تمام رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے اور نئے حل کی تلاش کے ساتھ ہندوستانی ریلوے ملک بھر کی مختلف ریاستوں میں لکویڈ میڈیک آکسیجن کی سپلائی بنائے رکھتے ہوئے راحت پہنچانے کا اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔
آکسیجن ایکسپریس نے قوم کی خدمت میں 3100میٹرک ٹن لکویڈ میڈیکل آکسیجن(ایل ایم او)کی سپلائی کرتے ہوئے ایک اہم کامیابی حاصل کی۔
قابل ذکر ہے کہ اب تک 440آکسیجن ایکسپریس نے اپنا سفر پور کرتےہوئے متعدد ریاستوں کو راحت پہنچانے کا کام کیا ہے۔
آکسیجن ایکسپریس نے ملک کی جنوبی ریاستوں میں 17000میٹرک ٹن سے زیادہ لکویڈ میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) کی تقسیم کی ہے۔
آکسیجن ایکسپریس نے تمل ناڈو میں 5600 سے زیادہ لکویڈ میڈیکل آکسیجن پہنچائی ہے۔تمل ناڈو کو اب تک کل 75آکسیجن ایکسپریس کی مدد حاصل ہوئی ہے۔
آکسیجن ایکسپریس کے ذریعے تلنگانہ ، آندھرا پردیش اور کرناٹک ریاستوں میں بالترتیب 3100، 3900 اور 4000میٹرک ٹن سے زیادہ ایل ایم او کی تقسیم کی گئی۔اس ریلیز کے وقت تک ایک بھری ہوئی آکسیجن ایکسپریس 6ٹینکروں میں 114میٹرک ٹن سے زیادہ ایل ایم او کے ساتھ پٹری پر دوڑ رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ آکسیجن ایکسپریس نے 53دن پہلے 24 اپریل کو مہاراشٹر میں 126میٹرک ٹن وزن کے ساتھ اپنے تقسیم کے کام کا آغاز کیا تھا۔
ہندوستانی ریلوے کی یہ کوشش ہے کہ درخواست گزار ریاستوں کو ہر ممکن طریقے سے کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ ایل ایم او تقسیم کی جائے۔
آکسیجن ایکسپریس کے ذریعے اُتراکھنڈ، کرناٹک، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، آندھرا پردیش، راجستھان، تمل ناڈو، ہریانہ ، تلنگانہ، پنجاب ، کیرالہ، دہلی ، اترپردیش، جھارکھنڈ اور آسام جیسی 15 ریاستوں تک آکسیجن راحت پہنچائی گئی۔
اس ریلیز کے وقت تک مہاراشٹر میں 614میٹرک ٹن ، اترپردیش میں تقریباً 3797میٹرک ٹن، مدھیہ پردیش میں 656میٹرک ٹن،دہلی میں 5722میٹرک ٹن،ہریانہ میں 2354میٹرک ٹن اور راجستھان میں 98میٹرک ٹن، کرناٹک میں 4035میٹرک ٹن، اتراکھند میں 320میٹرک ٹن،تمل ناڈو میں 5674میٹرک ٹن، آندھراپردیش میں 3958میٹرک ٹن، پنجاب میں 225میٹرک ٹن، کیرالہ میں 513میٹرک ٹن، تلنگانہ میں 3134میٹرک ٹن، جھارکھنڈ میں 38میٹرک ٹن اور آسام میں 560میٹرک ٹن آکسیجن راحت پہنچائی گئی۔
اب تک آکسیجن ایکسپریس نے ملک بھر کی 15ریاستوں کے تقریباً 39شہروں ؍قصبات جیسے اترپردیش میں لکھنؤ، وارانسی، کانپور، بریلی ، گورکھپور اور آگرہ، مدھیہ پردیش میں ساگر، جبل پور ، کٹنی اور بھوپال۔ مہاراشٹر میں ناگپور، ناسک، پونے، ممبئی اور شولا پور۔ تلنگانہ میں حیدرآباد، ہریانہ میں فرید آباد اور گروگرام۔ دہلی میں تغلقہ آباد، دہلی کینٹ، اوکھلا۔ راجستھان میں کوٹا اور کنک پارا۔ کرناٹک میں بنگلورو، اترا کھنڈ میں دہرادون،آندھرا پردیش میں نیلّور ، گُنٹور، تری پتری اور وشاکھاپٹنم، کیرالہ میں ارناکولم، تمل ناڈو میں تروولّور، چنئی، توتی کورین، کوئمبتور اور مدورئی، پنجاب میں بھٹنڈ اور پھلور، آسام میں کامرو اور جھارکھنڈ کے رانچی میں ایل ایم او پہنچائی ہے۔
ریلوے نے آکسیجن سپلائی مقامات کے ساتھ مختلف روٹوں کی میپنگ کی ہے اور ریاستوں کی کسی بھی فوری ضرورت کے ساتھ خود کو تیار کر رکھا ہے۔لکویڈ میڈیکل آکسیجن کو لانے کے لئے ریاستیں ہندوستانی ریل کو ٹینکر مہیا کرتی ہے۔
ملک بھر میں اپنی سپلائی کو جاری رکھتے ہوئے ہندوستانی ریلوے مغرب میں ہاپا، بڑودہ اور مندرا اور مشرق میں راؤر کیلا، درگاپور، ٹاٹا نگر، اَنگُل جیسے مقامات سے آکسیجن حاصل کرکے پھر اسے اتراکھنڈ ، کرناٹک ، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، آندھرا پردیش، تمل ناڈو، ہریانہ، تلنگانہ، پنجاب، کیرالہ ، دہلی، اترپردیش اور آسام ریاستوں کواہم منصوبہ بند پس منظر کے مطابق سپلائی کررہی ہے۔
آکسیجن راحت کی سپلائی کو کم سے کم وقت میں پہنچانے کو یقینی بنانے کے لئے ریلوے آکسیجن ایکسپریس ، مال گاڑیوں کے آپریشن میں نئے معیارات اور غیر معمولی حصولیابی حاصل کررہی ہے۔لمبی دوری کے زیادہ تر معاملوں میں اِن اہم مال گاڑیوں کی اوسط رفتار 55 سے اوپر ہے۔ اعلیٰ اولیت والے گرین کوریڈور پر دوڑتے ہوئے انتہائی ضرورت کے ساتھ مختلف علاقوں کی آپریشن ٹیمیں سب سے چیلنج سے پُر حالات میں 24 گھنٹے کام کررہی ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ آکسیجن تیزی سے جہاں تک ممکن ہو کم وقت میں پہنچائی جاسکے۔ مختلف زون میں ریلوے ملازمین کی تبدیلی کے لئے تکنیکی ٹھہراؤ کو گھٹا کر ایک منٹ کردیا گیا ہے۔
پٹریوں کو آمدو رفت سے آزاد رکھاجاتا ہے اور یہ یقینی بنانے کے لئے انتہائی نگرانی برتی جاتی ہے کہ آکسیجن ایکسپریس مسلسل رکے بغیر آگے بڑھتی رہے۔
یہ سب اس طرح سے کیا جاتا ہے کہ دیگر مال ڈھلائی کی ٹرینوں کی رفتار بھی کم نہ ہو۔ آکسیجن کی سپلائی کے لئے ریلوں کو چلانا ایک انتہائی سرگرم عمل ہے اور اس کے اعدادو شمار کو ہر وقت اَپ ڈیٹ کیا جاتا ہے۔تقسیم کے لئے تیار دیگر آکسیجن ایکسپریس کے رات میں اپنا سفر شروع کرنے کی امید ہے۔