17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب آر کے سنگھ نے کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں میں پیداہونے والی فلائی ایش

Urdu News

نئی دہلی، بجلی اور نئی نیز قابل تجدید توانائی    کے وزیر مملکت آزادانہ چارج   جناب آر کے سنگھ نے   ویب سائٹ پر مبنی   جائزہ نظا  م اور فلائی ایش   موبائل ایپلی کیشن   کی یہاں  شروعات کی ، جسے  ایش ٹریک کا نام دیا گیا ہے۔    ان پلیٹ فارموں کے ذریعہ  کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کے ذریعہ پیدا کی جانے والی    راکھ   کے بہتر   انتظام میں مدد ملے گی ۔  کیونکہ اس سے    پیدا کرنے والوں  (تھرمل پاور پلانٹوں)اور راکھ کو استعمال کرنے والوں یعنی    کنٹریکٹروں   اور  سیمنٹ پلانٹوں کے درمیان بہتر   تا ل میل   قائم ہوسکے گا ۔

 اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے جناب آر کے سنگھ نے کہا کہ    فلائی ایش کا مناسب بندوبست    نہ صرف  ماحولیات کے لئے اہمیت رکھتا ہے بلکہ   ہمارے لئے بھی اس کی بڑی اہمیت ہے  کیونکہ بجلی گھروں کے ذریعہ پیدا کی جانے والی راکھ  زمین کے بہت سے حصے کو گھیر لیتی ہے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ  اس وقت فلائی ایش کا  63 فی صد حصہ استعمال کیا جارہا ہے جبکہ  100 فی صد   فلائی ایش  استعمال کرنے کا نشانہ  مقرر کیا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس کے لئے ضروری ہے کہ   لوگو ں میں   تعلیم اور آگاہی پیدا کی جائے۔   انہوں نے کہا کہ   سڑک کے ٹھیکیداروں اور تعمیراتی انجینئروں کو چاہئے کہ وہ   تعمیراتی کاموں میں فلائی ایش کے    استعمال کے   فائدہ کے بارے میں جانیںَ  ۔ جناب  آر کے سنگھ نے طلبا سے کہا کہ وہ فلائی ایش کے ذریعہ  تعمیر کی جانے والی  سڑکوں کی فی کلو میٹر کی لاگت     کا تخمینہ  لگائیں ۔ ا نہوں نے کہا کہ  اگر یہ مہنگی پڑتی ہے تو پھر ٹیکس کے ڈھانچے، سبسڈیز  اور  ٹرانسپورٹیشن خدمات کے ذریعہ اس لاگت کو کم کرنے کے لئے  اقدامات کرنے چاہیئں۔  اسی طرح   جناب سنگھ نے   اس ضرورت کو بھی اجاگر کیا کہ سیمنٹ پلانٹوں میں فلائی ایش  کے استعمال کی  حوصلہ افزائی کی  حکمت عملی  مرتبے  کی جائے۔

 ڈاٹا کا تجزیہ کرتے ہوئے   جناب سنگھ نے کہا کہ     قال تجدید  تونائی کے بڑھتے ہوئے استعمال کے باوجود کوئلہ ہنستان میں بجلی سیکٹر میں ایک  وسیلے کے طور پر برقرار رہے گا۔   انہوں نے کہا کہ دراصل  معیشت کی ترقی کرنے کے ساتھ ساتھ   کوئلہ کا استعمال بڑھتا جائے گا۔

 اس موقع پر اظہار  خیال کرتے ہوئے بجلی  کے  محکمے کے سکریٹری  جناب  اجے کمار  بھلا نے کہا کہ  معیار کو دیکھا جائے تو دوسرے ملکوں کے مقابلے میں ہندستانی کوئلے  میں راکھ کا جزو کہیں زیادہ ہوتا ہے۔  انہوں نے تجویز کیا کہ   ضرورت اس بات کی ہے کہ    بجلی پلانٹوں میں  لائے جانے سے پہلے  کوئلے کو ان کی   پیداوار کی اصل جگہ ہی دھو دیا جائے گا۔  اس کے علاوہ جناب اجے کمار نے    بجلی پلانٹوں کی صلاحیت میں اضافہ کے لئے   اور  راکھ کی پیداوار کو کم کرنے کے لئے    آر اینڈ ڈی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔     انہوں نے کہا کہ  ہمارا   منتر یہ ہونا چاہئے  کہ ‘راکھ  کم سے کم  پیدا کی جائے اور اسے استعمال زیادہ کیا جائے۔ انہوں نے اس پروجیکٹ کو مکمل حمایت دینے کے لئے نیتی آیوگ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

اس موقع پر موجود    نیتی آیوگ کے ممبر ڈاکٹر  وی کے  شریواستو   ، بجلی کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ شالنی پرساد،   ماحولیات ، جنگلات  اور آب ہوا کی تبدیلی    کی وزارت میں   ایڈیشنل سکریٹری جناب ارون کمار مہتہ    ، سی ایم ڈی ،  این ٹی پی سی ،  جناب  گردیپ سنگھ    ، بجلی کے جوائنٹ سکریٹری انیردھا کمار  ، بجلی کے ڈائریکٹر جناب  ایچ ایس  پروتھی،   اور دیگر    معززین بھی موجود تھے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More