20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

آیوش کی وزارت نے آیوش ادویہ کی فارما کوویجلینس کو فروغ دینے کی مرکزی اسکیم متعارف کرائی

Urdu News

نئی دہلی، آیوش کی وزارت نے مرکزی شعبے کی ایک  نئی اسکیم متعارف کرائی ہے، جس کا مقصد آیوروید، سدھ، یونانی اور ہومیو پیتھی (اے ایس یو اینڈ ایچ) کے فارما کوویجلینس کو فروغ دینا ہے۔ اس اسکیم کے تحت بنیادی مقصد کے طور پر آیوروید، سدھ، یونانی اور ہومیو پیتھی ادویہ کے سلسلے میں برعکس اثرات کی دستاویز بندی کی تیاری کو سلامتی نگرانی کے طور پر رواج دینا ہے اور ساتھ ہی ساتھ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں شائع اور نشر ہونے والے گمراہ کن اشتہارات جو ادویہ کے کی تشہیر کے سلسلے میں  شائع ؍نشرہوتے ہیں، ان کی نگرانی بھی کرنا ہے۔آیوش کے سکریٹری کی صدارت میں قائمہ مالیاتی کمیٹی (ایس ایف سی) نے مذکورہ اسکیم کو یکم نو مبر 2017 کو اپنی منظوری دی تھی۔ بعد ازاں اسے ملک میں 18-2017 کے مالی برس کے اواخر میں نفاذ کے لئے آگے بڑھایا گیا تھا۔

اسکیم کا مقصد نیشنل فارماکو ویجلنس مراکز (این پی وی سی سی)، ثانوی فارما کوویجلنس مراکز (آئی پی وی سی سی ) اور مضافاتی فارما کو ویجلنس مراکز کے قیام کے توسط سے  ایک سہ سطحی نیٹ ورک کے قیام کو عملی شکل دینا ہے۔ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید ، نئی دلی وزارت آیوش کے تحت ایک خودمختار ادارہ ہے اور اس ادارے کو اس پہل قدمی کے سلسلے میں عمل میں لائی جانے والی تمام سرگرمیوں میں تال میل بنانے والے قومی فارماکوویجلنس مرکز کے فرائض ادا کرنے کا ذمہ سونپا گیا ہے۔ نفاذ کے ابتدائی مرحلے میں آیوش کے پانچ اداروں کو ثانوی فارماکوویجلنس مراکز اور 42 اداروں کو جہاں جہاں شفا خانہ سہولتیں دستیاب ہیں، انہیں مضافاتی فارما کوویجلنس مراکز  قرار دیا گیا ہے تاکہ وہ رپورٹنگ، دستاویز بندی، تجزیہ، متاثرہ افراد کے جائزے کی تفصیلات اور برعکس رد عمل وغیرہ کی روداد اور آیوروید، یونانی، سدھ اور ہومیوپیتھی ادویہ کے استعما سے متعلق دیگر تفصیلات جمع کریں۔ مقصد یہ ہے کہ ملک بھر میں ایسے مزید مراکز قائم کئے جائیں اور 2020 تک 100 مضافاتی فارماکوویجلنس مراکز قائم کئے جا سکیں۔ حکومت نے ابتداً آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید، نئی دلی کو 10.60کروڑ روپے کی رقم مجوزہ فارما کو ویجلنس نیٹ ورک قائم کرنے اور معیاراتی پروٹوکول کے ساتھ پہل قدمی کے نفاذ ، رپورٹنگ فارمیٹ، تال میل اور نوڈل افسران کی تربیت، مختلف کمیٹیوں کی تشکیل اور پیش رفت کی رپورٹنگ کے لئے ایک با قاعدہ نظام تشکیل دینے کی غرض سے جاری کی ہے۔ مرکزی ڈرگ معیارات کنٹرول ادارے اور نیشنل ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اور انڈیا فارما کوپیا کمیشن، چونکہ فارماکوویجلنس کے شعبے میں  ڈبلیو ایچ او کے اشتراک کے مراکز کے طور پر کام کرتے ہیں،  لہذا یہ تینوں ادارے اس پہل قدمی میں سرپرست اور رہنما کا کردار ادا کریں گے۔

آیوروید، سدھ، یونانی اور ہومیو پیتھی ادویہ کی کوالٹی سے متعلق معاملات اور سلامتی تشویشات کو مختلف وسائل کی جانب  سے نمایاں کر کے پیش کیا گیا ہے۔ آیوش کی وزارت نے صحت عامہ کے مفاد  میں یہ کرنا ضروری سمجھا کہ اپنے سلامتی کے لحاظ سے عوام کے ذریعے استعمال کی جانے والی  اے ایس یو اور ایچ ادویہ کے اثرات پر نظر ڈالی جائے۔ اسی طریقے سے اشتہارات کے توسط سے ادویہ کے  بارے میں بے بنیاد اطلاع فراہم کرنا تشویش کا وہ دوسرا پہلو ہے، جسے آیوش کی ادویہ کے صارفین کے مفادات  کے تحفظ  کے لئے زیر جائزہ لانا ضروری ہے۔ فارماکوویجلنس پہل قدمی سے ایسی غیر محفوظ اے ایس یو اینڈ ایچ ادویہ  کا پتہ لگایا جا سکے گا اور گمراہ کن اشتہارات وغیرہ پر بھی گرفت کی جا سکے گی۔ نیز ان کے خلاف ضابطہ جاتی کارروائی بھی ممکن ہو سکے گی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More