نئی دلّی ، بھارت میں اسرائیل کے سفیر جناب ڈینئل کارمن نے آج یہاں شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ) ، وزیر اعظم کے دفتر ، عملے ، عوامی شکایات اور پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی ۔ میٹنگ کے دوران اسٹارٹ اَپ ، خوراک کی ڈبہ بندی ، اختراعات اور ٹیکنا لوجی سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف معاملات پر تبادلۂ خیال کیا گیا ۔
اسرائیل کے سفیر نے بتایا کہ میزورم میں اسرائیلی مہارت کے اشتراک سے زراعت کے لئے ایک مرکز کا افتتاح اِس سال 7 مارچ کو کیا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ شمال مشرقی خطے میں پہلا ایسا مرکز ہے ، جو اسرائیلی اشتراک کے ذریعے قائم کیا جا رہا ہے ۔ 8-10 کروڑ کی لاگت سے قائم یہ مرکز پوری طرح ترش پھلوں کی ڈبہ بندی کے لئے ہے ۔ یہ پروجیکٹ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت ، اسرائیلی حکومت اور میزورم کی ریاستی حکومت کے سہ فریقی اشتراک کے ساتھ قائم کیا گیا ہے ۔ اسرائیل اِس میں اپنی ماہرانہ معلومات اور پیشہ ورانہ امداد فراہم کرے گا ۔ اگر چہ یہ میزورم میں واقع ہے لیکن یہ مرکز پورے شمال مشرقی خطے کے لئے ہو گا ۔ بھارت میں اس طرح کے کُل 22 مرکز کام کر رہے ہیں ، جو ہریانہ ، گجرات ، مدھیہ پردیش ، راجستھان اور پنجاب میں واقع ہیں ۔ ایسا پہلا مرکز 2008 ء میں ہریانہ میں قائم کیا گیا تھا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں اسرائیل ہر ریاست میں اِس طرح کا ایک ایک مرکز قائم کرنے کا خواہش مند ہے ۔
شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ سینٹر اِس شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان وسیع تر اشتراک کا آغاز ہے۔ شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت ، جب بھی ضرورت پڑے گی ، اس میں مدد فراہم کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ طویل مدت میں شمال مشرقی خطے کے کسانوں کے لئے بہت مفید ہو گا اور اس سے دوسرے خطے کے کسانوں کی بھی ہمت افزائی ہو گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہندوستانی بر صغیر میں دوسرے ملکوں کے لئے بھی سیکھنے کا ایک ماڈل ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے شمال مشرقی خطے کی ترقی کو ترجیح دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سکم کو پہلی مرتبہ پہلی نامیاتی ریاست قرار دیا گیا ہے اور اسرائیل یہاں بھی اسی طرح کے اشتراک کو آگے بڑھانے پر غور کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے شمال مشرقی خطے کے لوگوں کو جدت طرازی ، خاص طور پر اِسٹارٹ اَپ کو بہت فائدہ ملے گا ۔