نئی دہلی، ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ) نیز ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت ڈاکٹر مہیش شرما نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ حکومت ایک اسکیم کو لاگو کر رہی ہے ، جس کا نام ‘‘ فن کاروں کو پنشن دینے اور مالی امداد فراہم کرنے کی اسکیم ( ایس پی ایم اے اے ) ’’ ہے ۔ اس اسکیم کا مقصد ان بزرگ آرٹسٹوں ، فن کاروں اور اسکالروں کی مالی ، سماجی اور اقتصادی صورت حال کو بہتر بنانا ہے ، جنہوں نے اپنی سرگرم زندگی اور عمر کے دوران آرٹ اور ادب کے مخصوص شعبوں میں گراں قدر تعاون دیا ہو یا آرٹ اور ادب کے شعبوں میں اب بھی قیمتی تعاون پیش کر رہے ہیں لیکن مشکل اور تنگ دستی کی زندگی گذار رہے ہیں ۔ اس اسکیم کے تحت ایسے فن کاروں اور اسکالروں اور ان کے رفیق حیات کو طبی امداد کی سہولت بھی ہے ۔ ان کو حکومت کی آسان اور سستی حفظان صحت کی اسکیم کے تحت شامل کیا گیا ہے ۔
اس اسکیم کے تحت مجاز اور اہل بننے کے لئے شرط ہے کہ درخواست کنندہ فنکار کی آمدنی ( بشمول رفیق حیات کی آمدنی ) 4000 روپئے ماہانہ یا 48000 روپئے سالانہ سے زائد نہ ہو ، اس میں حکومت ( متعلقہ ریاستی حکومت / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ اور ثقافت کی وزارت ) کے ذریعہ مستفیدین کو دی جانے والی پنشن کی امدادی رقم شامل نہیں ہے ۔ علاوہ ازیں ، درخواست کنندہ فنکار کی عمر 60 برس سے کم نہ ہو ۔ ( رفیق حیات کی صورت میں یہ لاگو نہیں ہے ) اور درخواست کنندہ فنکار کو متعلقہ ریاستی حکومت / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کی جانب سے کم از کم 500 روپئے ماہانہ پنشن مل رہی ہو ۔
مستفید فن کار کی موت کی صورت میں مالی امداد کو ان کے رفیق حیات کے نام منتقل کر دی جاتی ہے ۔
ایس پی ایم اے اے اسکیم کے تحت گذشتہ برسوں کے دوران تقسیم کی گئی رقم کی تفصیل درج ذیل ہے :
مالی سال |
تقسیم کی گئی کُل رقم ( کروڑ روپئے میں ) |
مستفیدین کی تعداد |
2014-2015 |
15.63 |
2967 |
2015-2016 |
13.86 |
2788 |
2016-2017 |
13.17 |
3376 |
ایس پی ایم اے اے کے تحت دی جانےو الی رقم میں اضافہ کرنے کے لئے بعض تجاویز وزارت کو موصول ہوئی ہیں لیکن فی الحال یہ معاملہ حکومت کے زیر غور نہیں ہے ۔