16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

اسکولوں میں تحفظ

Urdu News

نئی دہلی، ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے انتظامیہ کی  یہ براہ راست ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے کنٹرول والے علاقوں کے تحت تمام اسکولوں کے طلباء کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ انسانی وسائل کے فروغ کی وزارت نے اکتوبر 2014 میں اسکولی بچوں کے تحفظ اور سلامتی سے  متعلق رہنما خطوط جاری کئے تھے جس میں کسی حادثے کی صورت میں ازالے کے لئے حکمت عملی سمیت بچاؤ کے نظام اور اسکولوں میں نافذ کئے جانے والے نظام کے بارے میں رہنما خطوط شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بچوں کے مفت اور لازمی تعلیم کے حق (آر ٹی ای) ایکٹ- 2009 کی دفعہ- 17 کی ذیلی دفعہ- 1 اور 2 میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی بچے کو جسمانی یا ذہنی طور پر حراساں کرنے کی سزا نہیں دی جانی چاہئے۔ اگر کوئی شخص ذیلی دفعہ ایک کے ضابطوں کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا تو اس کے خلاف سروس رولز کے تحت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

آ رٹی ای ایکٹ- 2009 ایک اسکول کے لئے ضابطے اور معیار مقرر کرتا ہے جس میں اسکولی عمارت کے لئے بھی ضابطے موجود ہیں۔ سرو شکشا ابھیان پروگرام کے تحت اسکول میجمنٹ کی کمیٹیوں (ایس ایم سی) کو اسکولوں میں بچوں کے تحفظ اور سلامتی کے تمام پہلوؤں پر خصوصی تربیت دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ دوپہر کے کھانے کی اسکیم کے تحت  اسکول کی سطح پر باورچی خانے کے لئے خوراک کے تحفظ اور صفائی ستھرائی کے لئے بھی رہنما خطوط موجود ہیں جن میں سامان کی خریداری، اس کو محفوظ رکھنے اور خوردنی اشیاء کو صاف ستھرا رکھنے کے بارے میں بھی ضابطے دئے گئے ہیں۔

 وزارت نے آفات کے بندوبست کی قومی اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ذریعے تیار کردہ  قومی اسکول تحفظ رہنما خطوط یکم ستمبر 2017 کو  تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھیج دئے ہیں تاکہ وہ اپنے اپنے اسکولوں میں تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کریں۔

بچوں کے حقوق کے تحفظ کے قومی کمیشن ( این سی پی  سی آر) نے بھی مختلف سطحوں پر حکام کو، جیسے ایس ایم سی، اسکول کے پرنسپل، اسکول کا منیجمنٹ، تعلیم کا محکمہ اور بورڈ وغیرہ کو اسکولوں میں تحفظ سے متعلق جانچ کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔

ثانوی تعلیم کے مرکزی بورڈ (سی بی ایس ای) نے اسکولوں میں طلباء کے تحفظ اور اسکولی بچوں سے متعلق حادثات سے بچاؤ کے لئے اپنے تمام الحاق شدہ اسکولوں کو تفصیلی رہنما خطوط فراہم کئے ہیں۔ الحاق کے ضابطوں سے متعلق ضابطہ نمبر 8.5 میں کہا گیا ہے کہ اسکول کو پینے کے پانی، آگ سے تحفظ اور ٹرانسپورٹ کے لئے احتیاط وغیرہ کے تعلق سے میونسپل اتھارٹی؍ ضلع کلکٹوریٹ؍ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ وغیرہ سے پوری اجازت اور متعلقہ ضابطوں پر عمل درآمد کرنا چاہئے۔ اس کے علاوہ میونسپل؍ فائر؍ ٹرانسپورٹ اتھارٹی سے پانی؍ آگ ؍ ٹرانسپورٹ کے تحفظ سے متعلق صفائی ستھرائی اور دیگر معیار کے لئے ایک سرٹیفکٹ درخواست کے ساتھ جمع کیا جانا چاہئے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ مذکورہ ضروریات کے لئے ہر 5 سال  میں  ایک نیا سرٹیفکٹ بورڈ کے پاس جمع کرایا جانا چاہئے۔ سی بی ایس ای نے اپنے رہنما خطوط میں ، جو 12ستمبر 2017 کو جاری کئے گئے ہیں، اسکولوں کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ وہ اسکول کے احاطے میں سکیورٹی اور تحفظ کی جانچ مقامی پولیس اسٹیشن  سے کرائے اور اس بات کا اعادہ کیا کہ سی بی ایس ای سے الحاق شدہ تمام اسکولوں کو تحفظ سے متعلق  مذکورہ رہنما خطوط پر سختی عمل درآمد کرنا چاہئے۔

یہ معلومات آج ایچ آر ڈی کے وزیر مملکت جناب اوپندر کشواہا نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے فراہم کیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More