18.5 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

اشونی کمار چوبے نے گیارہویں کامن ریویو مشن (سی آر ایم ) کی رپورٹ کا اجرأ کیا

Urdu News

نئی دہلی، ۔وزیر مملکت برائے صحت وخاندانی بہبود   جناب اشونی کمار چوبے نے  آج نیشنل ہیلتھ مشن   کے   گیارہویں    کامن ریویو مشن  (سی آر ایم  )  کی رپورٹ کا اجرا کیا ۔  اس موقع پر  اپنی تقریر میں جناب اشونی کمار چوبے نے کہا کہ  ہندوستان نے    2013 سے اب تک  ایم  ایم آر میں  22فیصد  کی ریکارڈ  تخفیف کی ہے ، جو   اب تک  کا سب سے کم فیصد  ہے ۔ کیونکہ    ایس آر ایس کے  سابقہ  جائزوں کے مطابق   ایم ایم آر میں اب تک کاسب سے کم فیصد ہے ۔ایس آر ایس کے مطابق  ہندوستان میں  شیر خوار بچوں کی  شرح اموات  میں خاطر خواہ کمی آئی ہے ۔ جو  سال  13-2011  کی 167سے کم ہوکر   سال  16-2014  میں محض 136  رہ گئی ہے ۔  یہ کام  مرکز کی  متعلقہ  زیر نظر وزار ت    اور   ریاستی سرکاروں    کی  صحت کی وزارتوں  کی  مشترکہ کوشش کے نتیجے میں ہی ممکن ہوسکا ہے ۔ اس موقع پر جناب اشونی کمار چوبے نے اس کامیابی کے لئے  سبھی ریاستی سرکاروں  اور متعلقہ دعوے داروں کو مبارکباددی  ۔ اس موقع پر  وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے محکمہ صحت  کی  سکریٹری  محترمہ  پریتی سودن     اے ایس وایم ڈی  جناب منوج جھالانی   اور  ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز  کے ڈائریکٹر جنرل  ڈاکٹر ایس وینکٹیش  بھی موجود تھے ۔

          رسم اجرا کی تقریب کے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے جناب اشونی کمار چوبے نے کہا کہ   ریاستوں میں     صحت کی دیکھ بھال کا  60سے 70 فیصد تک کام قومی صحت مشن  (این ایچ ایم  ) کے ذریعہ ہوتا ہے ۔  این ایچ ایم  پر ہندوستان کو صحت مند اور امراض سے پاک بنانے کی  زبردست  ذمہ  داری عائد  ہے ۔انہوں نے مزید  کہا کہ           ملک میں  صحت کی دیکھ  بھال کے مستحکم  نظام کے نتیجے میں    صحت عامہ کی دیکھ بھال کے نتایج اور صحت عامہ  کی دیکھ بھال کے اشاریئے میں بہتری  پیدا ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  قومی صحت  مشن ،صحت عامہ کی دیکھ بھال کے نظام  کو مستحکم بنانے کی سمت میں  اپنا اہم کردار جاری رکھے ہوئے ہے ۔ این ایچ ایم  یہ کام  مرکزی اور ریاستی دونوں سطحوں  پر مسلسل کررہا ہے ۔ جناب چوبے نے کہا کہ ان کا یہ بھی خیال ہے کہ ریاستی وزرائے صحت کو  بھی  قومی صحت مشن  (این ایچ ایم ) کی سرگرمیوں کی معلومات فراہم کرائی جانی چاہئیں  ،جن سے   اس  پروگرام میں ان کی شمولیت میں اضافہ ہوگا ۔

          اس موقع پر  صحت وخاندانی بہبودکی وزارت کی سکریٹری محترمہ پریتی سودن نے کہا کہ  قومی صحت مشن  (این ایچ ایم )  ایک عظیم ادارہ جاتی نظام ہے ،جس سے   سرکاری اسکیموں کی یکجائی ، کام کے ہمہ جہت  حالات  اور ریاستوں  کی موجودہ ترجیحات    کی یکجائی میں مدد حاصل ہوتی ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ   این ایچ ایم     مشترکہ صحت نشانوں کی   تکمیل کے لئے    ریاستی سرکاروں کو ہمہ شعبہ جاتی   آسانیاں    اور   شمولیت  کی سہولت فراہم کراتا ہے۔

           محترمہ پریتی سودن نے اپنی تقریر میں  مزید کہا کہ ان کی وزارت نے   سب ہیلتھ سینٹروںکو  ہیلتھ اینڈ ویلنیس سینٹر  (ایچ ڈبلیو سی ۔ایس ایچ سی ) میں تبدیل کرنے   کا مرحلہ وار عمل شروع کیا ہے  تاکہ  2022 تک  ایک لاکھ 50  ہزار ایچ  ڈبلیو سی اداروں کو  عمل آور اورفعال بنایا جاسکے ۔  انہوں نے کہا کہ   اس میں    درمیانی عملے کی   ایچ  ڈبلیو سی کو فراہمی انتہائی اہمیت کی حامل ہے  ۔ ہمیں  اس عملے کو    تربیت  دینی چاہئے اور   اس کی اہلیتوں میں اضافہ کرنا چاہئے  ۔ انہوں نے مزید کہا کہ   این ایم سی  بل  سے    ریاستوں میں   کرایہ پر  متعلقہ افرادی طاقت  حاصل  کی جاسکے گی۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ    قومی صحت مشن  (این ایچ ایم  ) کو این ٹی  مائیکروبیئل  ریزسٹینس  (اے ایم آر )     اور بالخصوص ایس این سی یو کا   جائزہ لے کر  انہیں   چھوت چھات سے محفوظ  کرنے کو یقینی بنانا چاہئے ۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ     جذام  اورکالاآزار  سے  متاثر اضلاع کے لئے  مدت مقررہ کے اندر   تدارکی  اقدامات کو روبہ عمل لائے جانے کو یقینی بنایا جانا چاہئے ۔

مذکورہ سی آر ایم رپورٹ میں  صحت کے  نظام میں اصلاحات  اور   ثانوی  اعدادوشمار کے جائزے ،سہولیات کی مسلسل جائزہ کاری اور عمل آور و استفادہ یافتگی کے تناظر سمیت    تمام اہم  پہلو شامل ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More