نئی دہلی: خزانہ، کارپوریٹ امور، ریلویز اور کوئلہ کے وزیر جناب پیوش گوئل کی رہنمائی میں انڈین ریلویز نے ڈبل اسٹیک ڈوارف کنٹینر سروسیز کو متعارف کرایا ہے۔ اس کا مقصد گھریلو کارگو کے لئے نئے ڈیلیوری ماڈل کے ذریعے گمشدہ ٹریفک کی بازیابی ہے۔ اس مال گاڑی کو اپنے پہلے تجارتی سفر پر 7جولائی 2018 کو مغربی ریلوے کے راج کوٹ اسٹیشن سے روانہ کیا گیا۔ اس ٹرین کو کنالوس میں واقع ریلائنس ریل سڈنگ سے ریاست ہریانہ کے ریواڑی کے لئے بک کیا گیا ہے۔ اس پر پولی پروپائلین گرینولس کے 82 کنٹینر لگے ہوئے تھے۔ اس ڈبل اسٹیک ڈوارف کنٹینر سروس سے انڈین ریلویز کو 18.50 لاکھ روپے کا اضافی محصول حاصل ہوا۔
ڈبل اسٹیکڈ کنٹینر کی اونچائی 6 فٹ 4 انچ ہے اور یہ برق کاری شدہ ٹریک پر دوڑ سکتا ہے۔ حجم میں چھوٹا ہونے کے باوجود ڈوارف کنٹینروں میں 30500 کلوگرام سامان لوڈ کرنے کی گنجائش ہے۔ معمول کے کنٹینروں کے مقابلے یہ کنٹینر 662 ایم ایم چھوٹے لیکن 162 ایم ایم چوڑے ہیں۔ ڈوارف کنٹینروں میں روایتی کنٹینروں کے مقابلے میں تقریباً 67 فیصد زیادہ گنجائش ہے۔ فی الحال اونچائی کی وجہ سے معمول کے ڈبل اسٹیک آئی ایس او کنٹینر انڈین ریلویز کے چند منتخب روٹ پر ہی دوڑ سکتے ہیں، لیکن یہ کم اونچائی والے ڈبل کنٹینر زیادہ تر ٹریکوں پر آسانی کے ساتھ دوڑ سکتے ہیں۔ ڈبل اسٹیک والے یہ کنٹینرس 25 کے وی اوورہیڈ لائنوں پر دوڑ سکتے ہیں۔ ان ڈبل اسٹیک ڈوارف کنٹینروں کے استعمال سے یونٹ کی لاگت میں قابل ذکر کمی آئے گی، کیونکہ ریل ٹرانسپورٹ، روڈ ٹرانسپورٹ کے مقابلے سستا ہوجائے گا۔
فی الحال کم کثافت ؍ گھناپن والی مصنوعات جیسے پلاسٹک گرینیولس، پی وی سی پولسٹر فیبرک، سفید اشیاء، ایف ایم سی جی مصنوعات، پولی فلین، آٹو کار وغیرہ زیادہ تر روڈ کے راستے ٹرانسپورٹ کئے جاتے ہیں، لیکن ڈوارف کنٹینروں میں سستے ٹرانسپورٹیشن کے سبب ریلوے اب ٹرانسپورٹ کا ایک سستا متبادل دستیاب کرارہا ہے۔ عمومی مال بھاڑے کے مقابلے ڈبل اسٹیک ڈوارف کنٹینر ٹرینیں 50 فیصد سے زیادہ محصول کماسکتی ہیں۔