28 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

الیکشن کمیشن آف انڈیاسابق چیف الیکشن کمشنر جناب ٹی این سیشن کی یاد میں انتخابی مطالعات کا بین موضوعاتی نظریے کے بارے میں ایک وزیٹنگ چیئر قائم کرے گا

Urdu News

نئی دہلی، نوجوان اور خواہشمند ہندوستان کے ساتھ  خصوصی تعلق  کی وجہ سے جناب ٹی این سیشن کی یادگارقائم کرنے کے لیے الیکشن کمیشن آف انڈیا نے  2020 سے 2025 تک  انڈیا انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیموکریسی اینڈ الیکشن مینجمنٹ (آئی آئی آئی ڈی ای ایم) نئی دلی میں سینٹر فار کریکلم ڈیولپمنٹ میں انتخابی مطالعات کے لیے بین موضوعاتی نظریے کے بارے میں ایک وزیٹنگ چیئر قائم کرنے اور اس کے لیے فنڈ فراہم کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس چیئر کے صلاح کار سابق چیف الیکشن کمشنر جناب این گوپالا سوامی ہوں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا نے آج نرما یونیورسٹی احمدآباد کے انسٹی ٹیوٹ آف لاء میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے اس فیصلے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر نرما یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر کرسن بھائی کے پٹیل ، سکریٹری جنرل ای سی آئی جناب امیش سنہا، وائس چانسلر ڈاکٹر انوپ سنگھ، انسٹی ٹیوٹ آف لاء کی ڈائرکٹر ڈاکٹر پوروی پوکھریال، فیکلٹی اور طلبا موجود تھے۔ جناب سنیل اروڑا کو آئین کے ماہر اقتصادیات اور بہترین جیورسٹ جناب نانی پالکی والا کی یاد میں منعقدہ لاء کنکلیو کے موقع پر یونیورسٹی کے ذریعے مدعو کیا گیا تھا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب سنیل اروڑا نے کہا ‘‘ہندوستان میں انتخابی عمل کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں دیانت داری، شفافیت اور ایمانداری  کے مقصد کے لیے جناب ٹی این سیشن نے جو کچھ کیا اس کی وجہ سے ان کا نام دنیا بھر میں بہترین انتخابی طریقہ کار کا متبادل بن گیا ہے۔ اس لیے ان کی یاد میں ای سی آئی چیئر قائم کرے گی۔ ہماری کوشش ہوگی کہ یہ چیئر اگست، ستمبر 2020 کے تعلیمی  سیشن  کے دوران پوری طرح کام کرنے لگے’’۔ چیئر قائم کرنے کے سلسلے میں تفصیلات کا خاکہ سکریٹری جنرل جناب امیش سنہا، ڈی جی آئی آئی آئی ڈی ای ایم جناب دھرمیندر شرما اور ڈائرکٹر ای سی آئی مونا سری نواس تیار کریں گے اور  15 مارچ 2020 تک کمیشن کو پیش کریں گے۔ وزیٹنگ چیئر پروگرام میں ایسے نوجوان ماہرین تعلیم کو شامل کیا جائے گا جو انتخابی مطالعات سے متعلق شعبوں میں اچھا ریکارڈ رکھتے ہوں۔

انتخابی قانون- ہندوستان میں اس کا ارتقا اور اس پر عمل کے موضوع پر لیکچر دیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ‘‘اتفاق سے  26 نومبر 1950 کوآئین ہند کو اختیار کیے جانے کی 70ویں  سالگرہ  بھی قریب ہی ہے جو کہ ہمیں آئندہ آگے کے راستے پر غور کرنے کا موقع فراہم کراتی ہے’’۔

جناب اروڑہ نے کہا ‘‘ہمارا آئین ایک زندہ دستاویز ہے، کئی طرح سے یہ ایک ارتقا پذیر دستاویز بھی ہے جو کہ وقت کی کسوٹی پر کھرا اترا ہے۔ اپنے آغاز سے ہی آئین نے ہر ایک ہندوستانی کو حقوق، اختیارات ،فرائض کے ساتھ ساتھ مساوات، آزادی اور احترام کے بارے میں بھی بتایا ہے جس کے زندگی بامعنی بنتی ہے’’۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ دیگر اداروں کی طرح الیکشن کمیشن کو بھی نئے اور ابھرتے ہوئے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے اپنے بارے میں مسلسل غور کرنا ہوگا۔

جناب اروڑہ نے کہا ‘‘انتخابی سفر شاندار رہا ہے۔ اس کے باوجود ہم ماضی کی کامیابیوں پر ہی بیٹھے نہیں رہ سکتے۔ یہ کمیشن انتخابی عمل کو مزید وقت، موجودہ ٹیکنالوجی کے مطابق بنانے  اور رائے دہندگان کی شراکت میں اضافے کو یقینی بنانے کے لیے مزید اصلاحات کے لیے پابند عہد ہے۔ حال ہی میں غیر حاضر رائے دہندگان کے تصور کو ہمارے عمل کا حصہ بنایا گیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ  رائے دہندگان کی اہلیت کے لیے  ہمیں ایک سے زیادہ  تاریخیں ملیں گی۔ بیرون ممالک میں ہندوستانیوں کی بڑی تعداد آباد ہے اور ہمیں ایک ایسا میکنزم تیار کرنے کی ضرورت ہے کہ انھیں انتخابی عمل میں شرکت کی سہولت مل سکے۔ ہمیں پیسے کی طاقت کی برائی، غلط اطلاعات اور انتخابی میدان میں مجرمانہ عناصر  کو روکنے کے لیے سخت محنت کی ضرورت ہوگی۔ جناب اروڑہ نے اس بات پر زور دیا کہ ‘‘ہم عوام’’ میں  ہی طاقت پنہاں ہے۔ یہ عوام کی مجموعی طاقت ہے جس کا ذکر آئین میں کیا گیا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More