نئی دہلی، مہاراشٹر کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ڈیموکریٹک لیڈر شپ کے طلبہ کے ایک گروپ نے آج شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ، عملے، عوامی شکایات اور پنشن کے علاوہ ایٹمی توانائی اورخلا کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی۔ لیڈرشپ ،سیاست اور حکمرانی میں پوسٹ گریجویٹ پروگرام سے تعلق رکھنے والے 14ریاستوں کے 32 طلبہ پر مشتمل طلبہ کے گروپ نے مختلف سیاس پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ بات چیت کے دوران اپنے تجربات کے بارے میں جانکاری دی۔
طلبہ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سیاسی قیادت کوآخری قطار میں کھڑے آخری شخص کے فائدے کے لئے کام کرتے رہنا چا ہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہنددوستان خلائی سائنس اورابھرتی ہوئی معیشت میں ایک نمایاں مقام حاصل کر چکا ہے، جہاں ملک کی نوجوان آبادی کی تمناؤں کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ملک میں 70 فیصد آبادی انہیں نوجوانوں پر مشتمل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نوجوان مستقبل میں ایک فیصلہ کن رول ادا کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ آج کی دنیا کے نوجوان اپنے اطراف ترقی کے بارے میں زیادہ باخبر ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ٹیکنالوجی حکمرانی میں ایک اہم رول ادا کرتی ہے۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے ای-گورننس میں وسیلے کے طور پر ٹیکنالوجی کا استعمال کیاہے۔ فیصلہ کن قیادت کے رول پر اظہار خیال کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ ایک لیڈرکو سخت فیصلے لینے کا اہل ہونا چاہئے۔ انہوں نے اس سلسلے میں جی ایس ٹی اور نوٹوں کی منسوخی کی مثالیں پیش کیں، جو حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا شمال مشرقی خطہ حکومت کی ترجیح ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کیلئے تمام کوششیں کی جا رہی ہیں کہ ترقیاتی عمل میں یہ ملک کے دیگر حصوں سے پیچھے نہ رہ جائے۔
وزیر موصوف نے کہاکہ ہم جمہوریت وضع کر رہے ہیں اور ہم نےاسے آزادی کے 70 سال بعد وضع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا ذہن بدل چکا ہے اور اب ان کے لئے ترقیاتی معاملے ترجیح بن گئے ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل کی قیادت کو ان بدلتی ہوئی قدروں کو ذہن میں رکھنا چاہئے۔