نئی دہلی، نائب صدرجمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے انڈین ریوینیو سروس (آئی آر ایس ) کے زیر تربیت کو مشورہ دیا کہ وہ اخلاقیات اور بہترین کارکردگی کو اپنے رہنما خطوط بنائیں۔ وہ آج یہاں انڈین ریوینیو سروس کے 72 ویں بیچ کے 173 زیر تربیت افسران سے خطاب کررہے تھے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ حکمرانی میں اصلاحات ، جی ایس ٹی جیسے سنگ میل کی حیثیت رکھنے والی قانونی اور انتظامی اقدامات ان طریقوں میں تبدیلی لارہے ہیں جن سے ہم خود پر حکمرانی کرتے ہیں۔ تمام ایڈمنسٹریٹروں کے لئے وزیراعظم کی صلاح یعنی ’’اصلاح ، کارکردگی اور تبدیلی‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کے پاس یہ بہترین موقع ہے اور آپ کے پاس صلاحیت ہے کہ آپ اپنی کارکردگی کے ذریعے ہمارے ملک میں اصلاح کریں اور نئی تبدیلی پیدا کریں۔
جناب نائیڈو نے یہ کہتے ہوئے کہ ملک میں ٹیکس انتظامیہ میں زبردست تبدیلی آرہی ہے اور یہ ٹیکس کی ادائیگی کے کلچر کو فروغ دے رہا ہے، کہا کہ نوٹ بندی کا سب سے قابل ذکر نتیجہ ڈیجیٹل لین دین میں پائیدار اضافہ ہوا ہے جس نے ریوینیو کے محکمے کے لئے وسیع مواقع پیدا کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس حکام کے طور پر آپ کو ڈیجیٹل لین دین کی ہمت افزائی کرنی چاہئے اور مختلف کاروباریوں کی ہمت افزائی کرنی چاہئے کہ وہ اپنے صارفین کو ڈیجیٹل لین دین کرنے پر آمادہ کریں۔
نائب صدرجمہوریہ نے کوشلیہ کا حوالہ دیا جس نے کہا تھا کہ حکومت ہو شہد کی مکھی کی طرح شہد جمع کرنا چاہئے، جو صرف اتنی ہی مقدار میں شہد جمع کرتی ہے جس سے دونوں ہی برقرار رہ سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش بھی یہی ہے کہ ٹیکس نظام کوآسان ، شفاف اور قابل پیش گوئی بنایا جائے تاکہ ٹیکس کی ادائیگی میں اضافہ ہوسکے۔
جناب نائیڈو نے یہ کہتے ہوئے کہ آئی آر ایس کے زیر تربیت افسران ملک کی معیشت ایک اہم موڑ پر اس سروس میں شامل ہورہے ہیں، انہیں مشورہ دیا کہ وہ بھارت کو ایک کاروبار دوست ، صنعت کار دوست ، ٹیکس ادا کرنے والے نظام اور عوام پر مرکوز ٹیکس انتظامیہ والا ملک بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت دنیا میں سب سے تیز تر ترقی کرنے والی معیشت ہے ، جس میں افراط زر قابو میں ہے اور اقتصادی ترقی بھارت کو دنیا کا سب سے بہتر ملک بناتی ہے۔