نئی دہلی، صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت میں سکریٹری محترمہ پریتی سودن نے آج یہاں ‘انڈیا ڈے’ کا افتتاح کیا۔ یہ پروگرام صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت نیز ترقیاتی ساجھیداروں کی طرف سے مشترکہ طور پر منعقد کیا گیا جو پارٹنرس فورم۔ 2018 کے ساتھ ساتھ چلے گا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے محترمہ پریتی سودن نے کہا کہ دوران تولید، پیدائش کے بعد، نوزائیدگی، بچے اور بالغ ہونے تک کے پروگرام (آر ایم این سی ایچ+ اے) کی ہماری تمام کارروائیوں میں لچکدار رویہ ایک اہم عنصر رہا ہے اور اس رویے کی بدولت لوگوں کی اپنی صحت اور اپنی دیکھ بھال میں ساجھیدار بننے کی حوصلہ افزائی ہوئی۔
ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائرکٹر جناب منوج جھلانی نے تقریر کرتے ہوئے آر ایم این سی ایچ+ اے کے مختلف پہلوؤں کی وضاحت کی اور کہا کہ حکومت بچے کی زندگی میں پہلے ایک ہزار دن کی اہمیت کو تسلیم کرتی ہے۔ ہماری صحت سے متعلق تنظیمیں اور دایہ گری کی خدمات اس سلسلے میں پوری طرح تیار رہتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہماری توجہ بچوں ، بالغوں اور حاملہ خواتین نیز دودھ پلانے والی ماؤں پر مرکوز رہتی ہے جنہیں ہم پوشن ابھیان اور انیمیا مکت بھارت جیسی اسکیموں کے ذریعہ صحت مند بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔
انڈیا ڈے ایک ایسی تقریب ہے جس کا مقصد آر ایم این سی ایچ+ اے پروگرام کو آگے بڑھانا ہے اور مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نیز دیگر تنظیموں نے جو اچھے اقدامات کئے ہیں، اور جن اختراعات پر عمل کیا ہے، ان سے معلومات حاصل کرنا ہے۔ ان اسکیموں کا مقصد عالمی مقاصد پر اپنی پیش رفت کو برقرار رکھنے کے لئے بچے کی پیدائش کے دوران اور بچے کی صحت سے متعلق مختلف چیلنجوں پر توجہ دینا ہے۔
قومی، ریاستی اور کمیونٹی کی طرف سے بڑے ساجھیداروں کے ذریعہ آر ایم این سی ایچ+ اے کے وژن اور کامیابیوں کے اظہار کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کے علاوہ انڈیا ڈے نے اہم ساجھیداروں کی حقیقتوں کو پیش کرنے کی غرض سے فلم اور پرفارمینس جیسے فارمیٹوں کے ذریعہ اہم موضوعات کو اجاگر کیا ہے۔ صف اول کے کارکنوں یعنی نوجوانوں تعلیم دینے والوں نے اب تک کے اپنے سفر اور آگے کے اپنے سفر کے بارے میں امکانات پیش کئے۔اس سلسلے میں اترپردیش اور مدھیہ پردیش میں کی جانے والی کارروائیوں کا خاص طور پر ذکر کیا گیا۔