نئیدہلی،یکممئی ۔اپریل 2018 میں جی ایس ٹی کی وصولیابی کی کل مالیت ایک لاکھ تین ہزار 458 کروڑروپے رہی ،جس میں سے سی جی ایس ٹی کی وصولیابی 18652 کروڑ ایس جی ایس ٹی کی وصولیابی 25704 کروڑ اور آئی جی ایس ٹی کی وصولیابی 50548 کروڑروپے رہی ،جس میں درآمدات سے حاصل ہونے والی 21246 کروڑروپے کی رقم بھی شامل ہے جبکہ سیس کی مالیت 8554 کروڑروپے رہی ،جس میں درآمدات سے حاصل ہونے والی جی ایس ٹی وصولیابی کیا مالیت 702 کروڑروپے رہی ۔ مارچ کے مہینے کے لئے داخل کی جانے والی جی ایس ٹی آر 3۔بی ریٹرن کی کل تعداد 60.47 لاکھ رہی ،جبکہ 87.12 لاکھ کی تعداد وہ ہے ،جو مارچ کے مہینے کے لئے ریٹرن داخل کرنے کے مجاز ہیں ۔
اپریل کا مہینہ کمپوزیشن ڈیلروں کے لئے بھی سہ ماہی ریٹرن داخل کرنے کا مہینہ تھا۔ 19.31 لاکھ کمپوزیشن ڈیلروں میں سے 11.47 لاکھ کمپوزیشن ڈیلروں نے اپنی سہ ماہی ریٹرن (جی ایس ٹی آر -4) داخل کردی ہے ، جو کل تعداد کے 59.40 فیصد کے بقدر ہے ۔انہوں نے 579 کروڑروپے کے بقدر ٹیکس ادا کیا ہے ،جو ایک لاکھ اعشاریہ صفر تین کروڑروپے کی مالیت کی جی ایس ٹی وصولیابی میں شامل ہے ۔
جی ایس ٹی وصولیابی میں یہ اچھال معیشت میں بہتر اضافے کی عکاسی کرتا ہے اور ٹیکسوں سے متعلق کارروائیوں کی بہتر تعمیل کا مظہر ہے تاہم عموماََ یہ دیکھا گیا ہے کہ مالی سال کے آخری مہینے میں پچھلے مہینوں کے بقایا جات اداکرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ اس لئے فطری طور پر اس مہینے کی وصولیابی میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ اس لئے اسے مستقبل کے لئے کوئی رجحان قرار نہیں دیا جاسکتا ۔
اپریل 2018 میں ادائیگی کے بعد مرکزی سرکار اورریاستی سرکاروں کی وصولیابیوں کی رقم سی جی ایس ٹی کے لئے 32493 کروڑ اور ایس جی ایس ٹی کے لئے 40257 کروڑروپے رہی ۔