25 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

اسکل انڈیا نے پنچایت راج محکمہ کے تحت چندولی اور وارانسی میں کارکنوں کے لئے پیشگی تعلیم (آر پی ایل) کی منظوری لی

Urdu News

نئی دہلی: ہنر مندی کے فروغ  کے پروگراموں کی بہتر منصوبہ بندی اور ان کے نفاذ کے لئے لامرکزیت اور مقامی حکمرانی کو فروغ دینے کے اپنے وژن کے مطابق وزارت اسکل ڈویلپمنٹ اینڈ انٹرپرینیورشپ (ایم ایس ڈی ای) چندولی اور وارانسی میں پنچایتی راج شعبہ (ڈی پی آر) کے ساتھ مل کر مزدوروں کے لئے  پیشگی سیکھنے (آر پی ایل) خصوصی پروگرام کی منظوری کا انعقاد کررہی ہے۔ اس  پروگرام کا ایم ایس ڈی ای کے سنکلپ پروگرام کے تحت نفاذ عمل میں لایا گیا ہے۔  اسے وارانسی کے سیواپوری اور بارہ گاؤں بلاکوں میں شروع کیا گیا ہے۔ اس میں 167 گرام پنچایتوں اور چندولی کے نعمت آباد اور صاحب گنج کے بلاک شامل ہیں۔ ان میں  160 گرام پنچایتیں ہیں۔

اس پروگرام کے لئے عمل درآمد کرنے والی ایجنسی نیشنل اسکل ڈویلپمنٹ کارپوریشن (این ایس ڈی سی) ہے۔ ابتدائی تیاریوں کے بعد جیسے کہ تربیت کارون کو ساتھ لینے ، مناسب مقامات پر آر پی ایل کیمپ لگانے اور ڈی پی آر اترپردیش کے تعاون سے امیدواروں کو متحرک کرنے کی تیاریوں کے ساتھ  تربیت کا سلسلہ  اکتوبر -2020 کے پہلے ہفتے میں شروع کر دیا گیا ہے۔اس کے بعد سے اب تک کافی پیشرفت ہوئی ہے اور تقریبا  2،250 امیدواروں نے تربیت کے لئے داخلہ لیا ہے۔ ایک ورچوئل پروگرام میں ہنرمندی کے فروغ اور صنعتکاری کے مرکزی وزیر ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے  نے آج 900 سے زائد کارکنوں کو مبارکباد پیش کی جنہوں نے ہنرمندی کی سند  کے ساتھ  اپنی آر پی ایل تربیت کامیابی سے مکمل کی ہے۔ انہوں نے  پروگرام کے دوسرے مرحلے کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔

image002839H.jpg

شراکت کے تحت ، ایم ایس ڈی ای منصوبے پر عملدرآمد کرنے والی ایجنسیوں کے انتخاب اور اور پروگرام کی کامیابی پر عمل درآمد میں آسانی پیدا کرنے کیلئے اس میں کامیابی کے لئے ہنر مندی کے فروغ کے ریاستی مشنوں (ایس ایس ڈی ایمز) / ضلعی ہنرمندی کمیٹیوں (ڈی ایس سیز) کی مدد کررہی ہے۔  دونوں وزارتوں (ایم ایس ڈی ای اور ایم او پی آر) کو پنچایتی راج ، یوپی اور ریاستی اسکل ڈویلپمنٹ مشن ، یوپی کا تعاون حاصل ہے اوریہ وزارتیں کلیدی چیلنجوں اور سیکھنے کو جامع طور پر سمجھنے اور ضروری اصلاحی اقدامات پر عمل درآمد کے لئے  نگرانی کررہیہیں۔اس اقدام پر رائے زنی  کرتے ہوئے ، ہنر مندی کے فروغ اور صنعتکاری کے  مرکزی وزیر ڈاکٹر مہیندر ناتھ پانڈے نے کہا کہ “ہمارے ملک کی تقریبا 70 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی  ہے لہذا ضلعی ہنرمندی کے ترقیاتی منصوبوں کی کامیابی کے لئے گرام پنچایتوں کو شامل کرنا ضروری ہے۔ اسکل انڈیا مشن کو اس سے ایک بڑی تحریک ملے گی۔ آر پی ایل کے ذریعے ہمارا مقصد ہے کہ ملک کی پہلے سے موجود افرادی قوت کی قابلیت کو معیاری فریم ورک کے مطابق بنائیں۔

سرٹیفیکیشن سے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے ، امیدواروں کو عزت اور پہچان ملتی ہے اور اس میں ہنرمندی کے تئیں ترغیب ملتی ہے۔

نوجوانوں میں غیر رسمی تعلیم کے باقاعدہ بنانے کی حمایت سے انہیں پائیدار روزگار کے مواقع تلاش کرنے  کی کاوشوں کو تقویت ملے گی اور یہ دوسروں پر کچھ مخصوص قسم کے علم کے استحقاق کی بنا پر عدم مساوات کو کم کرے گی۔

ہمارا مقصد ہمارے معزز وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ہنر مند ہندوستان کے وژن کی سمت میں ایک اہم قدم کے طور پر ہندستان کے تمام دیہاتوں میں اس اقدام کو فروغ دینا ہے۔

ان سے زیر تربیت لوگوں کی صلاحیتوں کو پہچاننے کے علاوہ ان کو گرام پنچایت کے ترقیاتی کاموں سے حاصل کام کے  مواقع  سے بھی جوڑا   جا سکے گا۔

اس تقریب میں اتر پردیش کے پنچایتی راج کے وزیر بھوپندر سنگھ چودھری اور اتر پردیش کے  پیشہ ورانہ تعلیم اور ہنر مندی کے فروغ کے وزیر مملکت (آزاد چارج)  کپل دیو اگروال بھی موجود تھے۔

ہنر مندی کے فروغ اور صنعتکاری کی وزارت عالمی بنک کی مدد والے ہنر مندی کے حصول اورروزگار سے متعلق جانکاری کے پروگرام سنکلپ کے ذریعہ ریاستی اور ضلعی سطح کے ہنرمندی کے فروغ کے اداروں کے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ مقامی سطح پر جدت طرازی کی حوصلہ افزائی ہو جس کے نتیجے میں اسکلنگ ماحولیاتی نظام تک رسائی  اورا س کے معیار اور صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔

یہ اقدام معقول اور حقیقت پسندانہ ریاستی ہنرمندی کے فروغ کے منصوبوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا ، جس کے نتیجے میں ہنرمندی کے فوغ کا ایک ٹھوس قومی منصوبہ سامنے آئے گا۔

ہنرمندی کے فروغ کی منصوبہ بندی کو گرام پنچایت (جی پی) سطح پر لانے سے حقیقی معنوں میں لا مرکزیت قائم ہوگی۔

اس طرح ، مزدوروں کے لئے پائیدار روزگار اور کاروباری مواقع پیدا کئے جا سکیں گے اور مقامی معیشتوں کو سماجی و معاشی ترقی دی جا سکے گی۔

اس سے ملک بھر میں دوسرے گرام پنچایتوں تک  آر پی ایل پروگرام کی نقل اور رسائی  کا دائرہ بڑھے گا۔

وارانسی کے پھول پور سے تعلق رکھنے والی سنگیتا نے سند یافتہ صفائی ستھری کارکن بننے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “آر پی ایل کی تربیت نے ہماری صحت اور تندرستی کے لئے اپنے آس پاس کی صفائی کو برقرار رکھنے کے لئے معیاری طریقوں پر عمل کرنے کی اہمیت کو سمجھنے میں ہماری بے حد مدد کی ہے۔

ہم نے خشک کچرے سے گیلے کچرے کو الگ کرنے کی اہمیت سیکھ لی اور ہمیں ایک کٹ ملی جس میں وردی ، ماسک ، دستانے اور دیگر ضروری اوزار اور سامان موجود تھے تاکہ ہم اپنا کام کرتے ہوئے محفوظ رہیں۔

میں قابل احترام وزیر اعظم اور عزت مآب مرکزی وزیر برائے فروغ ہنرمندی  اور صنعتکاری  ڈاکٹر مہیندر ناتھ پانڈے  کا شکریہ ادا کرتی ہوں جو ہم جیسے لوگوں کے لئے تربیت کا انعقاد کرتے ہیں جنہیں صفائی کے کارکنوں کی حیثیت سے کام کرنے کا تجربہ ہے لیکن اس کی تصدیق نہیں ہوئی۔ سرٹیفیکیشن ہماری مہارت کے لئے پہچان بننے ، بہتر آمدنی اور باوقارزندگی گزارنے میں ہماری مدد کرے گا۔ “

اس بات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہ کس طرح تربیت نے اس کی مدد کی ہے ، چندولی کے جیوناتھ پور کے لکڑی کے فرنیچر ، لیڈ کارپینٹر سنجے وشوکرما نے کہا ، “میں پندرہ برسوں سے ہر قسم کے جدید اور روایتی فرنیچر بنانے میں بطور بڑھئی کا کام کر رہا ہوں۔

آج ، مجھے آخر کار آر پی ایل کے تحت سرکاری سند کے ساتھ اپنی مہارت کی پہچان ملی ہے جس نے میرے لئے کئی نئے مواقع کے دروازے کھول دیئے ہیں۔ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ ، محترم وزیر اعظم کی عمدہ قیادت میں اس طرح کا انوکھا ہنرمندی پروگرام شروع ہوا۔

میں جاکر سب کو بتاؤں گا کہ یہ پروگرام کتنا اچھا ہے ، اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار کے بہتر امکانات کے لئے  راغب کرں گا۔

پیشگی لرننگ (آر پی ایل) پروگرام کے تحت رسمی نظام سے الگ سیکھنے کے عمل کی اہمیت کو پہچانا جاتا ہے اور انفرادی ہنر مندی کیلئے حکومت کی جانب سے سند دی جاتی ہے۔

امیدواروں کو ڈیجیٹل اور مالی معلومات حاصل ہوتی ہیں اور انہیں مفت تین سال کا حادثاتی بیمہ مہیا کرایا جاتا ہے۔

آر پی ایل پروگرام میں حصہ لینے کے لئے کسی امیدوار سے کوئی فیس نہیں لی جاتی ہے اور ہر کامیاب سند یافتہ  امیدوار کو  500 روپے دئیے جاتے ہیں۔

چندولی اور وارانسی میں آر پی ایل پروگرام سے حاصل تجربے کو مجوزہ اسکیم کے قومی آغاز کا حصہ بنایا  جائے گا جس کا مقصد مستقبل میں گرام پنچایتوں کی مہارت کو ملازمتوں کے لئے تیار رکھنا ہے۔

یہ پہل ’گرام پنچایت‘ کی سطح پر اسکل ڈویلپمنٹ پلاننگ کے ایک بڑے پروگرام کا حصہ ہے جس میں ملک بھر کے مختلف اضلاع کے گرام پنچایتوں میں ایک منظم انداز میں پیشگی تعلیم   (آر پی ایل) متعارف کروانے پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More