نئی دہلی، سی بی آئی کے سینئر عہدیداروں کے ذریعہ بدعنوانیکو ایک دوسرے کے خلاف الزامات کی وجہ سے ، جن کی میڈیا میں وسیع طور پر رپورٹنگ ہورہی ہے، ادارے کے سرکاری کام کاج پر اثر پڑا ہے۔ سی بی آئی میں دو دھڑوں کے درمیان تصادم اپنے عروج پر پہنچ گیا ہے جس کی وجہ سے حکومت کی بنیادی تحقیقاتی ایجنسی کی ساکھ اور بھروسہ مندی کو نقصان پہنچا ہے۔ اس کی وجہ سے ادارے میں کام کاج کے ماحول کو بھی نقصان پہنچا ہے جس سے مجموعی حکمرانی پر گہرا اثر پڑا ہے۔
سی وی سی نے ، 24 اگست 2018 کو ایک شکایت موصول ہونے پر ، جس میں سی بی آئی کے سینئر اہلکاروں کے خلاف مختلف الزامات عائد کئے گئے تھے ، 11 ستمبر 2018 کو سی بی آئی کے ڈائریکٹر کو تین علیحدہ علیحدہ نوٹس جاری کئے ہیں ،جس میں کچھ فائلیں اور دستاویزات 14 ستمبر 2018 کو کمیشن کے سامنے پیش کرنے کو کہا گیا تھا۔ اس سلسلے میں کئی مواقع دئے گئے لیکن یہ ریکارڈ اور دستاویزات پیش نہیں گئے گئے۔ سی بی آئی نے 24 ستمبر 2018 کو کمیشن کو یقین دلایا کہ وہ تین ہفتے کے اندر یہ ریکارڈ پیش کردے گی۔ لیکن متعدد یقین دہانیوں کے باوجود سی بی آئی کے ڈائریکٹر کمیشن کے سامنے یہ ریکارڈ ؍ فائل پیش کرنے میں ناکام رہے۔ سی وی سی نے مشاہدہ کیا ہے کہ سی بی آئی کے ڈائریکٹر ریکارڈ ؍ فائل دستیاب کرانے میں ، جو کہ کمیشن نے طلب کی ہیں ، تعاون نہیں کررہے ہیں۔
سی وی سی نے یہ بھی مشاہدہ کیا ہے کہ سی بی آئی کے ڈائریکٹر کمیشن کی ضرورت ؍ ہدایت کے مطابق عمل نہیں کررہے ہیں اور عدم تعاون کا مظاہرہ کررہے ہیں اور جان بوجھ کر کمیشن کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کررہے ہیں جوکہ ایک آئینی ادارہ ہے۔
غیر معمولی اور نئے طرح کے حالات پیدا ہونے کے پیش نظر مرکزی ویجیلنس کمیشن (سی وی سی) نے ڈی پی ایس ای ( سی بی آئی) کے کام کاج کی نگرانی سے متعلق اپنے اختیارات ( سی وی سی قانون 2003 کی دفعہ -8) کا استعمال کرتے ہوئے احکامات جاری کئے ہیں جن میں سی بی آئی کے ڈائریکٹر جناب آلوک کمار ورما اور سی بی آئی کے اسپیشل ڈائریکٹر جناب راکیش آستھانہ کو ان تمام معاملات میں جو پہلے سے رجسٹرڈ ہیں اور ؍ یا رجسٹر کئے جانے ہیں اور ؍ یا جن کی تحقیقات ؍ پوچھ تاچھ ؍ انکوارئری وغیرہ انسداد بدعنوانی قانون 1988 کے ضابطوں کے تحت جاری ہے ، ان کے تمام اختیارات ، فرائض ، کاموں اور نگرانی کے رول سے محروم کردیا گیا ہے۔
حکومت ہند نے اس سلسلے میں دستیاب تمام مواد کی تفصیلی جانچ کی ہے اور اس بات پر مطمئن ہے کہ یہ ایک غیر معمولی اور بالکل نئی طرح کی صورت حال ہے۔ جس میں حکومت کو ڈی پی ایس ای قانون کی دفعات کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال کرنا چاہئے۔ حکومت ہند نے تمام معاملے کی تفصیلی جانچ کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ سی بی آئی کے ڈائریکٹر آلوک کمار ورما اور سی بی آئی کے اسپیشل ڈائریکٹر راکیش آستھانہ کو ان کے فرائض ، اختیارات اور نگرانی کے رول سے محروم کردیا جائے۔
یہ اقدام عبوری طور پر کئے گئے ہیں اور سی وی سی کے ذریعے تمام معاملات کی پوری تحقیقات کئے جانے تک نافذ رہیں گے جس کے بعد سی وی سی اور ؍ یا حکومت ہند قانون کے مطابق مناسب فیصلہ کرے گی۔