17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہندوستان کی آبی شاہراہوں کی اتھارٹی نے گنگاپر جل مارگ وکاس پروجیکٹ کے لئے عالمی بینک کے ساتھ پروجیکٹ سمجھوتے پر دستخط کئے

Urdu News

نئی دہلی: ہندوستان کی آبی شاہراہوں کی اتھارٹی آئی ڈبلیواے آئی  نے آج عالمی بینک کے ساتھ ایک پروجیکٹ سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں، جبکہ عالمی بینک نے جل مارگ وکاس پروجیکٹ (جے ایم وی پی) کے لئے وزارت خزانہ کی اقتصادی امور کے محکمے کے ساتھ 375 ملین امریکی ڈالر کے قرض کا سمجھوتہ کیا ہے۔

سمجھوتے پر دستخط معاشی امور سے متعلق کابینی کمیٹی کی منظوری کے بعد کئے گئے ہیں۔اس کا مقصد وارانسی سے ہلدیہ کے لئے قومی آبی شاہراہ  -1 (دریا گنگا) پر جہاز رانی کی صلاحیت سازی میں اضافہ کرنے کے لئے 800 ملین امریکی ڈالر جے ایم وی پی کا نفاذ ہے۔ باقی رقم 380 ملین امریکی ڈالر بجٹ الاٹ مینٹس سے حکومت ہند کے کاؤنٹر فنڈ کے ذریعے حاصل کی جائے گی اور مزید 45 ملین امریکی ڈالر سرکاری نجی طریقہ کار کے تحت پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت سے حاصل کی جائے گی۔

جل مارگ وکاس پروجیکٹ جو مارچ 2023 تک مکمل کرلیا جائے گا۔ عالمی بینک کی مالی اور تکنیکی امداد سے نافذ کیا جارہا ہے۔ اس  پروجیکٹ سے قومی آبی شاہراہ -1 پر 2000-1500 ٹن کی صلاحیت کے ساتھ جہازوں کی کاروباری نقل و حمل ہوسکے گی۔

قومی آبی شاہراہ -1 پروجیکٹ کے چالوہونے اور اس کی فروغ سے 46 ہزار تک براہ راست روزگار کے موقع پیدا ہوں گے اور بلاواسطہ طورپر 84ہزار روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ روزگار کے یہ مواقع اترپردیش، بہار، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال میں پیدا ہوں گے۔پروجیکٹ میں وارانسی ، ہلدیہ اور صاحب گنج میں آبی راستہ اور کثیر ماڈل ٹرمنلز کا فروغ شامل ہے۔ اس سے دریا میں جہاز رانی نظام کو استحکام ملے گا اوردریا کی اطلاعات کا جدید نظام مضبوط ہوگا۔

جل مارگ وکاس پروجیکٹ(جے ایم وی پی) ایک ماحول دوست ایندھن سے پاک اور ٹرانسپورٹ کا سستا متبادل  نظام فراہم کرے گا۔ مجوزہ ایسٹرن فریٹ کاریڈور اور قومی شاہراہ-2کے ساتھ قومی آبی شاہراہ-1 نے مشرقی ٹرانسپورٹ کاریڈور آف انڈیا نے قائم کیا ہے، جو کولکاتہ بندرگاہ اور انڈو- بنگلہ دیش پروٹول روٹ کے ذریعے قومی راجدھانی خطے کو مشرق اور شمال مشرق ریاستوں سے جوڑے گا اور بنگلہ دیش، میانمار، تھائی لینڈ، نیپال اور دیگر مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیائی ملکوں کے لئے ایک رابطہ کا کام کرے گا

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More