان کے مختلف ثقافتوں کے بارے میں بتایا جاتا ہے ۔ وہ لوگ ہر نوجوان کو ملک کے لیے کچھ کرنے کی ترغیب دیتے ہیں ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ جذبہ جسے این سی سی کیمپ میں سکھایا گیا ہے ، وہ کیڈیٹ کے ساتھ تاعمر رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کیڈیٹ کور یونیفارم یا یونیفارمیٹی کے لیے نہیں ہے بلکہ اتحاد کے لیے ہے ۔ این سی سی کے ذریعہ ہم ایسی ٹیم تیار کرتے ہیں جو مشن موڈ میں کام کرتی ہے اور دوسروں کو ترغیب دیتی ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ این سی سی نے سات شاندار دہائیاں مکمل کر لی ہیں اور متعدد لوگوں میں مشن کا جذبہ پیدا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اسی کا جشن منارہے ہیں جسے ہم نے حاصل کیا ہے اور اس کے بارے میں غور و فکر کر رہے ہیں کہ کیسے این سی سی کے تجربات کو آنے والے برسوں مزید مؤثر بنایا جائے ۔ وزیر اعظم نے تمام شراکت داروں سے اپیل کی کہ وہ اگلے پانچ برسوں کے لائحہ عمل کے بارے میں سوچیں ، جب این سی سی 75 برس کا ہوجائے گا۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے زور دے کر کہا کہ اب ہندوستان کے نوجوانوں نے بدعنوانی کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی اور کالے دھن کے خلاف لڑائی نہیں رکے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ لڑائی ہندوستانی نوجوانوں کے مستقبل کی لڑائی ہے ۔
وزیر اعظم نے کیڈیٹ سے اپیل کہ وہ بھیم ایپ کے ذریعہ ڈیجیٹل لین دین کو فروغ دیں اور اس پلیٹ فارم میں شامل ہونے کے لیے دوسروں کو ترغیب دیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ شفافیت اور جوابدہی کی سمت میں ایک قدم ہے۔ ایک بار ہندوستان کا نوجوان کسی چیز کے بارے میں طے کر لے تو ساری چیزیں ممکن ہوجاتی ہیں ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے پہلے لوگوں کا یقین تھا کہ امیروں اور طاقت ور افراد کو کچھ نہیں ہوتا ہے لیکن انہوں نے کہا کہ آج حالات بدل گئے ہیں ۔ وہ لوگ جو وزراء اعلی رہے ہیں ، اپنی بدعنوانی کے باعث آج جیلوں میں ہیں ۔
آدھار کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس نے ہندوستان کی ترقی میں زبردست طاقت فرہم کی ہے ۔ پہلے جو غلط ہاتھوں میں چلی جاتی تھی اب سیدھے مستفیدین کے پاس جارہی ہے ۔